حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۱۴ ۔ حضرت امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور کے لئے عصرکی نماز کے بعددعا

 (١٤)

 حضرت امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور

کے لئے عصرکی نماز کے بعددعا

سید بن طاؤوس کتاب ’’فلاح السائل‘‘میں لکھتے ہیں : میرے مولا حضرت امام موسیٰ کاظم  علیہ السلام کی پیروی کرتے ہوئے نماز عصر کے بعد تعقیبات میں سے سب سے بہترین تعقیب ہمارے مولاحضرت بقیة اللہ الاعظم عجل اللہ فرجہ الشریف کے لئے دعا ہے۔

چنانچہ یحییٰ بن فضل نوفلی کہتے ہیں : میں بغداد میں حضرت موسیٰ بن جعفر علیہما السلام کی خدمت میں شرفیاب ہوا، آنحضرت نے نماز عصر کے بعد اپنے ہاتھ آسمان کی طرف بلند کئے  اور میں نے سنا کہ آپ یہ دعا پڑھ رہے تھے:

أَنْتَ اللَّهُ لا إِلهَ إِلّا أَنْتَ ، اَلْأَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْباطِنُ ، وَأَنْتَ اللَّهُ لا إِلهَ إِلّا أَنْتَ ، إِلَيْكَ زِيادَةُ الْأَشْياءِ وَنُقْصانُها ، وَأَنْتَ اللَّهُ لا إِلهَ إِلّا أَنْتَ ، خَلَقْتَ الْخَلْقَ بِغَيْرِ مَعُونَةٍ مِنْ غَيْرِكَ ، وَلا حاجَةٍ إِلَيْهِمْ ، أَنْتَ اللَّهُ لا إِلهَ إِلّا أَنْتَ ، مِنْكَ الْمَشِيَّةُ وَ إِلَيْكَ الْبَدْءُ.  أَنْتَ اللَّهُ لا إِلهَ إِلّا أَنْتَ ، قَبْلَ الْقَبْلِ وَخالِقُ الْقَبْلِ ، أَنْتَ اللَّهُ لا إِلهَ إِلّا أَنْتَ ، بَعْدَ الْبَعْدِ وَخالِقُ الْبَعْدِ ، أَنْتَ اللَّهُ لا إِلهَ إِلّا أَنْتَ ، تَمْحُو ما تَشاءُ وَتُثْبِتُ وَعِنْدَكَ اُمُّ الْكِتابِ .  أَنْتَ اللَّهُ لا إِلهَ إِلّا أَنْتَ ، غايَةُ كُلِّ شَيْ‏ءٍ وَوارِثُهُ ، َنْتَ اللَّهُ لا إِلهَ إِلّا أَنْتَ،لايَعْزُبُ عَنْكَ الدَّقيقُ وَلَا الْجَليلُ ، أَنْتَ اللَّهُ لا إِلهَ إِلّا أَنْتَ ، لايَخْفى عَلَيْكَ اللُّغاتُ ،وَلاتَتَشابَهُ عَلَيْكَ الْأَصْواتُ .  كُلَّ يَوْمٍ أَنْتَ في شَأْنٍ، لايَشْغَلُكَ شَأْنٌ عَنْ شَأْنٍ ، عالِمُ الْغَيْبِ وَأَخْفى ، دَيَّانُ الدّينِ ، مُدَبِّرُ الْاُمُورِ ، باعِثُ مَنْ فِي الْقُبُورِ،مُحْيِ الْعِظامِ وَهِيَ رَميمٌ .أَسْأَلُكَ بِاسْمِكَ الْمَكْنُونِ الْمَخْزُونِ، اَلْحَيِّ الْقَيُّومِ  اَلَّذي لايَخيبُ مَنْ سَأَلَكَ بِهِ ، أَنْ تُصَلِّيَ عَلى مُحَمَّدٍ وَآلِهِ ، وَأَنْ تُعَجِّلَ فَرَجَ الْمُنْتَقِمِ لَكَ مِنْ أَعْدائِكَ ، وَأَنْجِزْ لَهُ ما وَعَدْتَهُ ، يا ذَا الْجَلالِ وَالْإِكْرامِ .

