حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۲۲ ۔ یک رجب اور نیمۂ شعبان کی رات امام حسین علیه السلام کی زیارت

(۲۲)

یک رجب اور نیمۂ شعبان کی رات امام حسین علیه السلام  کی زیارت

سید بن طاووس رحمه الله نے کتاب ’’ اقبال‘‘ میں نیمۂ شعبان میں امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے ایک فصل تشکیل دی ہے  اور کہا ہے :

یہ زیارت ان زیارات میں سے ہے   جن کے ذریعہ یکم رجب کو حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کی زیارت کی جاتی ہے  اور ہم نے اسے اس رات تک تاخیر سے ذکر کیا  کیونکہ یہ زیادہ باعظمت  رات ہے ۔ پس ہم نے اسے اس جگہ ذکر کیا جو زیادہ صاحب شرافت ہے :

پس جب بھی زیارت کا قصد کرو  تو غسل کرو ،  پاکیزہ لباس پہنو ، اور حضرت اباب عبد اللہ الحسین علیہ السلام کے حرم مطہر کے دروازے پر رو بہ قبلہ  کھڑے ہو جاؤ ، اور ہمارے سید و سردار حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ، حضرت فاطمه علیہا السلام ، امام حسن علیہ السلام ، امام حسین علیہ السلام اور آپ کی ذریت سے دوسرے ائمہ اطہار علیہم السلام  کو سلام کرو ۔  پھر حرم مطہر میں داخل ہو جاؤ اور  ضریح منور کے پاس کھڑے ہو کر سو مرتبہ تکبیر کہو اور پھر کہو :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ رَسُولِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ خَاتَمِ النَّبِيِّينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ سَيِّدِ الْمُرْسَلِينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ سَيِّدِ الْوَصِيِّينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا أَبَا عَبْدِاللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ،اَلسَّلاَمُ‏ عَلَيْكَ يَابْنَ فَاطِمَةَ الزَّهْرَاءِ،سَيِّدَةِ نِسَاءِ الْعَالَمِينَ. اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَلِيَّ اللهِ وَابْنَ وَلِيِّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا صَفِيَّ اللهِ‏ وَابْنَ صَفِيِّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا حُجَّةَ اللهِ وَابْنَ حُجَّتِهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا حَبِيبَ اللهِ وَابْنَ حَبِيبِهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا سَفِيرَ اللهِ وَابْنَ سَفِيرِهِ، اَلسَّلاَمُ‏ عَلَيْكَ يَا خَازِنَ الْكِتَابِ الْمَسْطُورِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ وَالزَّبُورِ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا أَمِينَ الرَّحْمَنِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا شَرِيكَ الْقُرَْانِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا عَمُودَ الدِّينِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا بَابَ حِكْمَةِ رَبّ‏ الْعَالَمِينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا بَابَ حِطَّةٍ، اَلَّذي مَنْ دَخَلَهُ كَانَ مِنَ الْآمِنِينَ،اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا عَيْبَةَ عِلْمِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْضِعَ سِرِّ اللهِ، اَلسَّلاَمُ‏ عَلَيْكَ يَا ثَارَ اللهِ وَابْنَ ثَارِهِ، وَالْوِتْرَ الْمَوْتُورَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ وَعَلَى‏ الْأَرْوَاحِ الَّتي حَلَّتْ بِفِنَائِكَ، وَأَنَاخَتْ بِرَحْلِكَ.بِأَبي أَنْتَ وَأُمِّي وَنَفْسِي يَا أَبَا عَبْدِاللهِ،لَقَدْ عَظُمَتِ الْمُصِيبَةُ، وَجَلَّتِ ‏الرَّزِيَّةُ بِكَ عَلَيْنَا، وَعَلَى جَمِيعِ أَهْلِ الْإِسْلاَمِ، فَلَعَنَ اللهُ أُمَّةً أَسَّسَتْ ‏أَسَاسَ الظُّلْمِ وَالْجَوْرِ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الْبَيْتِ، وَلَعَنَ اللهُ أُمَّةً دَفَعَتْكُمْ عَنْ مَقَامِكُمْ، وَأَزَالَتْكُمْ عَنْ مَرَاتِبِكُمُ الَّتي رَتَّبَكُمُ اللَهُ فِيهَا.بِأَبي أَنْتَ وَأُمِّي وَنَفْسِي يَا أَبَا عَبْدِاللهِ، أَشْهَدُ لَقَدِ اقْشَعَرَّتْ لِدِمَائِكُمْ‏ أَظِلَّةُ الْعَرْشِ مَعَ أَظِلَّةِ الْخَلاَئِقِ، وَبَكَتْكُمُ السَّمَاءُ وَالْأَرْضُ، وَسُكَّانُ ‏الْجِنَانِ وَالْبَرُّ وَالْبَحْرُ، صَلَّى اللهُ عَلَيْكَ عَدَدَ مَا في عِلْمِ اللهِ.لَبَّيْكَ دَاعِيَ اللهِ، إِنْ كَانَ لَمْ يُجِبْكَ بَدَنِي عِنْدَ اسْتِغَاثَتِكَ، وَلِسَانِي عِنْدَ اسْتِنْصَارِكَ، فَقَدْ أَجَابَكَ قَلْبِي وَسَمْعِي وَبَصَرِي، «سُبْحَانَ رَبِّنَا إِنْ كَانَ ‏وَعْدُ رَبِّنَا لَمَفْعُولاً».[1] أَشْهَدُ أَنَّكَ طُهْرٌ طَاهِرٌ مُطَهَّرٌ، مِنْ طُهْرٍ طَاهِرٍ مُطَهَّرٍ، طَهُرْتَ وَطَهُرَتْ‏بِكَ الْبِلاَدُ، وَطَهُرَتْ أَرْضٌ أَنْتَ فِيهَا، وَطَهُرَ حَرَمُكَ الشَّرِيفُ، أَشْهَدُ أَنَّكَ قَدْ أَمَرْتَ بِالْقِسْطِ وَالْعَدْلِ، وَدَعَوْتَ إِلَيْهِمَا، وَأَنَّكَ صَادِقٌ صِدِّيقٌ، صَدَقْتَ فِيمَا دَعَوْتَ إِلَيْهِ، وَأَنَّكَ ثَارُ اللهِ فِي الْأَرْضِ.وَأَشْهَدُ أَنَّكَ قَدْ بَلَّغْتَ عَنِ اللهِ، وَعَنْ جَدِّكَ رَسُولِ اللهِ، وَعَنْ أَبِيكَ ‏أَمِيرِالْمُؤْمِنِينَ، وَعَنْ أَخِيكَ الْحَسَنِ، وَنَصَحْتَ وَجَاهَدْتَ في سَبِيلِ اللهِ، وَعَبَدْتَ اللَهَ مُخْلِصاً حَتَّى أَتَاكَ الْيَقِينُ، فَجَزَاكَ اللهُ خَيْرَ جَزَاءِ السَّابِقِينَ، وَصَلَّى اللَهُ عَلَيْكَ وَسَلَّمَ تَسْلِيماً.أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَصَلِّ عَلَى الْحُسَيْنِ الْمَظْلُومِ، اَلشَّهِيدِ الرَّشِيدِ، قَتِيلِ الْعَبَرَاتِ، وَأَسِيرِ الْكُرُبَاتِ، صَلاَةً نَامِيَةً زَاكِيَةً مُبَارَكَةً، يَصْعَدُ أَوَّلُهَا، وَلاَيَنْفَدُ آخِرُهَا، أَفْضَلَ مَا صَلَّيْتَ عَلَى أَحَدٍ مِنْ ‏أَوْلِيَائِكَ، وَأَوْلاَدِ أَنْبِيَائِكَ الْمُرْسَلِينَ، يَا إِلَهَ الْعَالَمِينَ.

