حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
اہل بیت علیہم السلام کے پاک و مطہر حرم

اہل بیت علیہم السلام کے پاک و مطہر حرم

جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ ائمہ اطہار علیہم السلام کے حرم پاک و مطہر ہیں اور معنوی منزلت کے حامل ہیں ، جن کے نور کی وسعت کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا اور  ان کے نور کی کرنیں صرف حرم تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ نور جس قدر قوی ہو گا ، وہ اپنے اردگرد کی اشیاء کو بھی منور کر دے گا ، اسی طرح حرم میں ائمہ اطہار علیہم السلام کا مبارک وجود بھی ضریح کے اطراف اور اس سے نزدیک مقامات کو ہی معنوی نورانیت عطا نہیں کرتا بلکہ بہت وسیع حدود کو منور کرتا ہے ۔

ائمہ اطہار علیہم السلام کے حرم میں امام کا وجود بہت زیادہ تأثیر کا حامل ہوتا ہے ، اور حرم میں ملائکہ اور  دوسری آسمانی مخلوقات و موجودات کی رفت و آمد ان مقدس مقامات کی معنویت کے لئے مزید مؤثر ہوتی ہے ، جیسا کہ ہم زیارت جامعہ کبیرہ میں پڑھتے ہیں :

’’ومختلف الملائكة ‘‘

’’معصومین علیہم السلام کے حرم ملائکہ کی رفت و آمد کا محل ہیں‘‘ ۔

ان مقامات کے طاہر و مطہر ہونے میں اس سے بھی زیادہ اہم بات ائمہ اطہار علیہم السلام اور عظیم الشأن امام زادوں کی ایک دوسرے کے حرم میں رفت و آمد ہے ۔ محبت اور معرفت سے لبریز دل کے ساتھ زیارت سے مشرف ہونے والے زائرین کو بھی یہ پاکیزگی اور طہارت معنوی قوت عطا کرتی ہے  اور ان ہستیوں کی محبت و مودت ان کے وجود کو منفی آثار سے دور رکھتی ہے ۔

معصومین علیہم السلام اور عظیم الشأن امام زادوں کے حرم  میں یہ اثرات صرف مقرب زائزین اور اولیاء الٰہی تک ہی محدود نہیں ہیں ، بلکہ معنوی لحاظ سے عام زائرین بھی ان پاک اور مطہر حرم میں ان کی معنویت سےمستفید ہوتے ہیں،حتی جسمانی لحاظ سے بھی کئی بیماریوں سے نجات پا کر مختلف قسم کے غلیظ وائرس اور جراثیموں سے بھی پاک ہوتے ہیں ۔

ہمارے اس بیان کے ایک دو دلائل اور شاہد نہیں ہیں ، بلکہ امام رضا علیہ السلام کے حرم میں بیماروں کو  شفا  ملنے کے ایسے ہزاروں واقعات ہماری اس بات کے گواہ ہیں ۔

حضرت امام علی بن موسی الرضا علیہما السلام کے حرم میں ایسے بے شمار معجزات رونما ہوئے ہیں ، جو اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ مختلف قسم  کے وائرس اور جراثیموں کی وجہ سے ایک لمحہ کے لئے بھی چین نہ لینے والے مریضوں کو امام رضا علیہ السلام سے شفا ملی اور آپ نے ان تمام وائرس کا خاتمہ کر دیا  اور ان بیماروں کو دوبارہ سے صحت مند اور پرسکون زندگی عطا کی  کہ جیسے انہیں کبھی یہ بیماری لاحق ہی نہ ہوئی ہو اور ان کے بدن میں کسی قسم کا کوئی وائرس ہی نہ ہو ۔نیز حضرت امام رضا علیہ السلام کے ایسے بے شمار معجزات ہیں کہ  وائرس اور جراثیموں کے حملوں سے متأثر ہونے والے بیماروں کو آپ کے ایک اشارے سے شفا ملی اور ان کی بیماری دور ہو گئی ۔

اس کے علاوہ ایسی روایات بھی موجود ہیں جو صراحتاً یہ بیان کرتی ہے کہ ائمہ اطہار علیہم السلام کے حرم امن و مان اور طاہر و مطہر مقامات میں سے ہیں ۔

نیزخوش قسمی سے اس بارے میں علمی اور سائنسی تحقیقات بھی سامنے آئی ہیں جو یہ ثابت کرتی ہیں کہ شہر میں مختلف کے وائرس موجودتھے لیکن جیسے جیسے آپ امام رضا علیہ السلام کے حرم سے نزدیک ہوتے جائیں تو ان کی تعداد میں کمی  واقع ہوتی جاتی ہے اور ضریح کے اردگرد ان کی تعداد صفر ہو جاتی ہے ۔ 

اب ہم اس بارے میں ایک انتہائی اہم رپورٹ بیان کرتے ہیں ، جو یہ بات ثابت کرتی ہے کہ امام رضا علیہ السلام کی ضریح کے نزدیک کسی قسم کا کوئی جراثیم نہیں پایا جاتا ، اس بنا پر اگر لوگوں کو ضریح سے دور رکھنے کے کوئی پس پردہ مقاصد نہ ہوں تو اس صورت میں جہالت و نادانی اور اہل بیت علیہم السلام کے مقام و مرتبہ سے لا علمی کے سوا کوئی لوگوں کو  ضریح سے دور رکھنے کی کوئی اور وجہ نہیں ہو سکی ۔  اب اس اہم رپورٹ کے اقتباس پر توجہ فرمائیں:

    ملاحظہ کریں : 166
    آج کے وزٹر : 33986
    کل کے وزٹر : 94441
    تمام وزٹر کی تعداد : 134311991
    تمام وزٹر کی تعداد : 92911737