حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۲۵ ۔ حضرت امام رضا علیہ السلام کے حرم میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی ایک اور زیارت

 (۲۵)

حضرت امام رضا علیہ السلام کے حرم میں حضرت امام حسین  علیہ السلام کی ایک اور زیارت

صاحب کتاب ’’روضۃ الأذکار ‘‘[1] امام رضا علیہ السلام کی زیارت میں کہتے ہیں : اس کے بعد امام رضا علیہ السلام کے پشت سر کی جانب جاؤ اور  امام حسین علیہ السلام کی قبر مطہر کی طرف متوجہ ہو کر کہو :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا أَبَا عَبْدِاللهِ، وَعَلَى الْأَرْوَاحِ الَّتِي حَلَّتْ بِفِنَائِكَ، وَأَنَاخَتْ بِرَحْلِكَ، عَلَيْكَ مِنِّي سَلاَمُ اللهِ أَبَداً مَا بَقِيتُ وَبَقِيَ اللَّيْلُ ‏وَالنَّهَارُ، وَلاَ جَعَلَهُ اللهُ آخِرَ الْعَهْدِ مِنْ زِيَارَتِكُمْ، اَلسَّلاَمُ عَلَى الْحَسَنِ‏ وَالْحُسَيْنِ، وَعَلَى عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ وَعَلَى أَوْلاَدِ الْحُسَيْنِ وَعَلَى أَصْحَابِ الْحُسَيْنِ، وَلَعْنَةُ اللهِ عَلَى قَاتِلِ الْحُسَيْنِ.أَللَّهُمَّ الْعَنْ أَوَّلَ ظَالِمٍ ظَلَمَ حَقَّ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَآخِرَ تَابِعٍ لَهُ عَلَى ذَلِكَ. أَللَّهُمَّ الْعَنِ الْعِصَابَةَ الَّتِي جَاهَدَتِ الْحُسَيْنَ، وَشَايَعَتْ وَبَايَعَتْ‏ وَتَابَعَتْ عَلَى قَتْلِهِ، أَللَّهُمَّ الْعَنْهُمْ جَمِيعاً. [2]

سلام ہو آپ پر اے ابا عبد اللہ !   آپ پر سلام ہو اور ان ارواح پر سلام ہو  جنہوں نے آپ پر جان قربان کر دی اور اب آپ کے محل میں مقیم ہیں ، آپ پر میرا سلام جو ہمیشہ کے لئے ہے ، جب تک میں باقی ہوں اور جب تک یہ شب و روز باقی ہیں ۔ اور میری اس زیارت کو میرے لئے آپ اپنی  آخری زیارت قرار نہ دیں ، سلام ہو حسن و حسین پر ، اور علی بن حسین پر  اور حسین کی اولاد پر ، اور حسین کے اصحاب پر  ، اور خدا کی لعنت ہو حسین کے قاتل پر ۔ خدایا ! اس پہلے ظالم پر لعنت کر جس نے محمد و آل محمد پرظلم کیا  ہے، اور ظلم میں اس کا اتباع کرنے والے آخری پر لعنت کر ۔ خدایا ! اس گروہ پر لعنت کر جس نے حسین سے جنگ کی اور جس نے  جنگ پر اس سے اتفاق کر لیا ، اور قتل حسین پر ظالموں کی بیعت کر لی ۔ خدایا ! ان سب پر لعنت کر ۔

 


[1]  ۔ کتاب «روضة الأذكار» جلیل القدر عالم  محمّد بن محمّد تبریزی کی کتاب ہے ، اور یہ ان کتابوں میں سے ایک ہے جو اب تک قلمی نسخے کی صورت میں باقی ہے   اور نجف اشرف کے بعض کتاب خانوں میں موجود ہے ۔ شیعہ علماء کے گراں قیمت  خزانے موجود ہیں  جنہیں دنیا کے بعض کتاب خانوں میں محفوظ کیا گیا ہے ، لیکن وہ اب تک زیور طبع سے آراستہ نہیں ہو سکے ۔ انہی آثار میں سے ایک کتاب «روضة الأذكار» ہے .

[2] . الصحيفة الرضويّة: 426، عن روضة الأذكار (قلمی نسخہ): 67.

    ملاحظہ کریں : 667
    آج کے وزٹر : 47380
    کل کے وزٹر : 109951
    تمام وزٹر کی تعداد : 132151341
    تمام وزٹر کی تعداد : 91627690