امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
۸ ـ تربت اٹھاتے وقت کی دعا

۸ ـ تربت اٹھاتے وقت کی دعا

ابو حمزہ ثمالی نے حضرت امام صادق علیہ السلام سے روایت کیا ہے کہ آپ نے فرمایا : جب بھی امام حسین علیہ السلام کی تربت مقدسہ اٹھانا چاہو تو سورۂ حمد ، سورۂ معوذتین (یعنی سورۂ فلق اور سورۂ الناس )، سورۂ توحید ، سورۂ کافرون ، سورۂ قدر ، سورۂ یس اور آیت کرسی پڑھو اور کہو : 

أَللَّهُمَّ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَحَبِيبِكَ، وَنَبِيِّكَ وَرَسُولِكَ وَأَمِينِكَ، وَبِحَقّ‏ أَمِيرِالْمُؤْمِنِينَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، عَبْدِكَ وَأَخِي رَسُولِكَ، وَبِحَقِّ فَاطِمَةَ بِنْتِ نَبِيِّكَ، وَزَوْجَةِ وَلِيِّكَ، وَبِحَقِّ الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ، وَبِحَقِّ الْأَئِمَّةِ الرَّاشِدِينَ، وَبِحَقِّ هَذِهِ التُّرْبَةِ، وَبِحَقِّ الْمَلَكِ الْمُوَكَّلِ بِهَا، وَبِحَقِّ الْوَصِيّ‏ الَّذِي حَلَّ فِيهَا، وَبِحَقِّ الْجَسَدِ الَّذِي تَضَمَّنَتْ، وَبِحَقِّ السِّبْطِ الَّذِي‏ ضَمِّنَتْ، وَبِحَقِّ جَمِيعِ مَلاَئِكَتِكَ وَأَنْبِيَائِكَ وَرُسُلِكَ، صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَاجْعَلْ هَذَا الطِّينَ شِفَآءً لِي وَلِمَنْ يَسْتَشْفِي بِهِ، مِنْ كُلِّ دَاءٍ وَسُقْمٍ وَمَرَضٍ، وَأَمَاناً مِنْ كُلِّ خَوْفٍ.أَللَّهُمَّ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَأَهْلِ بَيْتِهِ، إِجْعَلْهُ عِلْماً نَافِعاً، وَرِزْقاً وَاسِعاً، وَشِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ وَسُقْمٍ، وَآفَةٍ وَعَاهَةٍ، وَجَمِيعِ الْأَوْجَاعِ كُلِّهَا، إِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيْ‏ءٍ قَدِيرٌ.

خدایا! اپنےبندے ، حبیب ، نبی ، رسول اور اپنے امین (حضرت) محمد کے حق کے واسطے ، اور اپنے بندے اور اپنے  رسول کے بھائی امیر المؤمنین علی بن ابی طالب کے حق کے واسطے ، اور اپنے نبی  کی بیٹی اور اپنے ولی کی زوجہ فاطمہ کے حق کے واسطے ، اور حسن و حسین کے حق کے واسطے ، اور ائمہ راشدین کے حق کے واسطے ، اور اس خاک  کے حق کے واسطے ، اور اس پر مقرر کئے ہوئے فرشتے  کے حق کے واسطے ، اور اپنے وصی کے حق کے واسطے سے جو یہاں اترا ہے ، اور اس میں موجود جسد مطہر کے حق کے واسطے ، اور نواسے   کے حق کے واسطے سے جو یہاں ہے ، اور تمام فرشتوں ، پیغمبروں اور رسولوں کے حق کے واسطے محمد و آل  محمد پر درود بھیج اور اس خاک کو میرے اور ہر اس شخص کے لئے شفاء قرار دے جو اس سے شفاء طلب کرے ، ہر درد ، ہر بیماری اور ہر مرض  میں ، اور اسے ہر خوف و وحشت میں امان قرار دے ۔ خدایا ! محمد اور آپ  کی اہلبیت کے حق کے واسطے اسے علم نافع اور رزق واسع قرار دے اور اسے ہر درد و مرض اور ہر برائی ، آفت اور تمام دردوں میں شفاء قرار دے ،  بیشک تو ہر چیز پر قادر  ہے ۔

پھر کہو:

 أَللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ التُّرْبَةِ الْمُبَارَكَةِ الْمَيْمُونَةِ، وَالْمَلَكِ الَّذي هَبَطَبِهَا، والْوَصِيِّ الَّذِي هُوَ فِيهَا، صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَسَلِّمْ، وَانْفَعْنِي بِهَا، إِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيْ‏ءٍ قَدِيرٌ.

خدایا !  اس مبارک اور میمنت   خاک کے رب ،  اور اس  فرشتے کے رب جو اسے لے کر اترا ، اور اس  وصی کے رب جو اس میں ہے ، محمد و آل محمد پر درود و سلام بھیج ، اور مجھے اس کے ذریعے مستفید فرما ، بیشک تو ہر چیز پر قادر ہے ۔

یہاں ظاہری طور ہر تربت کو حمل کرنے سے اسے اٹھانا مراد ہے نہ کہ اسے اپنے پاس رکھنا مراد ہے ،اور اس کا مقتضیٰ دعا کے بغیر کھانا ہے ، مگر یہ کہ یہ کہا جائے : روایت صرف (تربت ) اٹھانے کے بیان میں وارد ہوئی ہے نہ کہ وہ تربت کی حالت کی تفصیل کو بیان کر رہی ہے ؛جس میں کھاتے وقت دعا کے اقتضیٰ کو بیان نہیں کیا گیا ۔ [1]

 


[1] ۔ كامل الزيارات: 475 ح 12، الإستشفاء بالتّربة الشريفة الحسينيّة: 69، الصحيفة الباقريّة والصادقيّة الجامعة: 236، نیز اسی  کی مانند الصحيفة الصادقيّة: 293 میں ذکر ہوا ہے ، الإستشفاء بالتّربة الشريفة الحسينيّة: 69.

    بازدید : 690
    بازديد امروز : 0
    بازديد ديروز : 70938
    بازديد کل : 129468965
    بازديد کل : 89914242