حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۱۰ ۔ دسویں زیارت

(۱۰)

دسویں زیارت

سید بن طاؤس رحمہ اللہ نے کتاب ’’مصباح الزائر ‘‘ میں فرمایا ہے : روایت ہوا ہے کہ ایک شخص امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے آیا اور اس نے اپنی سواری کو سائے میں باندھ دیا ، اور بڑے آرام اور وقار کے ساتھ چلنے لگا ، یہاں تک کہ دروازے کے پاس کھڑا ہوا گیا  اور پھر اس نے اپنے ہاتھ سے ضریح کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَلِيَّ اللَهِ وَحُجَّتَهُ، سَلاَمَ مُسَلِّمٍ لِلهِ فِيكَ، رَادٍّ إِلَى اللهِ وَإِلَيْكَ، مُرَاعٍ حَقَّ مَا اسْتَرْعَاكَ اللهُ خَلْقَهُ، وَاسْتَرْعَاكَ حَقَّهُ، فَأَنْتَ حُجَّتُهُ الْكُبْرى، وَكَلِمَتُهُ الْعُظْمَى، وَطَرِيقَتُهُ الْمُثْلى، وَحُجَّتُهُ عَلَى أَهْلِ الدُّنْيَا، وَخَلِيفَتُهُ فِي الْأَرْضِ وَالسَّمَاوَاتِ الْعُلى. أَتَيْتُكَ زَائِراً وَلِآلاَءِ اللهِ ذَاكِراً، أَصْبَحَ ذَنْبِي عَظِيماً، وَأَصْبَحْتَ بِهِ عَلِيماً، فَكُنْ  لي بِحَطِّهِ زَعِيماً، صَلَّى اللهُ عَلَيْكَ وَسَلَّمَ تَسْلِيماً.

اے  خدا کے ولی اور اس کی حجت ! آپ پر سلام ہو ، اس کا سلام جو خدا کی بارگاہ میں آپ کے بارے میں سراپا تسلیم ہے ، جو خدا کی طرف اور آپ  کی طرف ردّ کرنے والا ہے ، اور اس حق کی رعایت کرتا ہے جو  خدانے آپ سے اس  کی مخلوق کے بارے میں طلب کیا ہے ، اور آپ سے طلب کیا ہے کہ اس کے حق کی رعایت کریں ، آپ حجتِ کبریٰ ، عظیم نشانی ، اور اس کی بہترین راہ ہیں ، اور آپ دنیا والوں پر اس کی حجت ہیں ، اور آپ زمین اور بلند آسمانوں میں اس کے خلیفہ و جانشین ہیں ، میں آپ کے پاس زیارت کے لئے آیا ہے ، اور میں نے خدا کی نعمتوں کو یاد کیا ، میرے گناہ بہت بڑے ہو گئے ہیں ، اور آپ ان کے بارے میں اچھی طرح جانتے ہیں ، پس میرے لئے انہیں مٹانے کی ذمہ داری لے لیں ، آپ پر خدا کا درود و سلام ہو ۔ 

پھر اپنا دایاں رخسار ضریح پر رکھ کر کہو :

أَتَيْتُكَ لِلذُّنُوبِ مُقْتَرِفاً، فَكُنْ لي إِلَى اللهِ‏ شَافِعاً، فَهَا أَنَا ذَا قَدْ جِئْتُ عَنْهُنَّ نَازِعاً إِلَى اللهِ أَتَنَصَّلُ، وَبِكُمْ يَا آلَ ‏مُحَمَّدٍ أَتَوَسَّلُ الْآخِرَ مِنْكُمْ وَالْأَوَّلَ، صَلَّى اللهُ عَلَيْكُمْ، وَسَلَّمَ وَكَرَّمَ ‏وَأَجْزَلَ، وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ.

