حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
4 - سورۂ جمعہ

 (۴)

سورهٔ جمعہ

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمنِ الرَّحيمِ

يُسَبِّحُ لِلَّهِ مَا فِي السَّماوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ الْعَزِيزِالْحَكِيمِ (1)  هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْاُمِّيِّينَ رَسُولاً مِنْهُمْ يَتْلُوا عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ‏ وَيُزَكِّيهِمْ  وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِنْ كَانُوا مِنْ قَبْلُ لَفِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ (2)‏ وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ (3)  ذَلِكَ فَضْلُ اللَّهِ ‏يُؤْتِيهِ مَنْ يَّشَآءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ (4) مَثَلُ الَّذِينَ حُمِّلُوا التَّوْرَاةَ ثُمّ‏ لَمْ يَحْمِلُوهَا كَمَثَلِ الْحِمَارِ يَحْمِلُ أَسْفَاراً بِئْسَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِ اللَّهِ وَاللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ (5) قُلْ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ هَادُوا إِنْ‏ زَعَمْتُمْ أَنَّكُمْ أَوْلِيَاءُ لِلَّهِ مِنْ دُونِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ  (6) وَلاَ يَتَمَنَّوْنَهُ أَبَداً بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمِينَ  (7) قُلْ إِنّ ‏الْمَوْتَ الَّذِي تَفِرُّونَ مِنْهُ فَإِنَّهُ مُلاَقِيكُمْ ثُمَّ تُرَدُّونَ إِلَى عَالِمِ الْغَيْبِ‏ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ  (8) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ‏ لِلصَّلاَةِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ ‏إِنْ كُنتُمْ تَعْلَمُونَ  (9)  فَإِذَا قُضِيَتِ الصَّلاَةُ فَانْتَشِرُوا فِي الْأَرْضِ وَابْتَغُوا مِنْ‏ فَضْلِ اللَّهِ وَاذْكُرُوا اللَّهَ كَثِيراً لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ (10) وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْواً انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِماً قُلْ مَا عِندَ اللَّهِ خَيْرٌ مِنَ اللَّهْوِ وَمِنَ‏ التِّجَارَةِ وَاللَّهُ خَيْرُ الرَّازِقِينَ (11)

خدائے رحمن و رحیم کے نام سے

زمین و آسمان کا ہر ذرہ اس خدا کی تسبیح کررہا ہے جو بادشاہ پاکیزہ صفات, اور صاحب عزت اور صاحب حکمت ہے lاس خدا نے مکہ والوں میں ایک رسول بھیجا ہے جو ان ہی میں سے تھا کہ ان کے سامنے آیات کی تلاوت کرے ,ان کے نفوس کو پاکیزہ بنائے اور انہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دے اگرچہ یہ لوگ بڑی کھلی ہوئی گمراہی میں مبتلا تھے lاور ان میں سے ان لوگوں کی طرف بھی جو ابھی ان سے ملحق نہیں ہوئے ہیں اور وہ صاحبِ عزت بھی ہے اور صاحب حکمت بھی l یہ ایک فضل ہخدا ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا کردیتا ہے اور وہ بڑے عظیم فضل کا مالک ہے l ان لوگوں کی مثال جن پر توریت کا بار رکھا گیا اور وہ اسے اٹھا نہ سکے اس گدھے کی مثال ہے جو کتابوں کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہو یہ بدترین مثال ان لوگوں کی ہے جنہوں نے آیات الہی کی تکذیب کی ہے اور خدا کسی ظالم قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے lآپ کہہ دیجئے کہ یہودیو اگر تمہارا خیال یہ ہے کہ تمام انسانوں میں تم ہی اللہ کے دوست ہو تو اگر اپنے دعوی میں سچے ہو تو موت کی تمناکرو l  اور یہ ہر گز موت کی تمنا نہیں کریں گے کہ ان کے ہاتھوں نے پہلے بہت کچھ کر رکھا ہے اور اللہ ظالمین کے حالات کو خوب جانتا ہے l  آپ کہہ دیجئے کہ تم جس موت سے فرار کررہے ہو وہ خود تم سے ملاقات کرنے والی ہے اس کے بعد تم اس کی بارگاہ میں پلٹائے جا گے جو حاضر و غائب سب کا جاننے والا ہے اور وہ تمہیں باخبر کرے گا کہ تم وار دنیا میں کیا کررہے تھے l  ایمان والو جب تمہیں جمعہ کے دن نماز کے لئے پکارا جائے تو ذکر خدا کی طرف دوڑ پڑو اور کاروبار بند کردو کہ یہی تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم جاننے والے ہو l پھر جب نماز تمام ہوجائے تو زمین میں منتشر ہوجا اور فضل خدا کو تلاش کرو اور خدا کو بہت یاد کرو کہ شاید اسی طرح تمہیں نجات حاصل ہوجائے l اور اے پیغمبر یہ لوگ جب تجارت یا لہو و لعب کو دیکھتے ہیں تو اس کی طرف دوڑ پڑتے ہیں اور آپ کو تنہا کھڑا چھوڑ دیتے ہیں آپ ان سے کہہ دیجئے کہ خدا کے پاس جو کچھ بھی ہے وہ اس کھیل اور تجارت سے بہرحال بہتر ہے اور وہ بہترین رزق دینے والا ہےl

    ملاحظہ کریں : 597
    آج کے وزٹر : 34630
    کل کے وزٹر : 103882
    تمام وزٹر کی تعداد : 132912945
    تمام وزٹر کی تعداد : 92064627