حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
وہب بن منبّہ کے عقائد

وہب بن منبّہ کے عقائد

کتاب ’’ اسرائیلیات  و  تاٴثیر  آن  ‘‘  میں  لکھتے  ہیں:

قابل ذکر نکتہ یہ ہے کہ اس تازہ مسلمان یہودی کے ذریعہ اسلامی معاشرے میں پھیلنے والے عقائد میں سے کچھ یہ ہیں کہ اس نے جبر  اور  مشیت و  اختیار کی نفی  جیسے عقائد کو فروغ دیا۔

حماد بن سلمہ نے ابو سنان سے نقل کیاہے کہ میں نے وہب بن منبّہ سے سنا ہے کہ وہ کہتا تھا: میں ایک مدت تک انسان کی قدرت و مشیت کا قائل تھا یہاں تک کہ میں نے پیغمبروں کی ستّر سے زائد کتابوں کا مطالعہ کیا اور میں نے ان سب میں یہی پایا  کہ جو بھی اپنے لئے اختیار کا قائل ہو ؛ وہ کافر ہو جائے گا۔اس لئے میں نے اپنے سابقہ عقیدہ کو چھوڑ دیا۔[1]

جبر اور مشیت و اختیار کی نفی جیسے عقائد  کی حمایت کرنا اور ہر طرح کی قدرت و مشیت کا انکار کرناانسان کے لئے ایک ایسی آگ تھی جو پہلی صدی ہجری کے آخر میں مسلمانوں میں بھڑکائی گئی،جس نے انہیں دو دھڑوں میں تقسیم کر دیا ۔جب کہ جبر کا عقیدہ بنی امیہ کی حکومت کی بنیادوں سے سازگار تھا۔اسی وجہ سے وہب ایسے نظریات  کو  فروغ دینے کی بہت زیادہ کوشش کیا کرتا تھا۔[2]،[3]

 

۱۔ میزان الاعتدال:ج٤ص٣٥٣ .

۲۔  ملاحظہ کریں:بحوث فی ملل و النحل:٩١١،فرہنگ عقائد و مزاہب اسلامی:ج١ص١٠٢ اور ١٠٣ .

۳۔  اسرائیلیات وتأثیر آن بر داستان ہای انبیاء در تفاسیر قرآن:١٢١ .

 

 

    ملاحظہ کریں : 2806
    آج کے وزٹر : 0
    کل کے وزٹر : 81323
    تمام وزٹر کی تعداد : 136107497
    تمام وزٹر کی تعداد : 93903926