امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
دوسروں کی نیابت میں زیارت کرنے کے بعد کی دعا

دوسروں کی نیابت میں

زیارت کرنے کے بعد کی دعا

جب زائر کسی  دوسرے  شخص کی نیابت میں زیارت کرے تو اسے چاہئے کہ وہ  ائمہ اطہار علیہم السلام کی زیارت کے بعد یہ دعا پڑھے :

أَللَّهُمَّ إِنَّ فُلاَنَ بْنَ فُلاَنٍ أَوْفَدَنِي إِلَى مَوَالِيهِ وَمَوَالِيَّ لِأَزُورَ عَنْهُ، رَجَاءً لِجَزِيلِ الثَّوَابِ، وَفِرَاراً مِنْ سُوءِ الْحِسَابِ.أَللَّهُمَّ إِنَّهُ يَتَوَجَّهُ إِلَيْكَ بِأَوْلِيَائِكَ، اَلدَّالِّينَ عَلَيْكَ، في غُفْرَانِكَ ذُنُوبَهُ، وَحَطِّ سَيِّئَاتِهِ، وَيَتَوَسَّلُ إِلَيْكَ بِهِمْ، عِنْدَ مَشْهَدِ إِمَامِهِ صَلَوَاتُ اللهِ عَلَيْهِ. أَللَّهُمَّ فَتَقَبَّلْ مِنْهُ، وَاقْبَلْ شَفَاعَةَ أَوْلِيَائِهِ صَلَوَاتُ اللهِ عَلَيْهِمْ فِيهِ.أَللَّهُمَّ جَازَهُ عَلَى حُسْنِ نِيَّتِهِ، وَصَحَيحِ عَقِيدَتِهِ، وَصِحَّةِ مُوَالاَتِهِ، أَحْسَنَ مَا جَازَيْتَ أَحَداً مِنْ عَبِيْدِكَ الْمُؤْمِنِينَ، وَأَدِمْ لَهُ مَا خَوَّلْتَهُ، وَاسْتَعْمِلْهُ صَالِحاً فِيمَا آتَيْتَهُ، وَلاَتَجْعَلْنِي آخِرَ وَافِدٍ لَهُ يُوفِدُهُ.أَللَّهُمَّ أَعْتِقْ رَقَبَتَهُ مِنَ النَّارِ، وَأَوْسِعْ عَلَيْهِ مِنْ رِزْقِكَ الْحَلاَلِ الطَّيِّبِ، وَاجْعَلْهُ مِنْ رُفَقَاءِ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَبَارِكْ لَهُ في وَلَدِهِ، وَمَالِهِ وَأَهْلِهِ‏ وَمَا مَلَّكْتَ يَمِينَهُ.أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَحُلْ بَيْنَهُ وَبَيْنَ مَعَاصِيكَ، حَتَّى لاَيُعْصِيكَ، وَأَعِنْهُ عَلَى طَاعَتِكَ وَطَاعَةِ أَوْلِيَائِكَ، حَتَّى لاَتَفْقُدُهُ حَيْثُ‏ أَمَرْتَهُ، وَلاَتَرَاهُ حَيْثُ نَهَيْتَهُ.أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَاغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ، وَاعْفُ عَنْهُ‏ وَعَنْ جَمِيعِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ. أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَعِذْهُ مِنْ هَوْلِ الْمُطَّلِعِ، وَمِنْ فَزَعِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَسُوءِ الْمُنْقَلَبِ، وَمِنْ ‏ظُلْمَةِ الْقَبْرِ وَوَحْشَتِهِ، وَمِنْ مَوَاقِفِ الْخِزْيِ في الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ.أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَاجْعَلْ جَائِزَتَهُ في مَوْقِفِي هَذَا غُفْرَانَكَ، وَتُحْفَتَهُ في مَقَامِي هَذَا عِنْدَ إِمَامِي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ أَنْ تُقِيلَ‏ عَثْرَتَهُ، وَتُقْبِلَ مَعْذِرَتَهُ، وَتَتَجَاوَزَ عَنْ خَطِيئَتِهِ، وَتَجْعَلَ التَّقْوَى زَادَهُ، وَمَا عِنْدَكَ خَيْراً لَهُ في مَعَادِهِ، وَتَحْشُرُهُ في زُمْرَةِ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَتَغْفِرَ لَهُ وَلِوَالِدَيْهِ، فَإِنَّكَ خَيْرُ مَرْغُوبٍ إِلَيْهِ، وَأَكْرَمُ مَسْئُولِ‏نِ اعْتَمَدَ الْعِبَادُ عَلَيْهِ.أَللَّهُمَّ وَلِكُلِّ مَوْفِدٍ جَائِزَةٌ، وَلِكُلِّ زَائِرٍ كَرَامَةٌ، فَاجْعَلْ جَائِزَتَهُ في ‏مَوْقِفِي هَذَا غُفْرَانَكَ، وَالْجَنَّةَ لَهُ وَلِجَمِيعِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ.أَللَّهُمَّ وَأَنَا عَبْدُكَ الْخَاطِئُ الْمُذْنِبُ، اَلْمُقِرُّ بِذُنُوبِهِ، فَأَسْئَلُكَ يَا اَللَهُ ‏بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ أَنْ لاَتُحْرِمَنِي بَعْدَ ذَلِكَ الْأَجْرَ وَالثَّوَابَ، مِنْ ‏فَضْلِ عَطَائِكَ وَكَرَمِ تَفَضُّلِكَ.

