حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
توسّل میں اعتقادی مسائل

توسّل میں اعتقادی مسائل

جو کوئی بھی خاندان نبوت علیھم السلام سے متوسل ہو گویا اس نے اہم اعتقادی مسائل میں اپنے ایمان کا اظہار کیا ہے اور اسے تقویت دی ہے۔

١۔اس فانی دنیا سے رخصت ہو جانے کے بعد اہلبیت علیھم السلام کی حیات کا عقیدہ:

خداوند کریم کا ارشاد ہے: 

( وَلاَ تَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ قُتِلُواْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ أَمْوَاتاً بَلْ أَحْیَائ عِندَ رَبِّہِمْ یُرْزَقُونَ)([1]) 

اور خبردار! راہ خدا میں قتل ہونے والوں کو مردہ گمان تک نہ کرنا وہ زندہ ہیں اور اپنے پروردگار کے یہاں رزق پارہے ہیں ۔

٢۔ معصومین علیھم السلام کے علم و آگاہی کا عقیدہ اور اس نکتہ پر اعتقاد کہ انسان دنیا کے جس کونے میں بھی ہو ، ان ہستیوں سے متوسل ہو سکتاہے اور وہ سب کی حاجتوں سے آگاہ ہیں ۔کیونکہ اہلبیت علیھم السلام سے توسّل اسی صورت میں متین ہو سکتا ہے جب ہم معتقد ہوں کہ ہم انہیں جہاں سے بھی پکاریں وہ ہماری حاجات سے پوری طرح علم و آگاہی رکھتے ہیں۔

٣۔ خداکی طرف سے معصومین  علیھم السلام کی ولایت و قدرت کا عقیدہ:

یہ ایک دوسری حقیقت ہے ۔توسّل کے ضمن میں ہم اس کے بارے میں اپنے باطنی ایمان و عقیدہ کا اظہار کرتے ہیں کیونکہ عقلی لحاظ سے اس سے مدد مانگی جائے جو مدد کرنے اور دلجوئی کرنے کی قدرت رکھتاہو۔ان ہستیوں سے ہمارے توسّل کا یہ معنی ہے کہ ہم اس حقیقت سے آگاہ ہیں ،اس کے معتقد ہیں اور اس پر فخر کرتے ہیں  جس طرح آسمانی مخلوقات اس پر فخر کرتی ہیں۔

پیغمبر اکرم ۖ نے امیر المؤمنین حضرت علی علیہ السلام سے فرمایا:

''یٰا عَلِیُّ یَتَفٰاخَرُوْنَ أَھْلَ السَّمٰاء بِمَعْرِفَتِکَ وَ یَتَوَسَّلُوْنَ اِلَی اللّٰہِ بِمَعْرِفَتِکَ وَ اِنْتِظٰارِ أَمْرِکَ''([2])

یا علی!آسمانی موجودات و مخلوقات تمہاری معرفت پر فخر کرتی ہیں اور  تمہاری معرفت اور تمہارے امر کے انتظار سے خدا وند کریم سے متوسّل ہوتے ہیں۔

اس بناء پر اہل آسمان کی معرفت افتخار و شناخت اور آسمان کے ساکنین کا انتظار ان کے توسّل کے سبب ہی ہے۔

جی ہاں!حتی کہ آسمانی موجودات و مخلوقات بھی اس دن کا انتظار کر رہی ہیں جب پوری کائنات پر امیر المؤمنین حضرت علی بن ابیطالب علیہ السلام کی مطلق ولایت کابول بالاہو گا اور حضرت بقیة اللہ الاعظم عجل اللہ فرجہ الشریف کے دست قدرت سے کوئی طاغوت اور شیطانی طاقت بچ نہیں پائے گی۔اس   دن کسی گھر میں کوئی غم نہیں ہو گا اور پوری دنیا پر معارف اہلبیت علیھم السلام کا نور پھیل جائے گا۔

 


[1]۔ سورۂ آل عمران،آیت:١٦٩

[2]۔ بحار الانوار:ج٤٠ص٦٤

 

    ملاحظہ کریں : 2077
    آج کے وزٹر : 58079
    کل کے وزٹر : 97153
    تمام وزٹر کی تعداد : 131780443
    تمام وزٹر کی تعداد : 91394605