حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
عالم غیب سے ارتباط

عالم غیب سے ارتباط

یہ واضح ہے کہ جب کوئی دل کے اندھے پن سے نجات حاصل کرے اور اس کا دل روشن ہوجائے تو وہ درخشاں انوار کا واضح مشاہدہ کر سکتا ہے۔ایسا دل حضرت امام آخرالزمان (عج) کے مبارک نور سے منوّر ہو جائے گا۔جس طرح حضرت '' ھالو "([1]) امام عصر علیہ السلام کی آواز سن کر سمجھ جاتے تھے کہ امام آخرالزمان (عج) انہیں دنیا کے کس حصے سے آواز دے رہے ہیں۔وہ آواز سن کر خود کو امام کے محضر میں پہنچاتے،وہ بھی دل کی آنکھوں سے آنحضرت کودیکھتے تھے۔حضرت امام سجاد علیہ السلام  ایک طولانی روایت میں  ارشاد فرماتے ہیں: 

'' اَلا انّ للعبد اربع أعین:عینان یبصربھما امر دینہ و دنیاہ و عینان یبصربھما امر آخرتہ، فاذااراد اللّہ بعبد خیراََ فتح لہ العینین الّتین ف قلبہ فابصر بھما الغیب وامر آخرتہ و اذا اراد بہ غیر ذالک ترک القلب بما فیہ ''([2])

آگاہ ہو جاؤ !  بندے کی چار آنکھیں ہیں ۔ دو آنکھیں ایسی ہیں کہ جن سے اپنے دین و دنیا کے امر دیکھتا ہے اور دو ایسی آنکھیں ہیں کہ جن سے اپنی آخرت کے معاملات کو دیکھتا ہے۔ جب بھی خد ا کسی بندے کے لئے خیر کا ارادہ کرے تو اس کے دل میں پنہاں اس کی دو آنکھیں کھول دیتا ہے۔پس وہ ان کے ذریعہ غیب اور اپنی آخرت کے معاملات کو دیکھے گا۔اگر کوئی اپنے بندے سے اس کے غیر کا ارادہ کرے تو وہ اس کے دل کو جیسا ہے ویسا چھوڑ دیتاہے۔ 

 


[1]  ۔ حضرت ھالو ظاہراََ ایک عادی فرد تھے وہ اصفہان میں کام کرتے تھے لیکن حقیقت میں امام عصر کے مأمورین میں سے ایک تھے۔ آنحضرت بعض کام انجام دینے کے لئے انہیں مأمور فرماتے تھے ۔

[2]۔ بحارالانوار:ج۷۰ص۵۳ 

 

 

    ملاحظہ کریں : 7124
    آج کے وزٹر : 73492
    کل کے وزٹر : 72005
    تمام وزٹر کی تعداد : 129295397
    تمام وزٹر کی تعداد : 89811566