سلام ہو آپ پر اے فرزند رسول خدا ، سلام ہو آپ پر اے فرزند خاتم النبیین ، سلام ہو آپ پر اے فرزند  سید المرسلین ، سلام ہو آپ پر اے فرزند سید الأوصیاء ، سلام ہو آپ پر اے ابا عبد الله، سلام ہو آپ پر اے حسین بن علی، سلام ہو آپ پر اے فرزند فاطمه زهرا جو عالمین کی عورتوں کی سردار ہیں ۔ سلام ہو آپ پر اے ولی خدا اور ولی خدا کے فرزند ، سلام ہو آپ پر اے برگزیدۂ خدا اور  اس کے برگزیدہ کے فرزند ، سلام ہو آپ پر اے حجت خدا اور اس کی حجت کے فرزند ، سلام ہو آپ پر اے حبیب خدا اور اس کے حبیب کے فرزند ، سلام ہو آپ پر اے سفیر خدا اور اس کے سفیر کے فرزند ، سلام ہو آپ پر اے نوشتہ شدہ کتاب کے خزانہ دار ، سلام ہو آپ پر اے توریت و انجیل و زبور کے وارث ، سلام ہو آپ پر اے امینِ خدائے رحمان ، سلام ہو آپ پر اے شریک قرآن، سلام ہو آپ پر اے ستون دین، سلام ہو آپ پر اے ربّ العالمین کے باب حکمت ، سلام ہو آپ پر اے باب حطه ، جو کوئی بھی اس میں داخل ہو جائے وہ امان پانے والوں میں سے ہے ۔ سلام ہو آپ پر اے صندوق علم الٰهی، سلام ہو آپ پر اے مقام سرّ  الٰہی ، سلام ہو آپ پر اے  خون خدا  اور فرزند خون خدا ، اے وہ کشتہ  جس کے خون کا انتقام  نہیں لیا گیا۔  آپ پر سلام ہو اور ان ارواح پر سلام ہو  جنہوں نے آپ پر جان قربان کر دی اور اب آپ کے محل میں مقیم ہیں ، میرے ماں باپ اور میری جان  آپ پر قربان  اے ابا عبد اللہ ، آپ کے مصائب بہت بڑے اور آپ کا سوگ بہت زیادہ ہے ہمارے ہاں اور تمام انسانوں کے ہاں، پس خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے ظلم و ستم کی بنیاد رکھی آپ اہل بیت نبوت پر اور خدا کی لعنت ہو اس گروہ پرجس نے ہٹائے رکھا آپ کو آپ کے مقام سے اور دور رکھا، آپ کو ان مرتبوں سے جو خدا نے آپ کے لئے مقرر کئے تھے ، آپ پر میرے ماں باپ اور میں قربان جاؤں ،  اے ابا عبد اللہ! میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ حضرات کے خون بہائے جانے پرعرش کے سائےلرز گئے ،اور موجودات کے سائے تھرا گئے، آپ پر آسمان و زمین، اہل جنت اور خشکیوں اور سمندروں کے رہنےوالوں نے گریہ کیا، آپ پر خدا رحمت کرے اتنی جتنی اس کے علم میں ہے حاضر ہوں اے خدا کی طرف بلانے والے اگرچہ میرے جسم نے آپ کے استغاثے کے وقت لبیک نہیں کہا اور میری زبان نے آپ کی طلب نصرت کے وقت جواب نہیں دیا ، لیکن میرے دل، میرے کان اور آنکھ نے آپ کی صدا پر لبیک کہا ، پاک ہے ہمارا رب ،کیونکہ ہمارے رب کا وعدہ ضرور پورا ہو گا، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ پاک و پاکیزہ ہیں ، اور پاک و پاکیزہ خاندان سے ہیں ،آپ اصل سے پاک ہیں،  آپ کے ذریعے شہر پاک ہوئے ہیں اور پاک ہوئی زمین جس میں آپ ہیں اور آپ کا یہ حرم پاک ہے ، میں گواہی دیتا ہوں کہ یقینا آپ نے برابری اور انصاف کا حکم دیا ہے اور لوگوں کو اسی طرف بلایا ،بے شک آپ سچے ہیں، بہت ہی سچے جو دعوت آپ نے دی اس میں آپ سچے ہیں اور بے شک زمین میں آپ کا ہی خون ہے جس کا بدلہ خدا لے گا۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے تبلیغ کی خدا کی طرف سے اپنے نانا رسول(ص) خدا کی طرف سے اپنے والد امیر المومنین کی طرف سے اور اپنے بھائی حسن کی طرف سے خیر اندیشی فرمائی، اور خدا کی راہ میں جہاد کیا، اور اس کی مخلصانہ طور پر عبادت کی ، یہاں تک کہ شہید ہوگئے، پس خد آپ کو جزا دے اس سے بڑھ کر جو پہلے والوں کی دی، خدا درود بھیجے آپ پر اور سلام بھیجے جو سلام کا حق ہے ۔خدایا !  محمدو آل محمد پر درود بھیج ،اور حسین مظلوم پر درود بھیج ، جو شہید دانشمند ہیں، وہ مقتول ہیں جن پر آنسو بہائے گئے اور جو مشکلوں میں گھر گئے، ان پر درود بھیج ،بڑھنے والا ،پاکیزہ ،برکت والا ؛ جو  آغاز ہی سے بڑھنے لگے اوروہ کبھی ختم نہ ہو،  ایسا برتر درود جو تو نے اپنے نبیوں کی اولاد میں سے کسی فرد کے لئے نہ بھیجا ہو ، اے عالمین کے معبود ۔