میں آپ کے پاس اپنے گناہوں کا اعتراف کرتے ہوئے آیا ہوں ، پس خدا نے نزدیک میرے شفیع بن جائیں ، میں اب اس حال میں آیا ہوں کہ ان سے جدا ہو چکا ہوں  اور خدا کی بارگاہ میں ان سے برائت کا اظہار کرتا ہوں ، اور اے آل محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) میں آپ  کے اوّ ل اور آخر سے توسل کرتا ہوں، آپ پر خدا کا درود و سلام ، اکرام اور اس کی رحمت و برکات ہوں ۔

پھر وہ شخص ضریح کے سامنے کھڑا ہو گیا  اور بہت زیادہ نمازیں پڑھیں ، پھر دعا کی اور استغفار کیا ، سجدہ کیا اور اپنا چہرہ خاک پر ملا ، میں اس شخص کے قریب گیا تو میں نے سنا کہ وہ اپنے سجدہ میں کہہ رہا تھا ۔

إِلَهي إِيَّاكَ قَصَدْتُ وَ إِلَى وَلِيِّكَ وَابْنِ وَلِيِّكَ وَفَدْتُ، نَازِلاً بِعُقُوبَتِكَ، عَائِذاً بِعَفْوِكَ مِنْ عُقُوبَتِكَ، فَارْحَمْ غُرْبَتِي، وَ أَقِلْ عَثْرَتِي، وَ اقْبَلْ تَوْبَتِي، وَ أَحْسِنْ أَوْبَتِي، مَشْكُورَ الْبَصِيرَةِ، مَغْفُورَ الْعَلاَنِيَةِ وَ السَّرِيرَةِ مِنْ كُلّ‏ كَبِيرَةٍ وَ صَغِيرَةٍ.أَللَّهُمَّ ارْحَمْ ضَرَاعَتي إِلَيْكَ، وَ تَقَبَّلْ شَفَاعَتِي بِهِ إِلَيْكَ، وَ اقْضِ حَاجَتِي‏ وَ وَسِيلَتِي بِهِ لَدَيْكَ، وَ اجْعَلْهَا نَجَاتِي مِنَ النَّارِ، وَ سُوءِ هَذِهِ الدَّارِ، وَ حَطِيطَةً لِذُنُوبِي وَ الْآصَارِ، يَا عَالِمَ الْخَفَايَا وَ الْأَسْرَارِ.إِلَهِي إِنِّي امْتَطَيْتُ إِلَيْكَ الْمَهَانَةَ، وَادَّرَعْتُ الْمَثَابَةَ، لَأْياً بَعْدَ لَأْيٍ ، في غُدُوِّي وَمَسَائِي إِلَى أَئِمَّتِي وَ أَوْلِيَائِي، فَابْعَثْنِي في أُسْرَتِهِمْ، وَاحْشُرْنِي في زُمْرَتِهِمْ، يَوْمَ أُدْعَى مِنَ الْحَافِرَةِ لِحُضُورِ السَّاهِرَةِ، وَمَوْقِفِ الْحِسَابِ وَالْآخِرَةِ.

میرے معبود ! میں نے تیرا قصد کیا ہے اور میں تیرے ولی اور تیرے ولی کے فرزند کی طرف آیا ہوں ، اور تیرے عفو و بخشش کے ذریعہ اپنے کیفر و انجام سے پناہ مانگتا ہوں ، پس میری غربت پر رحم فرما ، اور میری لغزشوں سے درگزر فرما ، اور میری توبہ کو قبول فرما ، اور (اپنی طرف) میری بازگشت کو  بہتر بنا ، جب کہ اس کی بصیرت قابل ستائش ، اور اس کے ظاہر و مخفی اور کبیرہ و صغیرہ گناہ بخش دیئے گئے ہوں ۔ خدایا ! اپنی بارگاہ میں میری خواری اور تضرع پر رحم فرما ، اور ان کے وسیلہ سے میری شفاعت کو قبول فرما ، میری حاجت پوری فرما ، اور ان کے وسیلہ سے اپنے نزدیک میرے توسل کو قبول فرما ، اور اسے میرے لئے آگ سے نجات کا باعث قرار دے ، اور اسے اس دنیا میں میری برائیوں ، میرے گناہوں اور خطاؤں کے لئے خاتمہ قرار دے ، اے آشکار و نہاں کے عالم ۔ میرے معبود ! میں اپنی حقارت کو تیری بارگاہ میں کھینچ کر لایا ہوں ، اور میں نے توبہ و بازگشت کا لباس پہنا ہے ، صبح و شام شدت و سختی کے بعد میں اپنے امام اور سید و اولیاء کی بارگاہ کا رخ کیا ہے ، پس مجھے ان کے گروہ میں مبعوث فرما ، اور ان کے زمرہ میں محشور فرما ، جس دن قبروں سے روئے زمین پر حساب اور آخرت کے لئے بلایا جائے گا ۔

