حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
زبان رسول اکرم ۖسے زمانہ ظہور کے لوگ

 زبان رسول اکرم ۖسے زمانہ ظہور کے لوگ 

اس زمانے میں لوگ خدائے واحد کی عبادت کریں گے اور اہلبیت  علیہم السلام کے نورانی مقام سے آگاہ ہو کر اس کی معرفت حاصل کریں گے،اسی لئے وہ نورانیّت سے سرشار پاک سیرت ہوں گے۔رسول اکرم زمانہ ظہور کے لوگوں کو چودہویں کے چاند اور مشک و عنبر سے تشبیہ دیتے ہیں۔ایک طولانی روایت میں حضرت امام جواد علیہ السلام  اپنے پدر بزرگوار اور وہ رسول اکرم  ۖسے آل محمد علیہم  السلام کے قائم   کے قیام کا واقعہ نقل فرماتے ہیں۔

"یخرج جبرئیل عن یمینہ و میکائیل عن یسرتہ و سوف تذکرون ما اقول لکم و لو بعد حین و افوّض امر الی اللّٰہ عزّوجلّ۔

یا ابیّ طوبی لمن لقیہ و طوبی لمن احبہ و طوبی لمن قال ینجّیھم من الھلکة وبالاقرار باللّٰہ و برسولہ و بجمیع الآئمّة یفتح اللّٰہ لھم الجنّة مثلھم ف الارض کمثل المسک الّذ یسطع ریحہ فلا یتعیّر ابداََ و مثلھم ف السماء کمثل القمر المنیر الّذی لا لطفأ نورہ ابداً '' ([1])

مہدی  علیہ السلام  اس حال میںقیام کریں گے کہ ان کے دائیں طرف جبرئیل اور بائیں طرف میکائیل ہوں گے میں  تمہارے لئے جو کچھ بیان کر رہا ہوں تم اسے ایک دن ضرور یاد کرو گے۔ اگرچہ یہ طولانی  مدّت کے بعد رونما ہو گااور اپنامعاملہ خدائے پاک پر چھوڑتاہوں۔

اے ابی :خوش نصیب ہے وہ جو ان سے ملاقات کرے اور ان سے محبت کرنے والا، خوش نصیب ہے اورخوش نصیب ہے وہ کہ جو معتقد ہو کہ وہ ہلاکت سے نجات دیں گے۔خدا،رسول اور آئمہ کا اقرار کرنے کی وجہ سے خد اان کے لئے جنت کے در وازے کھول دے گا۔زمین میں اس کی مثال مشک کی مانند ہے کہ جس کہ خوشبو تو پھیلتی ہے لیکن وہ خود کبھی متغیر نہیں ہوتا۔آسمان میں اس کے نور کی مثال چاند کے نور کی مانند ہے کہ جس کا نور کبھی ختم نہیں ہوتا۔

ظہور کے زمانے کے لوگوں کا چہرہ چودہویں کے چاند کی طرح نورانی ہو گا۔جس سے معلوم ہو گاکہ انہیں ملکوت کا جلوہ بخشا گیا ہے۔ان کے سینوں میں معارف الٰہی کے تابناک انوارسے ان کے چہرے منوّ ر ہو جائیں گے۔وہ عالم ملکوت کا نظارہ کر سکیں گے جو کہ کتناخوبصورت نظارہ ہو گا۔

امام جواد علیہ السلام امام صادق علیہ السلام سے نقل فرماتے ہیں کہ آنحضرت نے حضرت الیاس علیہ السلام ([2])سے فرمایا:

'' فوددت انّ عینیک تکون مع مہدی ھذہ الامّة والملائکة بسیوف آل داؤد بین السماء والارض تعذّب أرواح الکفرة من الاموات و تلحق بھم ارواح اشباھھم من الاحیاء ثم اخرج سیفاً ثم قال ھا:انّ ھذا منھا '' ([3])

مجھے پسند ہے کہ تمہاری آنکھیں اس امت کے مہدی علیہ السلام  کو دیکھیں کہ ملائکہ آل داؤد کی تلواروں سے آسمان اور زمین کے درمیان  دنیا سے جانے والے کافروں کو عذاب دیتے ہیں اور زندہ کفار کو ان سے ملحق کرتے ہیں۔پھر امام صادق  علیہ السلام نے اپنی تلوار نکالی اور فرمایا :

ہاں یہ بھی ان میں سے ایک ہے۔

ملائکہ کا یہ نظارہ بھی کتنا خوبصورت ہو گا کہ جو اپنی تلواروں سے کافروں کو جہنم کی راہ دکھائیں گے۔

 


[1]۔ بحار الانوار:ج۵۲ ص۳۱۱

[2] ۔ حضرت الیاس علیہ السلام  ان چار پیغمبروں میں سے ہیں کہ جو اب بھی باحیات ہیں۔ وہ زمانہ ظہور اور زمانہ غیبت میں امام زمانہ علیہ السلام  کے ناصر ومددگار وںمیں سے ہیں ۔

[3] ۔ بحار الانوار:ج۴٦ص۳٦۴

 

 

    ملاحظہ کریں : 7351
    آج کے وزٹر : 8532
    کل کے وزٹر : 21751
    تمام وزٹر کی تعداد : 128924234
    تمام وزٹر کی تعداد : 89552102