حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
عالم غیب سے مدد

عالم غیب سے مدد

بہت سے موارد میں اضطراری مسائل کوختم کرنے کے لئے عالم غیب سے مدد لینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا۔کیونکہ جب چاقو ہڈی تک پہنچ جائے تو تمام مادّی وسائل عاجز ہو جاتے ہیں اس صورت میں کس طرح مادّی طاقت سے اس کا راہ حل تلاش کیا جا سکتاہے  جب کہ مادی توانائی اپنے عجز و ناتوانی کا اظہار کر چکی ہے؟

ایسے موارد میں مشکلات کو رفع کرنے کے لئے عالم غیب سے مدد مانگنی چاہے اور عظیم الٰہی غیبی طاقتوں سے مشکلوں کو حل کریں۔

ایسے موارد میں خاندان وحی علیھم ا لسلام (جو مخلوق پر  خدا کے جانشین ہیں)کے ذریعے توسّل عالم غیب سے مدد لینے کا بہترین نمونہ ہے۔

ایسے موارد میں کچھ لوگ ''یا علی ،یا حسین ''کہنے یا پھر ''یا صاحب الزمان''کہنے سے اسے اپنے اضطراب وبے چینی کو رفع کرتے ہیں اور ان ناموں کے وسیلے سے خدا سے ارتباط پیدا کرکے اپنی  حاجتوں تک پہنچتے ہیں۔

تا دلی آتش نگیدر،حرف جانسوزی نگوید

حال ما خواھی بیا از گفتۂ ما جستجو کن

اس بناء پر توسل کے معنی خدا کے ساتھ ارتباط کا وسیلہ تلاش کرنا ، مشکلوں کی چارہ جوئی کرنا اور مادّی معنوی پریشانیوں  کا راہ حل تلاش کرناہے۔اہلبیت علیھم السلام کے پیروکار پوری طول تاریخ میں انبیاء و پیغمبروں سے لے کر ایک عام انسان تک اور ابتدائے خلقت سے روز قیامت تک خدا کے تقرب کے لئے اور اپنی مشکلوں کی چارہ جوئی کے لئے ان ہستیوں سے متوسل ہوتے ہیں۔

 

 

    ملاحظہ کریں : 2013
    آج کے وزٹر : 0
    کل کے وزٹر : 79435
    تمام وزٹر کی تعداد : 131823086
    تمام وزٹر کی تعداد : 91415960