حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
2 - سورۂ الرّحمن

(۲)

سورهٔ الرّحمن

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمنِ الرَّحيمِ

 اَلرَّحْمنُ (1)  عَلَّمَ الْقُرْانَ (2) خَلَقَ الْإِنْسانَ (3) عَلَّمَهُ الْبَيانَ (4) اَلشَّمْسُ وَالْقَمَرُ بِحُسْبانٍ (5) وَالنَّجْمُ وَالشَّجَرُ يَسْجُدانِ (6) وَالسَّمآءَ رَفَعَها وَوَضَعَ الْميزانَ (7) أَلّا تَطْغَوْا فِى الْميزانِ (8) وَأَقيمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَلاتُخْسِرُوا الْميزانَ (9) وَالْأَرْضَ وَضَعَها لِلْأَنامِ (10) فيها فاكِهَةٌ وَالنَّخْلُ ذاتُ الْأَكْمامِ (11) وَالْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَالرَّيْحانُ (12) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (13) خَلَقَ الْإِنْسانَ مِنْ صَلْصالٍ كَالْفَخَّارِ (14) وَخَلَقَ الْجآنَّ مِنْ مارِجٍ مِنْ نارٍ (15) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (16)رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ وَرَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ (17) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (18) مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيانِ (19) بَيْنَهُما بَرْزَخٌ لايَبْغِيانِ (20) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (21) يَخْرُجُ مِنْهُمَا اللُّؤْلُؤُ وَالْمَرْجانُ (22) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (23) وَلَهُ الْجَوارِ الْمُنْشَئاتُ فِى الْبَحْرِ كَالْأَعْلامِ (24) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (25) كُلُّ مَنْ عَلَيْها فانٍ (26) وَيَبْقى وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلالِ وَالْإِكْرامِ (27) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (28) يَسْأَلُهُ مَنْ فِى السَّماواتِ وَالْأَرْضِ كُلَّ يَوْمٍ هُوَ فى شَأْنٍ (29)  فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (30) سَنَفْرُغُ لَكُمْ أَيُّهَ الثَّقَلانِ (31) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (32) يا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْإِنْسِ إِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ تَنْفُذُوا مِنْ أَقْطارِ السَّماواتِ وَالْأَرْضِ فَانْفُذُوا لاتَنْفُذُونَ إِلّا بِسُلْطانٍ (33) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (34) يُرْسَلُ عَلَيْكُما شُواظٌ مِنْ نارٍ وَنُحاسٌ فَلاتَنْتَصِرانِ (35) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (36) فَإِذَا انْشَقَّتِ السَّمآءُ فَكانَتْ وَرْدَةً كَالدِّهانِ (37) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (38) فَيَوْمَئِذٍ لايُسْئَلُ عَنْ ذَنْبِهِ إِنْسٌ وَلا جآنٌّ (39) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (40) يُعْرَفُ الْمُجْرِمُونَ بِسيماهُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّواصى وَالْأَقْدامِ (41) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (42) هذِهِ جَهَنَّمُ الَّتى يُكَذِّبُ بِهَا الْمُجْرِمُونَ (43) يَطُوفُونَ بَيْنَها وَبَيْنَ حَميمٍ انٍ (44) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (45) وَلِمَنْ خافَ مَقامَ رَبِّهِ جَنَّتانِ (46) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (47) ذَواتآ أَفْنانٍ (48) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (49) فيهِما عَيْنانِ تَجْرِيانِ (50) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (51) فيهِما مِنْ كُلِّ فاكِهَةٍ زَوْجانِ (52) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (53) مُتَّكِئينَ عَلى فُرُشٍ بَطآئِنُها مِنْ اِسْتَبْرَقٍ وَجَنَى الْجَنَّتَيْنِ دانٍ (54) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (55) فيهِنَّ قاصِراتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنْسٌ قَبْلَهُمْ وَلا جآنٌّ (56) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (57) كَأَنَّهُنَّ الْياقُوتُ وَالْمَرْجانُ (58) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (59) هَلْ جَزآءُ الْإِحْسانِ إِلَّا الْإِحْسانُ (60) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (61) وَمِنْ دُونِهِما جَنَّتانِ (62) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (63) مُدْ هآمَّتانِ (64) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (65) فيهِما عَيْنانِ نَضَّاخَتانِ (66) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (67) فيهِما فاكِهَةٌ وَنَخْلٌ وَرُمَّانٌ (68) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (69) فيهِنَّ خَيْراتٌ حِسانٌ (70) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (71) حُورٌ مَقْصُوراتٌ فِى الْخِيامِ (72) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (73) لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنْسٌ قَبْلَهُمْ وَلا جآنٌّ (74) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (75) مُتَّكِئينَ عَلى رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِىٍّ حِسانٍ (76) فَبِأَىِّ الآءِ رَبِّكُما تُكَذِّبانِ (77) تَبارَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِى الْجَلالِ وَالْإِكْرامِ (78)