پھر ضریح کو بوسہ دو  اوراس  اپنا دایاں اور بایاں رخسار مس کرو،  اور ضریح کا طواف کرو  اور اسے چاروں طرف سے بوسہ کرو ۔

پھر حضرت علی بن الحسین علیهماالسلام کی ضریح کے پاس  رو بہ قبلہ کھڑے ہو کر کہو :

اَلسَّلاَمُ مِنَ اللهِ، وَالسَّلاَمُ مِنْ مَلاَئِكَتِهِ الْمُقَرَّبِينَ وَأَنْبِيَائِهِ الْمُرْسَلِينَ، وَعِبَادِهِ الصَّالِحِينَ، وجَمِيعِ أَهْلِ طَاعَتِهِ مِنْ أَهْلِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرَضِينَ، عَلَى أَبي عَبْدِ اللهِ الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ، وَرَحْمَةُ اللهِ وبَرَكَاتُهُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ ‏يَا أَوَّلَ قَتِيلٍ مِنْ نَسْلِ خَيْرِ سَلِيلٍ مِنْ سُلاَلَةِ إِبْرَاهِيمَ الْخَلِيلِ. صَلَّى اللَهُ ‏عَلَيْكَ وَعَلَى أَبِيكَ إِذْ قَالَ فِيكَ، قَتَلَ اللَهُ قَوْماً قَتَلُوكَ، يَا بُنَيَّ مَا أَجْرَأَهُمْ ‏عَلَى الرَّحْمَانِ، وَعَلَى انْتِهَاكَ حُرْمَةِ الرَّسُولِ، عَلَى الدُّنْيَا بَعْدَكَ الْعَفَا.أَشْهَدُ أَنَّكَ ابْنُ حُجَّةِ اللهِ وَابْنُ أَمِينِهِ، حَكَمَ اللهُ عَلَى قَاتِلِيكَ، وَاَصْلاَهُمْ جَهَنَّمَ وَسَائَتْ مَصِيراً، وَجَعَلَنَا اللَهُ يَوْمَ الْقِيامَةِ مِنْ مُلاَقِيكَ‏ وَمُرَافِقِيكَ، وَمُرَافِقِي جَدِّكَ وَأَبِيكَ، وَعَمِّكَ وَأَخِيكَ، وَاُمِّكَ الْمَظْلُومَةِ الطَّاهِرَةِ الْمُطَهَّرَةِ، أَبْرَءُ إِلَى اللهِ مِمَّنْ قَتَلَكَ وَقَاتَلَكَ، وَأَسْأَلُ اللهَ‏ مُرَافِقَتَكُمْ في دَارِ الْخُلُودِ، وَالسَّلاَمُ عَلَيْكَ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ. اَلسَّلاَمُ عَلَى الْعَبَّاسِ بْنِ أَمِيرِالْمُؤمِنِينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَى جَعْفَرِ بْنِ ‏أَمِيرِالْمُؤمِنِينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَبْدِاللَّهِ بْنِ أَمِيرِالْمُؤمِنِينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَى أبي ‏بَكْرِ بْنِ أَمِيرِالْمُؤمِنِينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عُثْمَانَ بْنِ أَمِيرِالْمُؤْمِنِينَ. اَلسَّلاَمُ ‏عَلَى الْقَاسِمِ بْنِ الْحَسَنِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى أَبِي بَكْرِ بْنِ الْحَسَنِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَبْدِاللهِ بْنِ الْحَسَنِ.اَلسَّلاَمُ عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى جَعْفَرِ بْنِ عَقِيلٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَبْدِالرَّحْمَانِ بْنِ عَقِيلٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَبْدِاللهِ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ عَقِيلٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي سَعْدِ بْنِ عَقِيلٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَوْنِ بْنِ عَبْدِاللهِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ بَيْتِ الْمُصْطَفىَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الشُّكْرِ وَالرِّضَا.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ يَا اَنْصَارَ اللهِ وَرِجَالِهِ مِنْ أَهْلِ الْحَقِّ وَالْبَلْوَى، وَالْمُجَاهِدِينَ عَلَى بَصِيرَةٍ في سَبِيلِهِ، أَشْهَدُ أَنَّكُمْ كَمَا قَالَ اللهُ عَزَّ وجَلَّ «وَكَأَيِّنْ مِنْ نَبِىٍّ قَاتَلَ مَعَهُ رِبِّيُّونَ كَثِيرٌ فَمَا وَهَنُوا لِمَا أَصَابَهُمْ في سَبِيلِ ‏اللهِ وَمَا ضَعُفُوا وَمَا اسْتَكَانُوا وَاللهُ يُحِبُّ الصَّابِرِينَ»[2]، فَمَا ضَعُفْتُمْ وَمَااسْتَكَنْتُمْ حَتّىَ لَقِيتُمُ اللهَ عَلَى سَبِيلِ الْحَقِّ وَنَصْرِهِ، وَكَلِمَةِ اللهِ التَّامَّةِ.