حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
کیا یہ عقیدہ صحیح ہے ؟

کیا یہ عقیدہ صحیح ہے ؟

اس کا جواب یہ ہے کہ اگرچہ اہل دنیا کے عقلی و فکری رشد  و تکامل سے حضرت امام مہدی  علیہ السلام کے ظہور اور حکومت کے لئے زمینہ فراہم ہو گا۔لیکن یہ  بات یاد رہے کہ حضرت ولی عصر (عج) کا ظہور تمام دنیا والوں کے عقلی رشدو تکامل سے وابستہ نہیں ہے۔ حضرت بقیة اللہ الاعظم علیہ السلام کے ظہور کے متعلق کثیر روایات کی روشنی میں مذکورہ عقیدے کا بطلان واضح ہے۔

اگر حضرت ولی عصر (عج) کا ظہور تمام دنیا والوں کے عقلی رشدو تکامل کے بعد واقع ہو تو پھر ایسی بہت سی روایات کو نکال باہر پھینکنا ہو گا کہ جن میں امام زمانہ علیہ السلام اور ان کے اصحاب کی جنگوں کا تذکرہ ہے۔ مخالفین کا موجود ہونا اور ان کا حضرت امام مہدی علیہ السلام سے جنگ کرنا فکری رشد اور عقلی تکامل کے نہ ہونے کی واضح دلیل ہے۔پس کس طرح یہ دعویٰ کیا جا سکتا ہے کہ ظہور سے پہلے سب لوگ عقلی تکامل کی منزل تک پہنچ چکے ہوں گے تا کہ ان میں امام زمانہ علیہ السلام  کی حکومت کو قبول کرنے کی صلاحیت پیدا ہوجائے۔

علاوہ ازیں اس مطلب پر بہت سی روایات دلالت کرتی ہیں کہ ظہور سے پہلے لوگوں کو عقلی و فکری تکامل حاصل نہیں ہو گا۔روایات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہہ سکتے ہیں کہ جس طرح علم و دانش کے مراحل کی تکمیل امام عصر علیہ السلام کی ظہور سے وابستہ ہے اسی طرح معاشرے کا فکری رشد  اور عقلی تکامل بھی  حضرت ولی عصر (عج) کے ظہورسے وابستہ ہے۔

 

    ملاحظہ کریں : 7013
    آج کے وزٹر : 0
    کل کے وزٹر : 77806
    تمام وزٹر کی تعداد : 129304015
    تمام وزٹر کی تعداد : 89820194