حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
28) جنگ صفین میں جناب عمار یاسر کی رہنمائی

جنگ صفین میں جناب عمار یاسر کی رہنمائی

     نصر بن مزاحم کہتے ہیں: یحییٰ بن یعلی نے صباح مزنی سے اور انہوں نے حارث بن حصن سے، زید بن ابی رجاء سے اورانہوںنے اسماء بن حکیم فزاری سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے کہا ہے:

ہم جنگ صفین میں امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کے ساتھ اور عمار یاسر کے پرچم تلے تھے۔ظہر کے وقت ہم نے سرخ چادرسے اپنے لئے سایہ فراہم کیا ہوا تھا ۔ صفوں کے پیچھے سے گزرنے والا ایک شخص کہ جیسے وہ انہیں شمار کر رہا ہو، وہ آگے آیا اور میرے پاس آ کر اس نے پوچھا: تم میں سے عمار یاسر کون ہے؟

     عمار نے کہا: میں عمار ہوں۔

     اس نے پوچھا:وہی کہ جس کا دشمن ابویقظان ہے؟

     کہا: ہاں

     اس شخص نے کہا:میں تم سے کچھ کہنا چاہتا ہوں کیا سب کے سامنے کہوں یا تنہائی میں؟

     عمار نے کہا: تم جس طرح چاہو کہہ سکتے ہو۔

     اس نے کہا:میں سب کے سامنے کہتا ہوں۔

     عمار نے کہا: کہو۔

     ہم جس حق پر ہیں،اس کی وجہ سے میں اپنے خاندان سے نکل آیا ہوںاور مجھے اس گروہ کے گمراہ ہونے میںبھی کوئی شک نہیں ہے اور میں جانتا ہوں کہ وہ باطل پر ہیں اور کل رات تک میں اسی حال میں تھا لیکن کل رات میں نے خواب دیکھا کہ ایک فرشتہ آگے آئی اور اس نے اذان کہی اور اس نے گواہی دی کہ اللہ کے سوا کوئی خدا نہیں ہے اور محمدۖ خدا کے رسول ہیں اور اذان کے ساتھ نماز قائم ہو گئی ،ان کے مؤذن نے بھی ایسے ہی کیا اور نماز کی صفیں کھڑی ہو گئیں ،ہم نے ایک ساتھ نماز ادا کی اور ایک ساتھ قرآن کی تلاوت کی اور ایک ساتھ دعا پڑھی۔کل رات سے میں شک میں مبتلا ہوں اور میں نے کس حال میں رات گذاری ہے یہ خدا ہی جانتا ہے کہ مجھ پر کیا گذری۔جب رات سے صبح ہوئی تو میں امیر المؤمنین علی علیہ السلام کی خدمت میں گیا اور یہ سارا واقعہ آنحضرت سے بیان کیا۔آپ نے فرمایا:

     کیا تم نے عمار یاسر کو دیکھا ہے؟

     میں نے کہا:نہیں۔

     فرمایا:ان سے ملو اور دیکھو کہ وہ کیا کہتے ہیں اور ن کے فرمان کی پیروی کرو۔

     لہذا اس کام کے لئے میں آپ کے پاس آیا ہوں؟

عمار نے اس سے کہا:کیا تم اس شخص کو جانتے ہو جو میرے سامنے سیاہ رنگ کا پرچم پکڑ ے کھڑا ہے؟وہ عمرو عاص کا پرچم ہے اور میں  نے پیغمبر اکرمۖ کے ساتھ اس سے تین بار مقابلہ کیا ہے اور جنگ کی ہے اور یہ چوتھی مرتبہ ہے اور پہلے کی بنسبت اس بار نہ صرف بہتر ہے بلکہ یہ ان سب سے زیادہ بدتر اور تباہ کرنے والا ہے۔ کیا تم نے خود جنگ بدر،احد اور حنین([1])میں شرکت کی یاتمہارے باپ نے شرکت کی کہ جس نے تمہیں یہ بتایا ہو؟

     اس نے کہا: نہیں۔

     عمار نے کہا:ہمارا مقام اور پرچم وہی مقام اور وہی پرچم ہے جو رسول خداۖ کا جنگ بدر،احد اور حنین میں تھا اور اس گروہ کا پرچم وہی احزاب کے مشرکوں کا پرچم ہے۔

     کیا تم وہ لشکر اور اس میںموجود افراد کو دیکھ رہے ہو؟خدا کی قسم؛میں یہ پسند کرتا ہوں کہ ان سب کااور معاویہ کے ساتھ مل کر ہمارے علم سے جنگ کرنے کے لئے آنے والوں  اور ہم سے الگ ہونے والوں (جن کے ہم معتقد تھے اور ہم ایک ہی جسم تھے )کا سر کاٹ دوں اور ان کے ٹکڑے ٹکڑے کردوں۔خدا کی قسم؛ان سب کا خون بہانا چڑیا کا خون بہانے سے بھی زیادہ حلال ہے۔کیا تم چڑیا کا خون بہانا حرام سمجھتے ہو۔

     اس نے کہا:نہیں؛ بلکہ یہ حلال ہے۔

     عمار نے کہا:اسی طرح ان کا خون بھی حلال ہے۔کیامیں نے تمہارے لئے یہ مسئلہ واضح کر دیا۔

     اس نے کہا:جی ہاں۔

مار نے کہا:اب جسے چاہتے ہو منتخب کر لو۔

     وہ شخص واپس لوٹ گیا،عمار یاسر نے دوبارہ اسے بلایا اور کہا:بیشک بہت جلد ممکن ہے کہ یہ اپنی تلواروں سے تم پر ایسا وار کریں کہ تمہارے باطل کے پیروکار بھی شک و تردید کا شکار ہو جائیں اور کہیں:اگر یہ حق پر نہ ہوتے تو ہم پر کبھی کامیاب نہ ہوتے۔

     خدا کی قسم؛یہ لوگ مکھی کی آنکھ کو آلود کرنے والے تنکے کے برابر بھی حق پر نہیں ہیں۔اور خدا کی قسم!اگر ہم اپنی تلواروں سے ان پر ایسا وار کریں کہ انہیں ہجر([2])کے صحراؤں تک بھگا دیں ۔اور ضرور یہ جان لو کہ ہم حق پر ہیں اور یہ باطل پر۔([3])

 


[1] ۔ حالانکہ متن اور ''وقعة صفین'' میں یونہی ہے لیکن حنین کی بجائے احزاب صحیح ہے کیونکہ جنگ حنین میں عمروعاص ظاہری طور پر مسلمان ہو چکا تھا۔وہ فتح خیبر کے سال مسلمان ہوا تھا۔

[2] ۔ ہجر؛بحرین کی وہی سرزمین ہے کہ جہاں کی کھجوریں زیادہ  اور اچھی ہونے کے لحاظ سے مشہور ہیں ۔ ترجمہ ''تقویم البلدان:١٣٧''

[3]۔ جلوۂ تاریخ در شرح نہج البلاغہ ابن ابی الحدید:ج٣ص١٣٥

 

 

 

 

    ملاحظہ کریں : 2180
    آج کے وزٹر : 109144
    کل کے وزٹر : 154979
    تمام وزٹر کی تعداد : 142502166
    تمام وزٹر کی تعداد : 98276791