حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۲۶ ۔ مسجد حنّانہ میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت

(۲۶)

مسجد حنّانہ میں

حضرت امام حسین  علیہ السلام کی زیارت

علامہ مجلسی رحمہ اللہ نے شیخ محمد بن مشہدی سے نقل کیا ہے کہ ہمارے آقا و مولا حضرت امام صادق علیہ السلام سے روایت کیا گیا ہے کہ آپ نے مسجد حنّانہ میں حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کی زیارت کی اور چار رکعت نماز پڑھی ، اور وہ زیارت یہ ہے :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ رَسُولِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ أَمِيرِالْمُؤْمِنِينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ الصِّدِّيقَةِ الطَّاهِرَةِ، سَيِّدَةِ نِسَاءِ الْعَالَمِينَ، اَلسَّلاَمُ‏ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَا عَبْدِاللهِ، وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ. أَشْهَدُ أَنَّكَ قَدْ أَقَمْتَ الصَّلاَةَ، وَآتَيْتَ الزَّكَاةَ، وَأَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ، وَنَهَيْتَ عَنِ الْمُنْكَرِ، وَتَلَوْتَ الْكِتَابَ حَقَّ تِلاَوَتِهِ، وَجَاهَدْتَ فِي اللهِ حَقّ‏ جِهَادِهِ، وَصَبَرْتَ عَلَى الْأَذَى فِي جَنْبِهِ مُحْتَسِباً، حَتَّى أَتَاكَ الْيَقِينُ. وَأَشْهَدُ أَنَّ الَّذِينَ خَالَفُوكَ وَحَارَبُوكَ، وَأَنَّ الَّذِينَ خَذَلُوكَ، وَالَّذِينَ قَتَلُوكَ، مَلْعُونُونَ عَلَى لِسَانِ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ، وَقَدْ خَابَ مَنِ افْتَرَى، لَعَنَ اللهُ ‏الظَّالِمِينَ لَكُمْ مِنَ الْأَوَّلِينَ وَالْآخِرِينَ، وَضَاعَفَ عَلَيْهِمُ الْعَذَابَ الْأَلِيمَ.أَتَيْتُكَ يَا مَوْلاَيَ يَابْنَ رَسُولِ اللهِ، زَائِراً عَارِفاً بِحَقِّكَ، مُوَالِياً لِأَوْلِيائِكَ، مُعَادِياً لِأَعْدائِكَ، مُسْتَبْصِراً بِالْهُدَى الَّذِي أَنْتَ عَلَيْهِ، عَارِفاً بِضَلاَلَةِ مَنْ خَالَفَكَ، فَاشْفَعْ لي عِنْدَ رَبِّكَ.

سلام ہو آپ پر اے فرزند رسول خدا ، سلام ہو آپ پر اے فرزند امیر المؤمنین، سلام ہو آپ پر اے فرزند فاطمۂ زہراء  جو  عالمین کی عورتوں کی سردار ہیں ،  سلام ہو آپ پر اے میرے مولا ، اے  ابا عبد الله، اور آپ پر خدا کی رحمت و برکات ہوں ۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم فرمائی ، اور زکات ادا کی  ، اور آپ نے نیک کاموں کا حکم دیا اور برے کاموں سے منع فرمایا، آپ نے کتاب (قرآن) کی کما حقہ تلاوت کی ، اور راہ خدا میں اس طرح سے جہاد کیا جس طرح جہاد کرنے کا حق تھا ، آپ نے اس کی اطاعت میں تکلیفوں پر صبر کیا ، یہاں تک کہ آپ شہید ہو گئے ۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ جن لوگوں نے آپ کی مخالفت کی ، اور آپ سے جنگ کی ، اور جن لوگوں نے آپ کو چھوڑ دیا ، اور جن لوگوں نے آپ کو قتل کیا  (وہ) سب کے سب پیغمبر امّی کی زبان سے ملعون ہیں ، اور ناکام ہے وہ جس نے افتراء کیا ، خدا کی لعنت ہو  اوّلین و آخرین کے ظالموں پر  ، اور ان پر درناک عذاب میں اضافہ فرما ۔ اے میرے مولا ، اے فرزند رسول خدا !  میں آپ کے پاس زائر بن کر آیا ہوں ، آپ کے حق کو پہچانتے ہوئے ، آپ  کے اولیاء کا دوست اور آپ کے دشمنوں کا دشمن ہوں ، اوراس ہدایت سے  باخبر ہوں  جس پر آپ ہیں ، ہم آپ کے مخالف کی گمراہی کو پہنچانتے ہیں ، پس اپنے پروردگار کی بارگاہ میں ہماری شفاعت فرمائیں ۔

محدث قمی رحمہ اللہ کہتے ہیں : مناسب ہے کہ یہ زیارت امیر المؤمنین علیہ السلام کے حرم میں آپ کے بالائے سر کے مقام پر پڑھی جائے ۔ [1]

 


[1] ۔ هدية الزائرين وبهجة الناظرين: 287.

    ملاحظہ کریں : 660
    آج کے وزٹر : 25791
    کل کے وزٹر : 103882
    تمام وزٹر کی تعداد : 132895276
    تمام وزٹر کی تعداد : 92055787