صَلَّى اللَّهُ عَلَى أَرْوَاحِكُمْ وَأَبْدَانِكُمْ، وَسَلَّمَ تَسْلِيماً، وَفُزْتُمْ وَاللهِ ‏لَوَدَدْتُ أَنّي كُنْتُ مَعَكُمْ فَافُوزَ فَوْزاً عَظِيماً، أَبْشِرُوا بِمَوَاعِيدِ اللهِ الَّتي لاَخُلْفَ لَهَا، إِنَّهُ لاَيُخْلِفُ الْمِيعَادَ.أَشْهَدُ أَنَّكُمُ النُّجَبَاءُ، وَسَادَةُ الشُّهَدَآءِ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، وَاَشْهَدُ أَنَّكُمْ جَاهَدْتُمْ في سَبِيلِ اللهِ، وَقُتِلْتُمْ عَلَى مِنْهَاجِ رَسُولِ اللهِ، أَنْتُمُ ‏السَّابِقُونَ وَالْمُجَاهِدُونَ، أَشْهَدُ أَنَّكُمْ أَنْصَارُ اللهِ وَأَنْصَارُ رَسُولِهِ، اَلْحَمْدُ لِلهِ الَّذي صَدَقَكُمْ وَعْدَهُ، وَأَرَاكُمْ مَا تُحِبُّونَ، وَالسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ. [3]

خدا کا سلام ، اور اس کے ملائکہ ، انبیاء اور رسولوں کا سلام ، اور اس کے نیک و صالح بندوں ، اور اہل آسمان و زمین میں تمام اہل اطاعت کی طرف سے  ابا عبد اللہ الحسین بن علی پر سلام ہو ، اور خدا کی رحمت اور اس کی برکات ہوں ، آپ پر سلام ہو اے   ابراہیم خلیل ی نسل میں سے بہترین فرزند کی نسل سے سب سے پہلے شہید پر ، آ پ پر اور آپ کے پدربزرگوار پر  خدا کا درود ہو  کہ جنہوں نے آپ کے بارے میں فرمایا : خداوند اس قوم کو قتل  کرے جس نے  آپ کو قتل کیا ، اے میرے  فرزند ! کس چیز نے انہیں خدائے رحمن کی نسبت سے اور رسول خدا کی بے حرمتی پر جری بنا دیا ، آپ کے بعد دنیا کے سر پر خاک ہو  ۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ حجت خدا کے فرزند  اور اس کے امین کے فرزند ہیں ، خدا آپ کے قاتلوں پر حکم کرے ، اور جہنم میں داخل کرے ، اور وہ کتنی بری جگہ ہے ، اور خداوند ہمیں قیامت کے دن آپ سے ملاقات کرنے والوں اور آپ  کے ساتھ ، اور آپ کے جد ، آپ  کے پدر ، آپ کے چچا ، آپ  کے  بھائی اور مظلومہ طاہرہ اور مطہرہ مادر گرامی کے ساتھ قرار رہنے والوں میں سے قرار دے ، میں خدا کی بارگاہ میں آپ کو قتل  کرنے والوں اور آپ سے جنگ کرنے والوں سے برائت و بیزاری کا اظہار کرتا ہوں ، اور میں خدا کی بارگاہ میں جاودانی مقام پر آپ کے ساتھ رہنے کا سوال کرتا ہوں، اور آپ پر سلام ہو اور خدا کی رحمت  اور اس کی  برکات ہوں ۔  سلام ہو  عباس بن امیرالمؤمنین پر، سلام ہو جعفر بن امیرالمؤمنین پر، سلام ہو عبد الله بن امیرالمؤمنین پر، سلام ہو ابی بکربن امیرالمؤمنین پر، سلام ہو عثمان بن امیرالمؤمنین پر ۔ سلام ہو قاسم بن حسن پر ، سلام بر ابی بکر بن حسن پر، سلام ہو عبد الله بن حسن پر ۔ سلام ہو محمدبن عبد الله بن جعفر بن ابی طالب پر، سلام ہو جعفر بن عقیل پر، سلام ہو عبد  الرحمن بن عقیل پر، سلام ہو عبد  الله بن مسلم بن عقیل، سلام ہو محمدبن ابوسعد بن عقیل، سلام بر عون بن عبد الله بن جعفر بن ابی طالب پر، سلام  ہو آپ پر اے اهل بیت مصطفی پر، سلام ہو اهل شکر و رضا پر ۔ آپ پر سلام ہو اے خدا کے مدد گارو ، اور (اے) اہل حق سے مردانِ الٰہی ، اور اس کی راہ میں بصیرت کے ساتھ جہاد کرنے والو ،  میں گواہی دیتا ہے  کہ بیشک آپ جیسا خدائے عزوجل نے فرمایا ہے : «اور بہت سے ایسے نبی گزر چکے ہیں جن کے ساتھ بہت سے خدا والوں نے اس شان سے جہاد کیا ہے کہ راہِ خدا میں پڑنے والی مصیبتوں سے نہ کمزور ہوئے اور نہ ہی بزدلی کا اظہار کیا اور نہ دشمن کے سامنے ذلت کا مظاہرہ کیا ، اور خدا صبر کرنے والوں کو ہی دوست رکھتا ہے»  اور آپ  نے ناتوانی و درماندگی کا اظہار نہیں کیا ، یہاں تک کہ آپ نے حق اور اس کی مدد کی راہ میں اور خدا کے کامل کلمہ میں خدا سے ملاقات کی ۔ آپ کی ارواح اور جسموں پر خدا  کا درود ہو اور  فراوان سلام ہو ، خدا کی قسم ! آپ کامیاب ہو گئے ، اور بیشک میں چاہتا تھا کہ میں بھی آپ کے ساتھ ہوتا  تو عظیم کامیابی حاصل کر لیتا ۔آپ کو خدا کے وعدوں کی بشارت ہو جس میں کوئی تخلف نہیں اور خدا ہرگز وعدہ خلافی نہیں کرتا ۔میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ برگزیدہ ، اور دنیا و آخرت میں سرور شہداء ہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ  نے راہ خدا میں جہاد کیا ، اور رسول خدا کی راہ و روش پر قتل ہو گئے ، آپ سبقت لینے والے اور مجاہد ہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ خدا اور اس کے رسول کے انصار و مددگار ہیں  ۔ حمد و ثناء خدا کے لئے ہیں جس نے آپ کے بارے میں وعد ہ کو پورا کیا ، اور آپ کو وہ چیز دکھا دی جو آپ چاہتے تھے ، آپ سب پر سلام ہو اور خدا کی رحمت اور اس کی برکات ہوں ۔

پھر شہداء کی طرف متوجہ ہو اور شہداء کو سلام کرو اور کہو :

اَلسَّلاَمُ عَلَى سَعِيدِ بْنِ عَبْدِاللهِ الْحَنَفي، اَلسَّلاَمُ عَلَى حُرِّ بْنِ يَزِيدِ الرِّيَاحي، اَلسَّلاَمُ عَلَى زُهَيْرِ بْنِ الْقَيْنِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى حَبِيبِ بْنِ مَظَاهِرٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى مُسْلِمِ بْنِ عَوْسَجَةِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَقَبَةِ بْنِ سَمْعَانَ، اَلسَّلاَمُ‏ عَلَى بُرَيْرِ بْنِ خُضَيْرٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَبْدِاللهِ بْنِ عُمَيْرِ.اَلسَّلاَمُ عَلَى نَافِعِ بْنِ هِلاَلٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى مُنْذِرِ بْنِ الْمُفَضَّلِ الْجُعْفي، اَلسَّلاَمُ عَلَى عُمَرِ بْنِ قُرْظَةِ الْأَنْصَاري.اَلسَّلاَمُ عَلَى أَبِي ثَمَامَةِ الصَّائِدي، اَلسَّلاَمُ عَلَى جَوْنٍ مَوْلىَ أَبِي ذَرِّ الْغَفَّاري، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَبْدِالرَّحْمَانِ بْنِ عَبْدِاللهِ الْأَزْدي، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَبْدِالرَّحْمَانِ وَعَبْدِاللهِ ابْنَيْ عُرْوَةِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى سَيْفِ بْنِ الْحَارِثِ، اَلسَّلاَمُ ‏عَلَى مَالِكِ بْنِ عَبْدِاللهِ الْحَائِرِي، اَلسَّلاَمُ عَلَى حَنْظَلَةِ بْنِ سَعْدٍ الشَّيْبَانِي. اَلسَّلاَمُ عَلَى قَاسِمِ بْنِ الْحَارِثِ الْكَاهِلِي، اَلسَّلاَمُ عَلَى بِشْرِ بْنِ عَمْرِو الْحَضْرَمِيِّ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَابِسِ بْنِ شَبِيبِ الشَّاكِرِي، اَلسَّلاَمُ عَلَى حَجَّاجِ بْنِ مَسْرُوقِ الْجُعْفي، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَمْرِو بْنِ خَلَفٍ وَسَعِيدٍ مَوْلاَهُ، اَلسَّلاَمُ عَلَى حَسَّانِ بْنِ الْحَارِثِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى مَجْمَعِ بْنِ عَبْدِاللهِ ‏الْعَائِذي، اَلسَّلاَمُ عَلَى نَعِيمِ بْنِ عَجْلاَنِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَبْدِالرَّحْمَانِ بْنِ ‏يَزِيدِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عُمَرَ بْنِ أبي كَعْبٍ. اَلسَّلاَمُ عَلَى سُلَيْمَانَ بْنَ عَوْفِ الْحَضْرَمِيِّ، اَلسَّلاَمُ عَلَى قَيْسِ بْنِ‏ مُسْهِرِ الصِّيْدَاوِيَّ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عُثْمَانَ بْنِ فَرْوَةِ الْغِفَارِيِّ، اَلسَّلاَمُ عَلَى غَيْلاَنِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَانِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى قَيْسِ بْنِ عَبْدِاللهِ الْهَمْدَانِي، اَلسَّلاَمُ عَلَى عُمَيْرِ بْنِ كَنَادِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى جَبَلَةِ بْنِ عَبْدِاللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى مُسْلِمِ بْنِ كَنَادٍ.