پھر اس شخص نے اپنے دونوں رخسار خاک پر ملے اور تضرع و گریہ کیا اور کہا :

يَا ذَا الْجَلاَلِ وَ الْإِكْرَامِ، يَا ذَا الْحَوْلِ وَالطَّوْلِ، يَا ذَا الْقُوَّةِ وَ الْحَوْلِ، نَجِّنِي مِنْ خَطَلِ الْعَمَلِ وَ الْقَوْلِ، وَ آمِنِّي يَوْمَ الْفَزَعِ وَ الْهَوْلِ.

اے صاحب جلال و اکرم ، اے صاحب قدرت و احسان ، اے صاحب طاقت و قوت ، مجھے عمل اور قول کی خطاؤں سے رہائی دے ، اور مجھے وحشت اور خوف  کے دن امان دے ۔

پھر وہ شخص بیٹھ کر بہت دھیمی سی آواز میں کچھ کہہ رہا تھا ؛ جسے میں سمجھ نہیں سکا ، پھر وہ اٹھا اور امام حسین علیہ السلام کے بالائے سر کے مقام پر کھڑا ہو گیا اور اس نے کہا :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ وَعَلَى مَنِ اتَّبَعَكَ، وَشَهِدَ الْمَعْرَكَةَ مَعَكَ، وَالْوَارِدِينَ‏ مَصْرَعَكَ، يَا لَيْتَنِي كُنْتُ مَعَكُمْ فَأَفُوزَ فَوْزاً عَظِيماً، أَتَيْتُكَ زَائِراً يَا وَلِيّ‏ اللهِ وَ ابْنَ وَلِيِّهِ، وَوَصِيَّ نَبِيِّهِ، وَانْصَرَفْتُ مُوَدِّعاً غَيْرَ سَئِمٍ وَلاَ قَالٍ، فَاجْعَلْنِي مِنْكَ بِبَالٍ.

سلام ہو آپ پر اور ان پر جنہوں نے آپ  کی پیروی کی ، اور جو آپ کے ساتھ معرکہ میں حاضر تھے ،  اور جو آپ کے ساتھ قتلگاہ میں وارد ہوئے ۔ اے کاش ! میں بھی آپ  کے ساتھ ہوتا اور عظیم کامیابی حاصل کر لیتا ، میں آپ کا زائر بن کر آیا ہوں،  اے ولی  خدا اور اس کے ولی کے فرزند ، اور اس کے نبی کے وصی ، اب میں واپسی کے لئے وداع کر رہا ہوں جب کہ میں نہ تو دل تنگ ہوں اور نہ ہی خستہ حال ہوں ، پس مجھے اپنا مورد اعتناء قرار دے ۔

پھر وہ شخص اپنی سواری کی طرف گیا اور سوار ہو کر چلا گیا ، نہ تو میں نے ان سے کوئی بات کی اور نہ ہی انہوں نے مجھے سے کوئی بات کی ۔ [1]

 


[1] ۔ مصباح الزائر : ۲۵۰

    ملاحظہ کریں : 692
    آج کے وزٹر : 35176
    کل کے وزٹر : 103882
    تمام وزٹر کی تعداد : 132914036
    تمام وزٹر کی تعداد : 92065172