امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
٣۔ یقین آپ کے باطن کی اصلاح کرتا ہے

٣۔ یقین آپ کے باطن کی اصلاح کرتا ہے

کبھی انسان محاسبہ کے ذریعہ اپنے ظاہر کو سنوار لیتا ہے،لیکن پس پردہ حقیقت و و اقعیت سے آگاہ نہیں ہوتا۔اسی وجہ سے وہ تشویش و اضطراب میں مبتلا ہوتا ہے۔انہیں معلوم نہیں ہوتا کہ کیا اس کی گفتار و کردار موردِ رضایت پروردگار ہے یا نہیں؟کیا اس کا باطن آلودگی سے پاک ہے؟یا وہ باطناً نفس اور شیطان کے ہاتھوں اسیر ہے اور خود اس سے بے خبر ہے؟اگر فرض کریں اس کا باطن آلودہ ہو تو وہ کس طرح اپنے باطن کو اس سنگین خطرے سے نجات دلا سکتا ہے؟کیا اس روحانی رنج و غم سے نجات پانے کا کوئی راستہ ہے؟

ان سوالات کے جواب میں کہتے ہیںمکتب عصمت و طہارت کے عقائد پر یقین سے باطنی و روحانی پاکیزگی حاصل کی جاسکتی ہے۔کیونکہ یقین باطن کی اصلاح کرتا ہے۔اتوار کی رات پڑھی جانے والی دعا میں آیا ہے:

'' اَلّٰلھُمَّ اَصلِح بِالیَقِین سَرَائِرَنَا'' ([1])

پروردگا ر ا!یقین کے ذریعہ ہمارے باطن کی اصلاح فرما۔

اہل یقین نیک سیرت اور پاک ذات کے مالک ہوتے ہیں وہ فساد اور تباہی سے دور ہوتے ہیں۔ جن کے باطن میں  بری صفات ہو وہ یقین پیدا کرنے سے اپنے باطن کی اصلاح کرسکتے ہیں۔

یقین نہ صرف آپ کے شعور اور ضمیر کو شیطان کے وسوسہ سے محفوظ رکھتا ہے بلکہ اگر آپ کے باطن میں کوئی فساد موجود ہو تو یہ اس کی بھی اصلاح کرتا ہے اور باطن کی برائیوں کو ختم کرتا ہے۔اسی وجہ سے حضرت پیغمبر اکرمۖ ایک خطبہ کے ضمن میں فرماتے ہیں:

'' خَیرُ مَا اُلقِی فِی القَلبِ الیَقِین'' ([2])

مؤمن کے دل میں القاء ہونے والی بہترین چیز یقین ہے۔

کیونکہ جیسا ہم نے کہا کہ یقین نہ صرف شعور اجاگر کرتا بلکہ یہ باطن کو اخلاقی و اعتقادی اشتباہات سے بھی پاک کرتا ہے۔

 


[1] ۔ بحارالانوار:ج۹۰ص۲۸٦

[2] ۔ بحارالانوار:ج۲۱ص۲۱۱

 

 

 

    بازدید : 7266
    بازديد امروز : 18211
    بازديد ديروز : 85752
    بازديد کل : 133051562
    بازديد کل : 92133959