حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
سالم فطرت کی طرف لوٹنا

سالم فطرت کی طرف لوٹنا

یہ بات بالکل واضح ہے کہ نفس کے لشکر کی شکست اور عقل کی ستر قوتوں کے تکامل سے انسانوں کو ایک نئی زندگی ملے گی ۔پھر ہر انسان اپنی اصل فطرت کی طرف لوٹ آئے گا ۔ فطرت اوّلیہ کے حصول کے معنی یہ ہیں کہ انسان کو ایسی قدرت حاصل ہوجائے کہ جیسے وہ پہلے جہل اور نفس و شیطان کی پیروی کی وجہ سے بروئے کار نہیں لاسکا ۔ لیکن اب فطرت اولیہ کی وجہ سے ان سے فائدہ اٹھائے ۔

اگر ہم اصول کافی کی عقل و جہل کے سپاہیوں کے بارے میں روایت ذکر کرتے اور پھر اس کا ترجمہ و تشریح بھی کرتے تو بحث بہت طولانی ہوجاتی ۔لہٰذا ہم نے اس روایت کو ذکر کرنے سے گریز کیا اور انہی مطالب کو بیان کرنے پر اکتفا کیا۔

مذکورہ روایت اور عقل و جہل (نفس) کے لشکر کے ستر ستر سپاہیوں پر دقت کرنے سے اس نتیجہ تک پہنچتے ہیں کہ انسانی معاشرہ  ہوا و ہوس کے گرداب میں غرق  اور نفس کے تابع ہے۔بہت کم لوگوں  کے علاوہ کسی کا عقل  سے کوئی تعلق و واسطہ نہیں تھا۔اس روایت کی رو سے معلوم ہوتا ہے کہ کامل عقل کا مالک وہ ہے کہ جو مکمل طور پر لشکرِ عقل سے منسلک ہو اور جس نے لشکرِ جہل کو شکست دے کر نابود کر دیا ہو۔

حضرت امام مہدی علیہ السلا م کاقیام بشریت اور عقل  کے سپاہیوں کو حیات بخشنے اور انہیں تکامل عطا کرنے کے لئے ہو گا۔سپاہِ عقل کے تکامل سے سپاہِ جہل کی نابودی لازمی ہے کہ پھر جہل کا کوئی اثر بھی باقی نہیں رہے گا ۔ لشکرِ جہل و نفس کی نابودی اور سپاہِ عقل کے تکامل سے بشریت میں حیرت انگیز تبدیلیاں ایجاد ہوں گی۔ان تبدیلیوںسے کائنات کا نقشہ بدل جائے گا۔برائیو ںکی جگہ نیکیاں لے لیں گی۔انسانیت و بشریت کے تکامل اور برائیوں کی جگہ نیکیوں کے آنے سے حیرت انگیزتبدیلیوں کا وجود میں آنا یقینی ہے۔ روایات کی رو سے اس وقت دوسری اشیاء بھی تکامل کی طرف گامزن ہوں گی۔

 

    ملاحظہ کریں : 7114
    آج کے وزٹر : 71318
    کل کے وزٹر : 72005
    تمام وزٹر کی تعداد : 129291050
    تمام وزٹر کی تعداد : 89807218