خدایا!بیشک فلاں بن فلاں نے مجھے ان کے مولا اور میرے سرور و سردار کی طرف بھیجا تا کہ ان کی طرف سے زیارت کروں ، فراوان ثواب کی امید میں، اور برے حساب سے گریز کرتے ہوئے۔ خدایا!بیشک وہ تیرے اولیاء ذریعہ تیری طرف  متوجہ ہوا ہے  جو تجھ پر دلیل ہیں، تا کہ ان کے گناہوں کو بخش دے  اور ان کی برائیوں کو ان کے کندھوں سے اتار دے ،  اور ان کے امام کی جائے شہادت اور زیارتگاہ میں ان کے  وسیلہ سے متوسل ہوا ہے  ،ان پر خدا کا درود ہو۔خدایا!اس سے قبول فرما، اور اس کے اولیاء(ان پر خدا کا درود ہو)کی شفاعت کو قبول  فرما۔خدایا!اسے اس کے حسن نیت، صحیح عقیدہ اور درست ارادہ کی پاداش دے، اس سے بہتر اجر و پاداش دے  جو تو نے اپنے  مؤمن بندوں کو دیا اور انہیں جو کچھ عطا کیا وہ اس کے لئے دائمی فرما، اور لطف فرما کہ انہیں جو کچھ عطا کیا اسے شائستہ امور میں استعمال  کریں اور مجھے ان کی طرف سے آخری  وافد قرار نہ دے ، جسے انہوں نے بھیجا۔ خدایا! اسے آتش(جہنم) سے رہائی دے، اور اس کے  لئے اپنی حلال و پاک روزی میں فراوانی فرما، اور اسے محمد و آل محمد کے رفقاء میں سے قرار دے اور اس کی اولاد، مال ،خاندان ،اس کی ملکیت اور جو کچھ اس کے اختیار میں ہے ،اس میں برکت ڈال دے۔ خدایا! محمد و آل محمد پر درود بھیج ، اس کے اور اپنی معصیت کے درمیان فاصلہ ڈال دے حتی کہ وہ تیری معصیت و نافرمانی نہ کرے ، تو اپنی اور اپنے اولیاء کی اطاعت کرنے میں اس کی  مدد فرما۔ یہاں تک کہ جس کا تونے امر فرمایا ہے وہ ناپید نہ ہو  اور جس چیز  سے منع کیا ہے ، وہ اسے نہ دیکھے ۔ خدایا!محمد و آل محمد پر درود بھیج۔ اور اسے  بخش دے اور اس پر رحم فرما۔ اسے اور تمام مؤمنین و مؤمنات کو بخش دے۔خدایا! محمد و آل محمد پر درود بھیج  اور اسے آخرت کے خوف، روز قیامت اور بری بازگشت  سے پناہ دے اور قبر کی تاریکی اور اس کی وحشت سے پناہ دے، اور دنیا و آخرت میں رسوائی کی جگہ سے پناہ دے۔ خدایا! محمد و آل محمد پر درود بھیج ، اور اس مقام میں اسے اپنی مغفرت کی صورت میں اجر و انعام دے اور میرے امام (ان پر خدا کا درود ہو)کے نزدیک میرے اس مقام و منزلت میں میری لغزشوں سے چشم پوشی فرما اور اس کی معذرت کو قبول کر، اور اس کی خطاؤں سے درگذر کر، تقویٰ کو اس کا توشہ  قرار دے، اور جو کچھ تیرے  نزدیک ہے اسے معاد اور آخرت کے لئے خیر  قرار دے، اور اسے محمد و آل محمد کے زمرہ میں قرار دے،اس کی  اور اس کے والدین کی مغفرت فرماکہ تو وہ بہترین ذات ہے جس کی بارگاہ میں زاری و التماس کی جائے  اور تو وہ بہترین ذات ہے جس پر بندے اعتماد کریں۔خدایا!ہر وارد ہونے کے لئے پاداش، ہر زائر کے لئے کرامت ہے پس اس مقام میں اپنی مغفرت کو اس کی پاداش قرار دے، اس کے لئے اور تمام مؤمنین و مؤمنات کے لئےجنت قرار دے۔ خدایا! میں تیرا خطاکار اور گناہگار بندہ ہوں  جو اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہے ۔ پس اے خدا! میں تجھ سے محمد و آل محمد کے طفیل سوال کرتا ہوں کہ مجھے اس  اجر و پاداش ، اپنی عطا  اور اپنے  کریمانہ فضل سے محروم نہ فرما۔ 

