حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
غیر معمولی حافظہ دماغ کی عظیم قدرت کی دلیل

غیر معمولی حافظہ دماغ کی عظیم قدرت کی دلیل

ہمارے پاس اہلبیت عصمت و طہارت علیہم السلام کے فرامین ور اعتقادی مسائل کا ایسا ذخیرہ موجود ہے کہ ہمیں دوسروں کے واقعات اور ان کی باتوں کو نقل کرنے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔لیکن اپنی بات سب پرثابت کرنے کے لئے ایسے افراد کے واقعات کو ذکر کرنا بھی لازمی ہے کہ جو غیر معمولی حافظہ کے مالک تھے کہ جس سے یہ معلوم ہو جاتاہے کہ انسانی دماغ میں بہت سی مخفی طاقتیں  موجود ہیں۔

اگائون نامی شخص نے اپنی زندگی میں ٢٥٠٠ کتب کا مطالعہ کیا اور اسے یہ تمام کتابیں حفظ تھیں۔اس سے بھی زیادہ حیرت انگیز یہ ہے کہ وہ ایک لمحہ سوچے بغیر ان کتابو ں  کے کسی بھی حصے کو پڑھ سکتا تھا۔([1])

حال ہی میں دنیا بھر کے خبر رساں ادارے حسین قدری کے استثنائی حافظہ کے بارے میں خبریں نشر کر رہے تھے کہ جو تاریخ،واقعات،تاریخی شخصیات اور ان کی زندگی کے واقعات کے بارے میں بغیر سوچے ہر سوال کا جواب دے سکتا تھا۔حسین قدری کے حافظہ میں بہت سے بزرگوں کے یومِ تولّداور یوم وفات کی تاریخیںمحفوظ تھیں۔اس سے بھی زیادہ حیران کن بات یہ تھی کہ اس نے ہجری برسوںکی ایک جنتری بنائی تھی کہ جو دو حصوں پر مشتمل تھی۔ایک حصے کو سو سالہ دور کی صورت میں مرتّب کیا گیا تھا۔جس میں ہفتے کے ایّام اور ١٩٠١ ءسے ٢٠٠٠ء تک تمام دنوں کو بیان کیا گیا تھا اور جس میں ہر ماہ کے اہم واقعات کو بھی جمع کیا گیا تھا ۔ دوسرے حصے میں ١٥٠١ ء سے ٢٠٧٠ء سال تک کے ایّام کو بیان کیا گیا تھا۔اس حصے میں ہر دن ،ایّام ہفتہ و ماہ اور بزرگ شخصیات کے یومِ تولّداور یوم وفات کی تاریخوں کو بھی مرتب کیا گیا تھا۔اس میں مذکورہ دو حصوں کے علاوہ ایک اضافی حصہ بھی تھا  کہ جس میں دورِ مسیحیت کے آغاز  سے ٣٠٠٠ء  تک کے ایّام کو بیان کیا گیا تھا۔([2])

موجودہ رائج مسائل میں سے ایک تقویمی محاسبات کی بناء پر مطرح ہونے والا مسئلہ ہے۔ریاضی کے بعض عجوبے اپنے ذہن میں ایک ہی لمحہ میں صدیوں اور ہزاروں سال طے کرلیتے ہیں۔مثلاََ وہ ریاضی کی بنیاد پر حساب کرتے ہیں کہ ایک ہفتہ میںسات دن،ایک دن میں چوبیس گھنٹے،ہر گھنٹے میں ساٹھ منٹ اور ہر منٹ میں ساٹھ سیکنڈ ہوتے ہیں۔اسی ترتیب سے وہ چند سیکنڈ میں کئی صدیوں کے عملیات اپنے ذہن میں انجام دیتے ہیں اور آخر میں یہ بھی بتا دیتے ہیں کہ  مثلاًیکم جنوری ١٨٨٠ء کو جمعہ کا دن تھا۔اس طرح وہ بہت سی ذہنی پیچیدگیاں حل کرتے ہیں ۔مثلاََ وہ یہ بھی بتا سکتے ہیں کہ روم کے شہنشاہ نرون کی موت سے سقوط قسطنطنیہ تک کتنے سیکنڈ گزر چکے ہیں؟ایک بار ایسے ہی دو حساب کرنے والے'' ایناودی  اور داگیر ''سے ایک پروگرام میں ایسے ہی کچھ سوالات کئے جا رہے تھے کہ ١٣ ،اکتوبر ٢٨٤٤٤٤ ء کو کیا دن ہو گا؟([3])

انسان کے دماغ کی قدرت کو ثابت کرنے کے لئے  دیگر ممالک میں بھی ایسے افراد کا وجود اس کی واضح دلیل ہے۔اسی طرح یہ غیبت کے تاریک زمانے میںانسان کے عقلی تکامل کو بھی بیان کر رہا ہے ۔ ریاضی کے یہ ماہر ترین افرد چند سیکنڈ میں بعض ایسے مسائل حل کر دیتے ہیں کہ جنہیں ماہر ریاضی دان چند ماہ کی کوششوں کے بعد انجام دے سکتے ہیں اور پھر اس کے نتائج کی تائید کے لئے بھی طولانی مدّت درکار ہوتی ہے کہ جس کے لئے کمپیوٹر سے بھی مدد لی جاتی ہے۔

 


[1]۔ تونائی ھای خود را بشناسید:٤٥ 

[2]۔ تونائی ھای خود را بشناسید:٤٦ 

[3]۔ تونائی ھای خود را بشناسید٥٣

 

 

    ملاحظہ کریں : 7224
    آج کے وزٹر : 154
    کل کے وزٹر : 89361
    تمام وزٹر کی تعداد : 129327433
    تمام وزٹر کی تعداد : 89843458