حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
عقل کی آزادی

عقل کی آزادی

جب انسان اپنے اندرپوشیدہ طاقتوں تک رسائی حاصل کرلے اور تکامل عقلی کی منزل تک پہنچ جائے تو اس کی عقل اسارت سے آزاد ہوجاتی ہے۔یہ آزادی کی عظیم ترین اقسام میں سے ایک ہے ۔ جوظہور کے تکامل بخشیں زمانے میں تمام انسانوں کو حاصل ہوگی۔

عقل کے شیطانی و نفسانی قید سے آزاد ہونے کے بعد انسان آسانی سے اپنی عقلی قوت سے استفادہ کرسکتا ہے۔ ہر انسان کی عقل میں کچھ قوتیں اور طاقتیں کار فرما ہوتی ہیں کہ جو ایک سپاہ کی حکمِ عقل کے تابع  ہوتی ہیں ۔ خاندانِ عصمت و طہارت علیھم السلام کے فرامین میں اس کی وضاحت ہوئی ہے۔جو کہ وجودِ بشر کے تمام پہلوؤںسے آگاہ ہیں ۔ امام صادق علیہ السلام ایک عظیم روایت میں عقل و خرد کی سپاہ کے تمام افراد کو بیان فرماتے ہیں۔([1])

اس روایت میں ستّر عالی و برجستہ صفات کو ''عقل کی فوج'' کے عنوان سے بیان کیا گیا ہے۔اس کے مقابل جہل کے لئے ستر رذیلہ صفات بھی بیان  ہوئی ہیں۔([2])

غیبت کے تاریک زمانے میں نفس کا بہت بڑا لشکر ہے۔اکثر افراد سپاہ نفس کے ہاتھوں گرفتار ہیں۔نفس ان سے جو کہے وہ وہی کرتے ہیں۔لیکن ظہور کے پر مسرت اور با برکت زمانے میں عقل کے تکامل کی وجہ سے انسانوں کا نفس بھی پاک و پاکیزہ ہوجائے گا ،پھر وہ عقل و خرد کے حکم کا مطیع ہوگا۔

انسانوں میں عقلی تکامل سے مراد انسان میں سپاہ عقل کی قدرت کا کامل ہونا ہے۔اس بناء پرانسانوں میں علم ،قدرت۔فہم اور ارادہ کامل ہوجائے گا ۔پھر نفس کے لشکر جیسے ضعف، جہل اور عجز کو شکست ہوگی۔

 


[1]۔ البتہ اس میں جہل سے مراد نفس ہے نہ کہ لاعلمی ،کیونکہ جہل بمعنی لاعلمی،خود جہل بمعنی نفس کی فوج میں سے ایک ہے کہ جو اس روایت میں بیان ہوئی ہے۔

[2]۔ اصول کافی : ١  ٢٠

 

    ملاحظہ کریں : 7069
    آج کے وزٹر : 0
    کل کے وزٹر : 87950
    تمام وزٹر کی تعداد : 129324304
    تمام وزٹر کی تعداد : 89840483