حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
معارف الٰہی

معارف الٰہی

خاندان نبوت  علیہم السلام نے روایات میں جہان زمانۂ غیبت کی سختیوں کو بیان کیاہے وہاں ظہور کے  بابرکت زمانے کی سعادتوں اور برکتوں کو بھی بیان کیا ہے اور اس زمانے کی سعادتوں کو ہلاکت سے نجات پانے والوں کے ذریعہ توصیف کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے کہ اس زمانے کو درک کرنے والے خوش نصیب ہیں۔

امام صادق علیہ السلام حضرت بقیة اللہ الاعظم (عج) کے بارے میں فرماتے ہیں۔

''ھو المفرّج للکرب عن شیعتہ بعد ضنک شدید و بلاء طویل و جور فطوبی لمن ادرک ذالک الزمان ''([1])

وہ اپنے شیعوں سے ہر طرح کی سختی کوبرطرف کریں گے اور یہ سخت مصائب، طویل بلاؤں اور ظلم و ستم کے بعد ہو گا۔پس اس زمانے کو درک کرنے والے خوش نصیب ہیں۔

جی ہاں ؛ خوش نصیب ہیں وہ لوگ ، جو اس زمانے کو دیکھیں گے ۔ اس روزدنیا کو خلق کرنے کا مقصد پورا ہو جائے گا ۔ وہ عقلی تکامل کا زمانہ ہو گا اور ہر طرف نور ہی نور ہو گا اس زمانے میں لوگ خضوع وخشوع  اور کمال بندگی سے خدا کی عبادت کریں گے وہ نفس کو شکست دے کر شیطان کو نابود کرکے عقلی تکامل سے خدا کی بندگی کریں گے اور خاندان وحی کے نورانی مقام کی معرفت پیداکریں گے۔خدا  فرماتا ہے:

''وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنسَ ِلاَّ لِیَعْبُدُونِ ''([2])

میں نے جن و انس کوخلق نہیں کیا مگر یہ کہ وہ میری عبادت کریں۔

اس  بناء پر صدیاں گزرنے کے بعد علم و معرفت سے سرشار دن کی آمد پر خلقت کامقصد پورا ہو جائے گا۔اس مبارک زمانے میں دنیا کے تمام انسان تکامل کی راہ پر گامزن ہوں گے اور عالم بشریت کے مسیحا کے شفا بخش ہاتھوں کے لمس سے  خدا کے عبد تکامل ِعقل تک پہنچ جائیں گے اور انسان شیطانی ا فکار اور وسوسوں سے نجات پا کر معرفت کی منزل تک پہنچ جائے گا۔

 


[1]۔ کمال الدین :٦٤٧

[2]۔ سورۂ الذاریات،آیت: ٥٦ 

 

    ملاحظہ کریں : 7348
    آج کے وزٹر : 4573
    کل کے وزٹر : 21751
    تمام وزٹر کی تعداد : 128916315
    تمام وزٹر کی تعداد : 89548143