   اس کے بعد ضریح مقدس کے ساتھ قبلہ رخ کھڑے ہو کر اپنے ہاتھ آسمان کی طرف بلند کرو اور  پڑھو:

يَا مَوْلاَيَ يَا إِمَامي عَبْدُكَ - فُلاَنُ بْنُ فُلاَنٍ - أَوْفَدَنِي زَائِراً لِمَشْهَدِكَ، يَتَقَرَّبُ إِلَى اللهِ عَزَّ وَجَلَّ بِذَلِكَ، وَإِلَى رَسُولِهِ وَإِلَيْكَ، يَرْجُو بِذَلِكَ فَكَاكَ ‏رَقَبَتِهِ مِنَ النَّارِ مِنَ الْعُقُوبَةِ، فَاغْفِرْ لَهُ وَلِجَمِيعِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ.يَا اَللهُ يَا اَللهُ يَا اَللهُ يَا اَللهُ يَا اَللهُ يَا اَللهُ يَا اَللهُ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللهُ الْحَلِيمُ ‏الْكَرِيمُ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللهُ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ، أَسْئَلُكَ أَنْ تُصَلِّيَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ ‏مُحَمَّدٍ، وَتَسْتَجِيبَ لي فِيهِ وَفي جَمِيعِ إِخْوَانِي وَأَخَوَاتِي وَوَلَدِي وَأَهْلِي ‏بِجُودِكَ وَكَرَمِكَ، يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ. [1]

اے میرے مولا! اے میرے امام، تیرے فلان بن فلان بندہ نے مجھے آپ کے حرم کی  زیارت کے لئے بھیجا ہے ،اور اس کے ذریعہ وہ  خدائے عزوجل اور اس کے رسول اور آپ کی بارگاہ میں تقرب چاہتا ہے۔ اسے امید ہے کہ وہ آتش جہنم  اور اپنے گناہوں کے عذاب سے نجات پا لے گا ، اسے اور تمام مؤمنین و مؤمنات کو بخش دے۔ اے خدا،اے خدا،اے خدا،اے خدا،اے خدا،اے خدا،اے خدا، خدائے حلیم و بردبار اور کریم کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، خدائے علی و عظیم کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ محمد و آل محمد پر درود بھیج ، اور ا اپنے جود   و کرم سے اس کے بارے میں اور میرے تمام بھائیوں، میری بہنوں، میری اولاد  اور میرے اہل و عیال کے بارے میں میری دعاؤں کو مستجاب فرما، اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

 


[1] . بحارالأنوار: ۱۰۲/۲۵۶ ح4، المزار الكبير: 439، الصحيفة الرضوية: 479، نیز یہ کتاب ’’كتابٌ في الزيارات والأدعية: 65‘‘(قلمی نسخہ ) میں کچھ اختلاف کے ساتھ ذکر ہوئی ہے .

    بازدید : 657
    بازديد امروز : 34966
    بازديد ديروز : 57650
    بازديد کل : 130331391
    بازديد کل : 90381114