اَلسَّلاَمُ عَلَى سُلَيْمَانَ بْنِ سُلَيْمَانَ الْأَزُدي، اَلسَّلاَمُ عَلَى حَمَّادِ بْنِ حَمَّادِ الْمُرَادي، اَلسَّلاَمُ علىَ عَامِرِ بْنِ مُسْلِمٍ وَمَوْلاَهُ مُسْلِمٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى بَدْرِ بْنِ رُقَيْطٍ، وَابْنَيْهِ عَبْدِاللهِ وَعُبَيْدِاللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى رُمَيْثِ بْنِ عُمْرِو، اَلسَّلاَمُ عَلَى سُفْيَانَ بْنِ مَالِكٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى زُهَيْرِ بْنِ سَيَّارٍ.اَلسَّلاَمُ عَلَى قَاسِطٍ وَكَرْشِ‏نِ ابْنَيْ زُهَيْرٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى كَنَانَةَ بْنِ عَتِيقٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَامِرِ بْنِ مَالِكٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى مَنِيعِ بْنِ زِيَادٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى نُعْمَانَ بْنِ عَمْرٍو.اَلسَّلاَمُ عَلَى جَلاَسِ بْنِ عَمْرِو، اَلسَّلاَمُ عَلَى عامِرِ بْنِ جُلَيْدَةِ، اَلسَّلاَمُ‏ عَلَى زَائِدَةِ بْنِ مُهَاجِرٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى حَبِيبِ بْنِ عَبْدِاللهِ النَّهْشَلِي، اَلسَّلاَمُ‏ عَلَى حَجَّاجِ بْنِ يَزِيدٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى جُوَيْنِ بْنِ مَالِكٍ.اَلسَّلاَمُ عَلَى ضُبَيْعَةِ بْنِ عَمْرٍو، اَلسَّلاَمُ عَلَى زُهَيْرِ بْنِ بَشِيرٍ، اَلسَّلاَمُ‏ عَلَى مَسْعُودِ بْنِ الْحَجَّاجِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَمَّارِ بْنِ حَسَّانٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى جُنْدَبِ بْنِ حُجَيْرٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى سُليْمَانَ بْنِ كَثِيرٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى زُهَيْرِ بْنِ ‏سُلَيْمَانَ، اَلسَّلاَمُ عَلَى قَاسِمِ بْنِ حَبِيبٍ.اَلسَّلاَمُ عَلَى اَنَسِ بْنِ كَاهِلِ الْأَسَدي، اَلسَّلاَمُ عَلَى ضَرْغَامَةِ بْنِ ‏مَالِكٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى زَاهِرٍ مَوْلىَ عَمْرِو بْنِ الْحَمِقِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَبْدِاللهِ‏ بْنِ يَقْطُرِ رَضِيعِ الْحُسَيْنِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى مُنْجِحٍ مَوْلىَ الْحُسَيْنِ، اَلسَّلاَمُ ‏عَلَى سُوَيْدٍ مَوْلىَ شَاكِرٍ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ أَيُّهَا الرَّبَّانِيُّونَ، أَنْتُمْ خِيَرَةُ اللهِ، إِخْتَارَكُمُ اللهُ لِأَبي‏ عَبْدِاللهِ عَلَيْهِ السَّلاَمُ، وَأَنْتُمْ خَاصَّتُهُ، اِخْتَصَّكُمُ اللهُ، أَشْهَدُ أَنَّكُمْ قُتِلْتُمْ‏ عَلَى الدُّعَاءِ إِلَى الْحَقِّ، ونَصَرْتُمْ ووَفَيْتُمْ، وبَذَلْتُمْ مُهَجَكُمْ مَعَ ابْنِ‏ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ، وَاَنْتُمْ سُعَدَاءُ سُعِدْتُمْ، وَفُزْتُمْ بِالدَّرَجَاتِ.فَجَزَاكُمُ اللهُ مِنْ أَعْوَانٍ وَإِخْوَانٍ خَيْرَ مَا جازىَ مَنْ صَبَرَ مَعَ رَسُولِ اللهِ ‏صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ، هَنِيئاً لَكُمْ مَا أُعْطِيتُمْ، وَهَنِيئاً لَكُمْ بِمَا حُيِّيتُمْ، طَافَتْ عَلَيْكُمْ مِنَ اللهِ الرَّحْمَةُ، وَبَلَغْتُمْ بِهَا شَرَفَ الْاَخِرَةِ.

