حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
نفس کی پاکیزگی

 نفس کی پاکیزگی

سوچ و فکر،ہمت و ارادہ اور نفس کی دوسری قوتوں کی پاکیزگی کے لئے سنجیدگی سے کوشش کرنی چاہئے اور سستی و کاہلی سے پرہیز کرنا چاہئے۔کیونکہ نفس کی اصلاح اور نفس میں پوشیدہ توانائیوں کو نکھارنے کے لئے سعی وکوشش کرنا بہت ضروری ہے۔

حضرت امیر المؤمنین علی علیہ السلام فرماتے ہیں:

''لاٰ تَتْرُکِ ا لْاِجْتِھٰادَ فِ اِصْلاٰحِ نَفْسِکَ فَاِنَّہُ لاٰ یُعِیْنُکَ اِلاَّ الْجِدُّ''([1])

اپنے نفس کی اصلاح کے لئے سعی وکوشش کو ترک نہ کروکیونکہ اس راہ میں کوشش کے علاوہ کوئی چیز تمہاری مدد نہیں کر سکتی۔

لیکن افسوس کا مقام ہے ہے اس مسئلہ کی اتنی اہمیت کے باوجود اس کی طرف بہت کم توجہ کی جاتی ہے۔ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کہ خدا کے حقیقی بندوں (اولیائے خدا)نے خود کو کس طرح پہچانا؟ انہیں اتنااعلی و ارفع مقام کیسے حاصل ہوا؟ وہ کس طرح شرافت نفس کے مقام تک پہنچے؟ ہم کس طرح ان کے نقش قدم پر چل سکتے ہیں اور کس طرح ان کے مقام تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں؟

ان سوالوں کا جواب مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام نے ایک کلام کے ضمن میں یوں بیان فرمایا ہے:

''عَوِّذْ نَفْسَکَ فِعْلَ الْمَکٰارِمِ وَ تَحَمُّلَ أَعْبٰائِ الْمَغٰارِمِ تَشْرُفَ نَفْسَکَ ''([2])

اپنے نفس کو پسندیدہ کاموں کی انجام دہی اور تکلیفوں کو برداشت کرنے کی عادت ڈالو،تا کہ اپنے نفس کو بلند مرتبہ پر فائز کر سکو۔

ہمارے بزرگوں نے اسی پُر معنی فرمان کو عملی جامہ پہنایا اور شرافت نفس کے مقام یعنی خود سازی اور خودشناسی تک پہنچے ۔اگر ہم بھی پسندیدہ کام انجام دیں اور مشکل کاموں کو انجام دینے کی راہ میں مشکلات برداشت کریں تو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہم خودشناسی اور انسانیت کے اعلی مقام یعنی شرافت نفس تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

 


[1]۔ شرح  غرر  الحکم:ج٦ص۳۱۵

[2]۔ شرح  غرر  الحکم:ج۵ ص۱۷۵

 

    ملاحظہ کریں : 2320
    آج کے وزٹر : 0
    کل کے وزٹر : 92036
    تمام وزٹر کی تعداد : 135396435
    تمام وزٹر کی تعداد : 93547505