امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
۷ ـ تربت مقدس کو اخذ کرتے اور کھاتے وقت کی دعا

۷ ـ تربت مقدس کو اخذ کرتے اور کھاتے وقت کی دعا

کتاب ’’ بلد الأمین‘‘ میں نقل ہوا ہے : حضرت امام حسین علیہ السلام کی تربت مقدس سے بنی تسبیح پاس رکھنا مستحب ہے جس کے تینتیس دانے ہوں ۔ آپ کی قبر مبارک کے حریم کی تربت سے شفاء طلب کرنی چاہئے اور چاروں طرف سے اس کی حدود پانچ فرسخ ، یا ایک فرسخ یا پچیس ذراع ، یا بیس ذراع ہے ۔ تربت مقدسہ کو اٹھانے کے بعد اسے بوسہ دو ، اسے اپنی آنکھوں سے لگاؤ اور چنے کے ایک دانے سے زیادہ مقدار میں نہ اٹھاؤ، اور پھر کہو :

 أَللَّهُمَّ إِنِّي أَسْئَلُكَ بِحَقِّ هَذِهِ الطِّينَةِ، وَبِحَقِّ جَبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلاَمُ، اَلْمَلِكِ الَّذِي قَبَضَهَا، وَأَسْئَلُكَ بِحَقِّ مُحَمَّدِنِ النَّبِيِّ الَّذِي خَزَنَهَا، وَبِحَقّ ‏الْحُسَيْنِ عَلَيْهِ السَّلاَمُ، اَلْوَصِيِّ الَّذِي حَلَّ فِيهَا، أَنْ تُصَلِّيَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَهُ شِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ، وَأَمَاناً مِنْ كُلِّ خَوْفٍ، وَحِفْظاً مِنْ كُلِّ سُوءٍ.

خدایا ! میں تجھ سے اس خاک کے حق ، اور جبرئیل علیہ السلام کے حق ، اور اسے قبض کرنے والے فرشتے کے حق کے واسطے سے سوال کرتا ہوں ، اور میں تجھ سے اس کی حفاظت کرنے والے نبی محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) کے حق، اور حسین علیہ السلام کے حق کے واسطے سے ، اور وہ وصی جو یہاں (قبر میں) موجود ہیں ، (ان کے حق کے واسطے سے) سوال کرتا ہوں کہ محمد و آل محمد (علیہم السلام) پر درود بھیج ، اور اسے ہر  درد کے لئے شفاء  ، ہر خوف کے لئے امان اور ہر برائی کے لئے حفاظت قرار دے ۔

جب یہ دعا پڑھ لیں تو اسے کسی چیز میں مضبوطی سے باندھ دیں ، اور اس پر سورۂ قدر پڑھیں [1]۔ اسے اٹھانے کی اجازت لینے کے لئے ذکر کی گئی دعا اور سورۂ قدر کی قرائت اس کا ختم ہے ۔ اور جب شفاء کی غرض سے اسے کھانا چاہو تو کہو  :


 أَللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ التُّرْبَةِ الْمُبَارَكَةِ الطَّاهِرَةِ، وَرَبَّ النُّورِ الَّذِي أُنْزِلَ فِيهِ، وَرَبَّ الْجَسَدِ الَّذِي سَكَنَ فِيهِ، وَرَبَّ الْمَلاَئِكَةِ الْمُوَكَّلِينَ بِهِ، صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَاجْعَلْ هَذَا الطِّينَ لِي أَمَاناً مِنْ كُلِّ خَوْفٍ، وَشِفَاءً مِنْ‏ كُلِّ دَاءٍ كَذَا وَكَذَا.

خدایا ! اے اس مبارک اور پاک  تربت کے رب ، اور اس میں نازل ہونے والے نور کے رب ، اور اس میں ساکن جسم کے رب ، اور اس  پر موکل فرشتوں کے رب ،محمد و آل محمد پر درود بھیج ، اور اس خاک کو میرے لئے ہر خوف میں امام  اور ہر فلاں فلاں درد میں شفا قرار دے ۔

اس کے بعد ایک گھونٹ پانی پیئو اور کہو :

بِسْمِ اللهِ وَبِاللهِ، أَللَّهُمَّ اجْعَلْهُ رِزْقاً وَاسِعاً، وَعِلْماً نَافِعاً، وَشِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ وَسُقْمٍ، إِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيْ‏ءٍ قَدِيرٌ. أَللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ التُّرْبَةِ الْمُبَارَكَةِ، وَرَبَّ الْوَصِيِّ الَّذِي وارِثُهُ، صَلّ‏ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَاجْعَلْ هَذَا الطِّينَ شِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ، وَأَمَاناً مِنْ‏ كُلِّ خَوْفٍ، وَعِزّاً مِنْ كُلِّ ذُلٍّ، وَعَافِيَةً مِنْ كُلِّ سُقْمٍ، وَغِنىً مِنْ كُلِّ فَقْرٍ.

خدا کے نام سے ، اور خدا کی مدد سے ، خدایا ! اسے وسیع رزق ، مفید علم  اور ہر درد اور بیماری  کے لئے شفاء قرار دے ، بیشک تو ہر چیز پر قادر ہے ۔ خدایا ! ! اے اس مبارک اور پاک  تربت کے رب ، اور اس وصی کے رب جو اس کا وارث ہے ، محمد و آل محمد پر درود بھیج ، اور اس تربت کو ہر درد کے لئے شفاء ، اور ہر خوف سے امان ،اور  ہر ذلت سے عزت،   اور ہر بیماری سے عافیت اور ہر فقر سے بے نیاز قرار دے ۔ 

حضرت امام صادق علیہ السلام سے روایت ہوا ہے کہ جو  اس مذکورہ دعا کے بغیر تربت مقدسہ  کھائے تو ممکن ہے اسے اس سے کوئی فائدہ نہ ہو ۔ [2]

 


[1] ۔ یہ روایت مرفوع صورت میں نقل ہوئی ہے کہ امام حسین علیہ السلام کی قبر مطہر کی کاک کا ختم یہ ہے کہ اس پر سورہ قدر  «إِنَّا أنْزَلْناهُ في لَيْلَةِ الْقَدْرِ» پڑھی جائے ۔بحار الأنوار :1۰۱/1۲۷ ح36، وسائل الشیعہ : ۱۴/522.. كامل الزيارات: 471 ح7۔

[2] ۔ البلد الأمين: 433، الإستشفاء بالتّربة الشريفة الحسينيّة: 60.

    بازدید : 670
    بازديد امروز : 4823
    بازديد ديروز : 72293
    بازديد کل : 129481322
    بازديد کل : 89920420