حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
زمانہ ظہور میں حیرت انگیز تحوّلات

زمانہ ظہور میں حیرت انگیز تحوّلات

خدا ہی جانتا ہے کہ علمی ترقی اور عقل و خرد کے تکامل سے دنیا میں کیسی عظیم تبدیلیاں رونما ہوں گی ۔ عالمِ خلقت اور کائنات کے کون کون سے اسرار و رموز آشکار ہوں گے۔

غیبت کے تاریک زمانے میں کبھی ایک چھوٹی سی اختراع  و ایجادسے عصرِ غیبت کے لوگوں کے افکارمیں عجیب تحولات ایجاد ہوتے ہیں ۔ مثال کے طور پر دوربین اور خود بین کی ایجاد انسانوں پر کس قدر اثر انداز ہوئی؟اس سے ستاروں اور زمین کی کیفیت کے بارے میں دانشوروں اور فلاسفہ کے افکار و نظریات میں کتنی تبدیلی آئی؟

اس سے انسان کے علم و آگاہی میں کتنا اضافہ ہوا؟

اسی طرح ظہور کے پُر نور زمانے میں علم و تمدن کے تکامل کی وجہ سے رونما ہونے والی ایجادات سے عالم خلقت اور کائنات کے اسرار کے بارے میں انسان کے علم میں کتنا اضافہ ہوگا۔ہم غیبت کے تاریک زمانے میں اسے تصور کرنے کی توانائی نہیں رکھتے۔ ہمیں نہیں معلوم کہ اس زمانے میں کیسی اختراعات وجود میں آئیں گی اور اس کے آثار کس حد تک ہوں گے؟

سائنس دان اب بھی ''ماوراء طبیعت ، وقت کی سرحدوں سے عبور اور عالم غیب تک رسائی '' جیسے مسئلوں کو حل نہیں کر پائے ہیں؟

کیا آپ جانتے ہیں یہ راز حل ہونے اور اس اسرار کے فاش ہونے سے عالم خلقت میں کیسی عجیب تبدیلیاں رونما ہوں گی؟ کیا ہم زمانہ غیبت کی ناچیز آگاہی سے اس کی عظمت سے آگاہ ہوسکتے ہیں؟

 

    ملاحظہ کریں : 7118
    آج کے وزٹر : 61916
    کل کے وزٹر : 72005
    تمام وزٹر کی تعداد : 129272249
    تمام وزٹر کی تعداد : 89788415