حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۱۱ـ امیرالمؤمنین امام علی علیہ السلام کے حرم میں رأس الحسین علیہ السلام کے قریب نماز

۱۱ـ امیرالمؤمنین امام علی علیہ السلام کے حرم میں

رأس الحسین علیہ السلام کے قریب نماز

1ـ زید بن طلحه[1] کہتے ہیں:جب  امام صادق علیہ السلام حیره (حائر حسینی) میں تھے تو آپ نے مجھ سے فرمایا: کیا تم وہ نہیں چاہتے کہ جس کا میں نے تم سے وعدہ کیا تھا ؟ (یعنی امیر المؤمنین علی علیہ السلام کی قبر کی زیارت کے لئے جانا) ۔

 میں نے عرض کیا :کیوں نہیں مولا !پھر آپ سواری پر سوار ہوئے ، آپ کے فرزند اسماعیل بھی آپ کے ساتھ سوار ہو گئے  اور میں بھی ان کے ہمراہ ہو لیا  اور پھر ہم روانہ ہوئے گئے ، جہاں تک کہ ہم وادی ثویّہ (کوفہ کے نزدیک ایک مقام ) سے گزر گئے اور آپ حیرہ و نجف کے درمیان سفید صحرا کے قریب سواری سے اترے ۔ (آپ  کے فرزند) اسماعیل بھی سواری سے اتر آئے ، اور میں بھی سواری سے اتر آیا ۔ حضرت امام صادق علیہ السلام  نے نمازادا کی ، میں نے اور اسماعیل نے بھی نماز پڑھی ۔ پھر امام علیہ السلام نے اسماعیل سے فرمایا :

قُمْ و سَلِّمْ عَلَى جَدِّكَ الْحُسَيْنِ

اٹھو ! اور اپنے جد امام حسین علیہ السلام پر سلام کرو ۔

میں نے عرض کیا : میں آپ پر قربان جاؤں !  کیا امام حسین علیہ السلام کربلا میں نہیں ہیں ؟

امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :ہاں! وہ کربلا میں ہیں ، لیکن جب آپ کا سر اقدس شام کی طرف لے جا رہے تھے تو ہمارے ایک چاہنے والے نے سر چرا کر امیر المؤمنین علی علیہ السلام کی قبر کے کنارے دفن کر دیا تھا ۔[2]

2 ـ ابو فرج سندی کہتے ہیں کہ میں حضرت  امام جعفر صادق علیہ السلام  کی خدمت میں شرفیاب ہوا کہ جب آپ حیره میں تشریف لائے تھے ۔ایک رات آ پ نے فرمایا : میری سواری پر زین رکھو ۔ پھر امام علیہ السلام سواری پر سوار ہوئے ، جب کہ میں بھی آپ کے ہمراہ تھا ۔ یہاں تک کہ ہم کوفہ کے پیچھے پہنچے ۔ امام علیہ السلام سواری سے اترے اور آپ نے دو رکعت نماز ادا کی ۔ پھر کچھ دور جا کر دو رکعت نماز ادا کی اور پھر کچھ اور دور جا کر دو رکعت نماز پڑھی ۔ میں نے عرض کیا : میں آپ پر قربان جاؤں ! میں نے دیکھا کہ آپ نے تین مقامات پر  نماز ادا کی ۔ حضرت  امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : پہلی جگہ  امیر المؤمنین علی علیہ السلام کی قبر مطہر تھی ، دوسری جگہ ’’مقام رأس الحسین علیہ السلام ‘‘ تھی اور تیسری جگہ قائم علیہ السلام کے منبر کی جگہ تھی۔

مصنّف کہتے ہیں : ہماری روایات میں یہ حدیث دوسری عبارت میں بھی نقل ہوئی ہے ۔[3]

3 ـ ابان بن تغلب کہتے ہیں : میں حضرت امام صادق علیہ السلام کے ہمراہ تھا کہ آپ کوفہ کے پیچھے سے گزرے تو آپ نے سواری سے اتر کر دو رکعت نماز ادا کی ۔ پھر کچھ آگے بڑھے اور وہاں دو رکعت نماز بجا لائے ، پھر کچھ اور آگے بڑے اور دو رکعت نماز بجا لائے ۔ پھر آپ نے فرمایا:یہاں امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کی قبر مبارک ہے۔

میں نے عرض کیا :آپ نے دو اور جگہ بھی نماز ادا کی ؛ وہ کون سے مقامات ہیں ؟

آپ نے فرمایا : ایک مقام رأس الحسین علیہ السلام ہے اور دوسرا امام قائم عجل اللہ تعالی فرجه الشریف کے منبر کی جگہ ہے ۔[4]

4 ـ مبارک خبّاز کہتے ہیں : جب امام صادق علیہ السلام  حیرہ تشریف لائے تھے تو آپ نے مجھ سے فرمایا :سواری اور گدھے پر زین رکھو ۔ آپ سواری پر سوار ہوئے اور میں بھی آپ کے ساتھ سوار ہو گیا ، یہاں تک کہ ہم ایسی سرزمین پر پہنچے  کہ جہاں سیلاب آ کر خشک ہو سکا تھا ۔ امام علیہ السلام نے سواری سے اتر کر دو رکعت نماز پڑھی ، پھر کچھ آگے جا کر   سواری سے اترے اور دو رکعت نماز پڑھی  اور پھر کچھ اور آگے جا کر دو رکعت نما زبجا لائے ۔ پھر سواری پر سوار ہو کر واپس تشریف لے آئے ۔

 میں نے امام صادق علیہ السلام کی خدمت میں عرض کیا : میں آپ پر قربان جاؤں ! آپ نے تین جگہ دو دو رکعت نماز پڑھی ؛ وہ کون سے مقامات تھے ؟

آپ نے فرمایا : پہلی دو رکعت امیر المؤمنین علیہ السلام کی قبر مطہر کے مقام پر پڑھیں ، دوسری دو رکعت  نماز رأس الحسین علیہ السلام کے مقام پر پڑھیں اور تیسری دو رکعت امام قائم (عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف ) کے منبر کے مقام پر پڑھیں ۔[5]

احمد بن محمد بن سعید نے اپنی اسناد سے عبد اللہ بن محمد بن خالد سے بھی اسی طرح نقل کیا ہے ۔



[1] ۔کتاب  کافی اور کامل الزیارات میں  یزید بن عمر بن طلحة  اور کتاب بحار  الأنوار میں یزید بن عمرو بن طلحه ذکر ہوا ہے .

[2] ۔فرحة الغری: 64، کامل الزیارات: 34 ح4، کافی: ج4 572 ح1، وافی: 14 /1413 ح4، وسائل الشیعة: 14 /400 ح3، بحارالانوار: 45 /178 ح28، اور100 /141 ح18.

[3] ۔فرحة الغری: 56، حلیة الابرار: 6 /342 ح6، بحارالانوار: 100 /246 ح34.

[4] ۔فرحة الغری: 57، کامل الزیارات: 34 ح5، کافی: 4 /572 ح2، وافی:14 /1413 ح5، وسائل الشیعة: 14/400 ح4.

[5] ۔فرحة الغری: 58، الغارات: 2 /851، بحارالانوار: ج100 /247 ح35.

 

    ملاحظہ کریں : 1364
    آج کے وزٹر : 34084
    کل کے وزٹر : 103882
    تمام وزٹر کی تعداد : 132911852
    تمام وزٹر کی تعداد : 92064080