حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
اپنی دوستی کا معیار تقویٰ کو قرار دیں

اپنی دوستی کا معیار تقویٰ کو قرار دیں

تقویٰ کی اہمیت و عظمت کی وجہ سے دینی بھائیوں اور دوستوں سے ہمارا ارتباط اور دوستی کا معیار ان کے تقویٰ اور پرہیز گاری کی بنیاد پر ہو نہ کہ ان کی دولت، شہرت اور مقام کی بنیاد پر۔

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیںکہ حضرت امام علی علیہ السلام نے فرمایا:

''اَحْبِبِ الْاَخْوٰانَ عَلٰی قَدْرِ التَّقْویٰ''([1])

اپنے (دینی) بھائیوں کو ان کے تقویٰ و پرہیز گاری کے مطابق دوست رکھو۔

لوگوںسے دوستی ظاہری اور مادی امور کی وجہ سے نہیں ہونی چاہئے ۔اگر انسان کی دوستی اور برتاؤ کا معیار تقویٰ اور پرہیزگاری ہو تو معاشرے کے شریر  اور مکار افراد کے فریب اور شر سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔لیکن بعض افراد تقویٰ اور پرہیزگاری کو دوستی کی بنیاد قرار دینے کے بجائے فاسد کو افسد کے ذریعے دفع کرتے ہیں اور افسد کے بھی مرتکب ہو جاتے ہیں اور معاشرے  کے بازیگروں کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔

 


[1]۔ بحار الانوار:ج۷۴ص۱۸۷، امالی مرحوم صدوق :١٨٢

 

    ملاحظہ کریں : 2074
    آج کے وزٹر : 68684
    کل کے وزٹر : 91526
    تمام وزٹر کی تعداد : 135349734
    تمام وزٹر کی تعداد : 93524153