حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
حضرت امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف سے مخصوص مقامات

حضرت امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف سے مخصوص مقامات

ہم یہاں قارئین کرام کی معلوم میں اضافہ کے لئے حضرت امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف سے مخصوص مقامات کا تذکرہ کریں گے۔

مرحوم محدث نوری فرماتے ہیں :یہ کسی پر پوشیدہ نہیں ہے کہ کچھ ایسے مقامات ہیں  جوحضرت امام زمانہ عجل اللہ تعالٰی الشریف سے مخصوص ہیں اور آپ کے نام سے ہی معروف ہیں جیسے:نجف اشرف میں وادی السلام،مسجد سہلہ ، مسجدحلہ،شہر مقدس قم  میں مسجد جمکران اور .....

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جن افراد نے   امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف  کو دیکھا ہے وہ انہیں مقامات پر  آنحضرت کی زیارت سے شرفیاب ہوئے ہیں یا پھر ان مقامات پر آنحضرت کے کچھ معجزے رونما ہوئے ہیں اسی لئے  ان مقامات کو مبارک و مسعود شمار کیا جاتا ہے ۔

یہ وہ مقامات ہیں جہاں  امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف سے زیادہ مانوس ہوسکتے ہیں یہاں ملائکہ الٰہی آسمان سے نازل ہوتے ہیں اوران مقامات پر  شیاطین کی آمد ورفت کم ہوتی ہے اور یہ امر بارگاہ معبود میں دعا اور عبادت کی قبولیت کا ایک سبب ہے ۔

بعض روایات میں ذکر ہوا ہے کہ پروردگار عالم مقدس مقامات جیسے مساجد ،ائمہ اطہار علیہم السلام کے حرم،امام زادوں کے مقبرے اور شہر کے دور و نزدیک واقع صلحاء اور نیک افراد کی قبروں کے پاس عبادت کئے جانے کو دوست رکھتا ہے ۔

یہ گمراہی سے دچار یا پریشان ومضطر،بیمار،مقروض،مظلوم،خوفزدہ،محتاج و ضرورت مند اور ان جیسے دوسرے افراد کے لئے خداوند عالم کاغیبی لطف ہے ۔اسی طرح وہ تمام افراد جن کے وجود کو غم و اندوہ نے پوری طرح سے گھیر لیا ہے ،جس کی وجہ سے ان کے افکار پراکندہ ہیں، ظاہری طور پر مضمحل اور حواس باختہ ہیں یہ سب کے سب ان مقدس مقامات پر پناہ حاصل کرتے ہیں اور تضرع وزاری اور صاحب مقام کو وسیلہ قرار دے کر پروردگار عالم کی بارگاہ میں دست نیاز بلند کرتے ہیں دردوں کی دوا اور شریر افراد کے گزند سے محفوظ رہنے کے لئے دعا کرتے ہیں ۔

بہت سے موارد میں لوگ ان مقامات سے  اپنی مرادیں پاکر لوٹے ہیں ، شفا کی امید لے کر آنے والا بیمار شفایاب ہو کر پلٹے ہیں،انصاف کی امید لے کر آنے والا مظلوم اپنا حق لے کر واپس جاتا ہے اورمضطرب  و پریشان حال پر سکون واپس جائتا ہے۔

البتہ یہ فطری  بات ہے کہ جو بھی ان مقدس مقامات کی تعظیم و اکرام میں زیادہ کوشاں ہو گا وہ اتناہی زیادہ خیر و برکت حاصل کرسکے گا۔

یہ بھی احتمال ہے کہ یہ سارے مقامات خانۂ خدا کا جزو ہوں جن کے متعلق پروردگارعالم نے حکم فرمایا ہے کہ یہ گھر مقدس شمار کئے جائیں اور ان میں پرورگارعالم کا نام لیا جائے اور جو بھی ان میں صبح و شام پروردگار عالم کی تسبیح و تہلیل میں مشغول رہتے ہیں،وہ کامیاب ہیں۔

یہاں اس مطلب کی اس سے زیادہ  وضاحت نہیں کی جا سکتی۔[1]

 


[1] ۔ نجم الثاقب:٤٧٣

    ملاحظہ کریں : 194
    آج کے وزٹر : 60565
    کل کے وزٹر : 103243
    تمام وزٹر کی تعداد : 135150675
    تمام وزٹر کی تعداد : 93424508