خدائے رحمن و رحیم کے نام سے

وہ خدا بڑا مہربان ہے l اس نے قرآن کی تعلیم دی ہے lانسان کو پیدا کیا ہے l اور اسے بیان سکھایا ہے lآفتاب و ماہتاب سب اسی کے مقرر کردہ حساب کے ساتھ چل رہے ہیں lاور بوٹیاں بیلیں اور درخت سب اسی کا سجدہ کررہے ہیں lاس نے آسمان کو بلند کیا ہے اور انصاف کی ترازو قائم کی ہےl تاکہ تم لوگ وزن میں حد سے تجاوز نہ کرو lاور انصاف کے ساتھ وزن کو قائم کرو اور تولنے میں کم نہ تولو lاور اسی نے زمین کو انسانوں کے لئے وضع کیا ہے lاس میں میوے ہیں اور وہ کھجوریں ہیں جن کے خوشوں پر غلاف چڑھے ہوئے ہیں lوہ دانے ہیں جن کے ساتھ بھس ہوتا ہے اور خوشبودار پھول بھی ہیں lاب تم دونوں اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l اس نے انسان کو ٹھیکرے کی طرح کھنکھناتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا ہے l اور جنات کو آگ کے شعلوں سے پیدا کیا ہے lتو تم دونوں اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلا گے lوہ چاند اور سورج دونوں کے مشرق اور مغرب کا مالک ہے l پھر تم دونوں اپنی رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلا گے lاس نے دو دریا بہائے ہیں جو آپس میں مل جاتے ہیں lان کے درمیان حد فا صلِ ہے کہ ایک دوسرے پر زیادتی نہیں کرسکتےl تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلا گے lان دونوں دریاں سے موتی اور مونگے برآمد ہوتے ہیں lتو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلا گے lاسی کے وہ جہاز بھی ہیں جو دریا میں پہاڑوں کی طرح کھڑے رہتے ہیں lتو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلا گے lجو بھی روئے زمین پر ہے سب فنا ہوجانے والے ہیں l صرف تمہاری رب کی ذات جو صاحبِ جلال و اکرام ہے وہی باقی رہنے والی ہے l تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلا گے l آسمان و زمین میں جو بھی ہے سب اسی سے سوال کرتے ہیں اور وہ ہر روز ایک نئی شان والا ہے l کی کس کس نعمت کو جھٹلا گے l اے دونوں گروہو ہم عنقریب ہی تمہاری طرف متوجہ ہوں گے lتو تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l اے گروہ جن و انس اگر تم میں قدرت ہو کہ آسمان و زمین کے اطرف سے باہر نکل جا تو نکل جا مگر یاد رکھو کہ تم قوت اور غلبہ کے بغیر نہیں نکل سکتے ہو lتو تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l  تمہارے اوپر آگ کا سبز شعلہ اور دھواں چھوڑ دیا جائے گا تو تم دونوں کسی طرح نہیں روک سکتے ہو l پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے lپھر جب آسمان پھٹ کر تیل کی طرح سرخ ہوجائے گا l تو تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l پھر اس دن کسی انسان یا جن سے اس کے گناہ کے بارے میں سوال نہیں کیا جائے گا l تو پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلا گے l مجرم افراد تو اپنی نشانی ہی سے پہچان لئے جائیں گے پھر پیشانی اور پیروں سے پکڑ لئے جائیں گے l تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l یہی وہ جہنم ہے جس کا مجرمین انکار کررہے تھے lاب اس کے اور کھولتے ہوئے پانی کے درمیان چکر لگاتے پھریں گے l پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l اور جو شخص بھی اپنے رب کی بارگاہ میں کھڑے ہونے سے ڈرتا ہے اس کے لئے دو دو باغات ہیں l پھر تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلا گے l اور دونوں باغات درختوں کی ٹہنیوں سے ہرے بھرے میوں سے لدے ہوں گے l پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلا گے l ان دونوں میں دو چشمے بھی جاری ہوں گے l پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l ان دونوں میں ہر میوے کے جوڑے ہوں گے l پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l یہ لوگ ان فرشوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے جن کے استراطلس کے ہوں گے اور دونوں باغات کے میوے انتہائی قریب سے حاصل کرلیں گے lپھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l ان جنتوں میں محدود نگاہ والی حوریں ہوں گی جن کو انسان اور جنات میں سے کسی نے پہلے چھوا بھی نہ ہوگا l پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l وہ حوریں اس طرح کی ہوں گی جیسے سرخ یاقوت اور مونگے l پھر تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l کیا احسان کا بدلہ احسان کے علاوہ کچھ اور بھی ہوسکتا ہے lتو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l اور ان دونوں کے علاوہ دو باغات اور ہوں گے l پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l دونوں نہایت درجہ سرسبز و شاداب ہوں گے l پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l ان دونوں باغات میں بھی دو جوش مارتے ہوئے چشمے ہوں گے l پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l ان دونوں باغات میں میوے, کھجوریں اور انار ہوں گے l پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l ان جنتوں میں نیک سیرت اور خوب صورت عورتیں ہوں گی lپھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l وہ حوریں ہیں جو خیموں کے اندر چھپی بیٹھی ہوں گی l تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l انہیں ان سے پہلے کسی انسان یا جن نے ہاتھ تک نہ لگایا ہوگا l پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l وہ لوگ سبز قالینوں اور بہترین مسندوں پر ٹیک لگائے بیٹھے ہوں گے l پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے l بڑا بابرکت ہے آپ کے پروردگار کا نام جو صاحب جلال بھی ہے اور صاحبِ اکرام بھی ہےl

    ملاحظہ کریں : 523
    آج کے وزٹر : 18932
    کل کے وزٹر : 103882
    تمام وزٹر کی تعداد : 132881558
    تمام وزٹر کی تعداد : 92048928