تو وہ خدا ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے،توہی اوّل و آخر اور ظاہر و باطن ہے،اورتو وہ خدا ہے  جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے،تیرے ہی اختیار میں چیزوں کی زیادتی و کمی ہے،اورتو وہ خدا ہے  جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے،تونے مخلوقات کو دوسروں کی مدد کے بغیر اور دوسروں کی ضرورت کے بغیر خلق کیا،،اورتو وہ خدا ہے  جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے،مشیت تیری طرف سے ہے اور ابتدا بھی تیری طرف سے ہے،،اورتو وہ خدا ہے  جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے،تو ہر قبل سے پہلے تھا اور تو خالق قبل ہے،،اورتو وہ خدا ہے  جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے،تو ہر بعد کے بعد ہے اور تو خالق بعد ہے،اورتو وہ خدا ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے،تو جو چاہتا ہے محو یا اثبات کرتا ہے،اورام الکتاب تیرے پاس ہے،اورتو وہ خدا ہے  جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، اور تو ہر چیز کی غایت و وارث ہے،ورتو وہ خدا ہے  جس کے سوا کوئی معبود  نہیں ہے،کوئی چھوٹی یا بڑی چیز تیری نظروں سے چھپ نہیں سکتی،اورتو وہ خدا ہے  جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے،تجھ پرکوئی لغت پوشیدہ نہیں ہے اور نہ کوئی آواز تجھے مشتبہ کر سکتی ہے،ہر دن تو ہی شان میں ہے،اور کوئی شان تجھے دوسری شان سے روک نہیں سکتی ،غیب اور پنہان کا جاننے والا،اعمال کا اجر و پاداش دینے والا،امور کا مدبر،قبروں میں موجودلوگوں کو برانگیزندہ،ہڈیوں کو زندہ کرنے والے جب کہ وہ خاکستر ہو چکی ہوں۔میں تجھ سے تیرے پنہان و زکیرہ شدہ اسم کے طفیل سوال کرتا ہوں کہ زندہ و پائندہ ہے، جو بھی تجھے اس نام سے پکارے تو ناامید نہیں کرتا،محمد و آل محمد پر درود بھیج، اور تیرے  دشمنوں سے  انتقام لینے والے کے امور میں جلد گشائش اور  تو نے اس  سے جو وعدہ کیا ہے اسے پورا فرما،اے صاحب جلال و اکرام۔                                 

یحییٰ بن فضل کہتے ہیں کہ میں نے عرض:آپ  نے کس کے لئے دعا فرمائی؟

فرمایا :مہدی آل محمد علیہم السلام کے لئے ۔

پھر فرمایا : میرے والد اس وجود پر قربان ہوں! جس کا شکم اندر ،ابرو ملی ہوئی اور پنڈلیاں پتلی ہیں وہ چہار شانہ ہیں،ان کا بدن طاقتور اوررنگ گندمی ہے، اور تہجدو شب زندہ داری کی وجہ سے رنگ زرد ی مائل ہے۔

 میرے پدر اس پر قربان !جو رات کو سجدہ اور رکوع کے ذریعہ صبح تک گزارتا  ہے ۔

میرے والد اس پر قربان !کہ خدا کی راہ میں کسی بھی ملامت کرنے والے کی ملامت سے خوفزدہ نہیں ہوتا اورجو مطلق تاریکی و اندھیر ے میں ہدایت کا چراغ ہے۔

میرے والد اس پر قربان !کہ جو خدا کے حکم سے قیام کرے گا۔

فرمایا : جب شہر انبار میں سپاہیوں کو نہرفرات اور دجلہ کے کنارے دیکھو اور دیکھو کہ کوفہ کاپل منہدم ہو جائے، کوفے کے بعض گھر آگ میں جل جائیں تو اس وقت جو کچھ پروردگار عالم کی مشیت کے مطابق ہو انجام دے گا ،کسی کوامر خدا پر غلبہ نہیں ہے اور اس کے حکم کو ٹالا نہیں جاسکتا۔[1]

 


[1] ۔ فلاح السائل :١٩٩،المصباح :٥١، البلد الأمین :٣٥، تھوڑے سے فرق کے ساتھ ۔

ملاحظہ کریں : 180
آج کے وزٹر : 39869
کل کے وزٹر : 102037
تمام وزٹر کی تعداد : 137594163
تمام وزٹر کی تعداد : 94651869