حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
صحیح اور جدید ٹیکنالوجی فقط دین کے زیر سایہ ممکن ہے

صحیح اور جدید ٹیکنالوجی فقط دین کے زیر سایہ ممکن ہے

اب ایک اہم حیاتی نکتہ کی تشریح کرتے ہیں۔یہ نکتہ پڑھنے کے بعد قارئین محترم کا دین کے پیشرفتہ آئین کے بارے میں نظریہ تبدیل ہوجائے گا۔

اس نکتہ کو بیان کرنے سے پہلے ایک مختصر مقدمہ بیان کرتے ہیں ۔ وہ یہ ہے کہ انسان فقط ایک مادّی موجود و مخلوق نہیں ہے۔ کیونکہ انسان روح بھی رکھتا ہے۔ لیکن کیا انسان صرف جسم اور روح سے مرکب ہوا ہے؟ یا نفس اور جسم سے مرکب ہوا ہے؟ یا انسان روح ،عقل، نفس اور جسم کے مجموعہ کا نام ہے؟

یہ بہت اہم سوال ہیں کہ انسان کا وجود کن چیزوں سے تشکیل پایا ہے؟ گزشتہ زمانے سے ادیان کے پیروکاروں نے اس بارے میں بحث کی اور انہوں نے اپنی فہم کے مطابق جو چیزیں درک کیں، انہیں ہی بیان کیا۔ ان تمام نظریات کے کچھ طرفدار ہیں اور ہر کوئی اپنا نظریہ ثابت کرنے کے لئے کچھ دلائل پیش کرتے  ہیں۔

ہمیں یہ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ انسان روح اور جسم سے مرکب ہے اور وہ مستقلاً عقل و نفس کا مالک ہے، یا یہ دونوں روح اور جسم کے تابع ہیںیا یہ ان دونوں سے ایجاد ہوئے ہیں؟

کیونکہ ان عقائد و نظریات میں سے ہر ایک میں روح مستقل وجود رکھتی ہے نہ کہ یہ انسان کے جسم کے تابع ہے۔

ہم نے مکتبِ اہلبیت علیہم السلام کی پیروی سے یہ مطلب سیکھا کہ روح مستقل وجود رکھتی ہے۔ لیکن بعض مادّی مکاتب اس کے بر خلاف روح کو جسم کے تابع سمجھتے ہیں۔

 

    ملاحظہ کریں : 7033
    آج کے وزٹر : 55117
    کل کے وزٹر : 72005
    تمام وزٹر کی تعداد : 129258651
    تمام وزٹر کی تعداد : 89774816