حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۲۴ ۔ حضرت امام رضا علیہ السلام کے حرم میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت

(۲۴)

حضرت امام رضا علیہ السلام کے حرم

میں حضرت امام حسین  علیہ السلام کی زیارت

صاحب کتاب ’’کتاب في الأدعیة والزیارات‘‘ کہتے ہیں : اگر اس باعظمت اور شریف مقام  (یعنی حرم امام رضا علیہ السلام) میں امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرنا  چاہو تو آپ سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کی  زیارت کی نیت کرو  اور  آپ کی قبر مطہر کی طرف رخ کرکے کہو :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا أَبَا عَبْدِاللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ رَسُولِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ ‏عَلَيْكَ يَابْنَ أَمِيرِالْمُؤْمِنِينَ، وَابْنَ سَيِّدِ الْوَصِيِّينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ ‏فَاطِمَةَ الزَّهْرَاءِ، سَيِّدَةِ نِسَاءِ الْعَالَمِينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا أَبَا الْأَئِمَّةِ الْهَادِينَ الْمَهْدِيِّينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا صَرِيعَ الدَّمْعَةِ السَّاكِبَةِ، اَلسَّلاَمُ ‏عَلَيْكَ يَا صَاحِبَ الْمُصِيبَةِ الرَّاتِبَةِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ وَعَلَى جَدِّكَ وَأَبِيكَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ وَعَلَى أُمِّكَ وَأَخِيكَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ وَعَلَى الْأَئِمَّةِ مِنْ ‏ذُرِّيَّتِكَ وَبَنِيكَ.أَشْهَدُ لَقَدْ طَيَّبَ اللهُ بِكَ التُّرَابَ، وَأَوْضَحَ بِكَ الْكِتَابَ، وَأَجْزَلَ لَكَ ‏الثَّوَابُ، وَأَعْظَمَ بِكَ الْمُصَابُ، وَجَعَلَكَ وَأَبَاكَ وَجَدَّكَ وَأَخَاكَ واُمِّكَ ‏وَبَنِيكَ عِبْرَةً لِاُولي الْأَلْبَابِ، يَابْنَ الْمَيَامِينِ الْأَطْيَابِ، اَلتَّالِينَ الْكِتَابَ، وَجَّهْتُ سَلامي إِلَيْكَ صَلَوَاتُ اللهِ وَسَلامُهُ عَلَيْكَ، وَجَعَلَ أفئِدَةً مِنَ ‏النَّاسِ تَهوي إلَيْكَ، مَا خَابَ مَنْ تَمَسَّكَ بِكَ، وَلَجَأَ إليكَ، صَلَوَاتُ اللهِ ‏وَسَلاَمُهُ عَلَيْكَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا سَادَتِي، وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ، يَا لَيْتَني‏ كُنْتُ مَعَكُمْ فَأَفُوزَ فَوْزاً عَظِيماً.[1]

سلام ہو آپ پر اے ابا عبد الله ، سلام ہو آپ پر اے فرزند رسول خدا ، سلام ہو آپ پر اے فرزند امیر المؤمنین، اور فرزند سید الأوصیاء ، سلام ہو آپ پر اے فرزند فاطمۂ زہراء  جو  عالمین کی عورتوں کی سردار ہیں ،  سلام ہو آپ پر  اے ائمہ کے پدر بزرگوار جو ہادی اور ہدایت یافتہ ہیں ، سلام ہو آپ پر اے کشتۂ گریہ ، سلام ہو آپ پر اے مسلسل مصیبت والے ، سلام ہو آپ پر اور آپ کے جد اور آپ کے والد پر ، سلام ہو آپ پر  اور آپ کی والدہ  اور آپ کے بھائی پر ، سلام ہو آپ پر اور آپ کی ذریت پر  اور آپ کی اولاد میں ائمہ پر ۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ خدا نے آپ کی وجہ سے مٹی کو پاکیزہ بنا دیا ہے ، اور آپ کے ذریعہ کتاب کو واضح کر دیا ہے ،اور آپ کے لئے بہت زیادہ اجر و ثواب رکھا ،  اور آپ کو ، اور آپ کے والد ، جد ،  بھائی اور اولاد کو عقل مندوں کے لئے سرمایۂ عبرت بنا دیا ہے ۔ اے بزرگان نیک ذات ، اور تلاوت کتاب کرنے والوں کے فرزند ، میں نے آپ کی طرف اپنے سلام کا رخ موڑ دیا ہے ، آپ پر خدا کا درود و سلام ہو ، اور وہ لوگوں کے دلوں کو آپ کی  طرف  جھکا دے ، جو آپ سے متمسک ہو  وہ ناکام نہیں ہوا ،  اور جس نے آپ  کی پناہ لی وہ ناکام نہیں ہوا ،آپ پر خدا کا درود و سلام ہو۔ اے میرے سید و سردار آپ پر سلام ہو ، اور خدا کی رحمت و برکات ہوں ۔اے  کاش ! میں آپ کے ساتھ ہوتا  تو عظیم کامیابی حاصل کر لیتا ۔

 


[1] ۔ كتابٌ في الأدعية والزيارات (قلمی نسخہ): 72.

    ملاحظہ کریں : 701
    آج کے وزٹر : 84767
    کل کے وزٹر : 138781
    تمام وزٹر کی تعداد : 138261648
    تمام وزٹر کی تعداد : 94987088