سلام ہو سعید بن عبد الله حنفی پر، سلام ہو حر بن یزید ریاحی پر، سلام ہو زهیر بن قین  پر، سلام ہو حبیب بن مظاهر پر، سلام ہر مسلم بن عوسجه پر ، سلام ہوعقبة بن سمعان پر، سلام ہو بریر بن خضیر پر ، سلام ہو عبد الله بن عمیر پر ، سلام ہو نافع بن هلال پر ، سلام ہو منذر بن مفضل جعفی پر ، سلام ہو عمر بن قرظة انصاری پر ، سلام ہو ابی ثمامه صائدی پر ، سلام ہو جون غلام ابوذر غفاری پر، سلام ہو عبد الرحمن بن عبد الله ازدی پر ، سلام ہو عروہ کے دو بیٹوں عبد الرحمن اور عبد الله پر، سلام  سیف بن حارث پر، سلام ہو مالک بن عبد الله حائری پر ، سلام ہو حنظلة بن سعد شیبانی پر ، سلام ہوقاسم بن حارث کاهلی پر ، سلام ہو  بشر بن عمرو حضرمی پر ، سلام ہو عابس بن شبیب شاکری پر ، سلام ہو  حجاج بن مسروق جعفی پر ، سلام ہو  عمرو بن خلف  اور ان کے غلام سعید  پر، سلام ہو  حسّان بن حارث پر، سلام ہو  مجمع بن عبد الله عائذی پر ، سلام ہو  نعیم بن عجلان پر ، سلام ہو  عبد الرحمان بن یزید پر ، سلام ہو  عمر بن ابی کعب پر ، سلام ہو  سلیمان بن عوف حضرمی پر ، سلام ہو  قیس بن مسهر صیداوی پر ، سلام ہو  عثمان بن فروة غفاری پر ، سلام ہو  غیلان بن عبد الرحمان پر ، سلام ہو  قیس بن عبد الله همدانی پر ، سلام ہو  عمیر بن کناد پر ، سلام ہو  جبلة بن عبد الله پر ، سلام ہو  مسلم بن کناد پر ، سلام ہو  سلیمان بن سلیمان ازدی پر، سلام ہو  حماد بن حماد مرادی پر ، سلام ہو  عامر بن مسلم اور ان کے غلام مسلم پر ، سلام ہو  بدر بن رقیط اور ان کے دو بیٹوں عبد الله اور عبید الله، سلام ہو  رمیث بن عمرو پر ، سلام ہو  سفیان بن مالک پر ، سلام ہو  زهیر بن سیّار پر، سلام ہو زہیر کے دو بیٹوں قاسط و کرش پر، سلام ہو  کنانة بن عتیق پر ، سلام ہو  عامر بن مالک پر ، سلام ہو  منیع بن زیاد پر ، سلام ہو  نعمان بن عمرو پر ، سلام ہو  جلاس بن عمرو پر ، سلام ہو  عامر بن جلیده پر ، سلام ہو  زائدة بن مهاجر پر ، سلام ہو حبیب بن عبد الله نهشلی پر ، سلام ہو  حجّاج بن یزید پر ، سلام ہو  جوین بن مالک پر ، سلام ہو  ضبیعة بن عمرو پر ، سلام ہو  زهیر بن بشیر پر، سلام ہو  مسعود بن حجاج پر ، سلام ہو  عمّار بن حسّان پر ، سلام ہو  جندب  بن حجیر پر ، سلام ہو  سلیمان بن کثیر پر ، سلام ہو  زهیر بن سلیمان پر ، سلام ہو  قاسم بن حبیب پر ، سلام ہو  انس بن کاهل اسدی پر ، سلام ہو  ضرغامة بن مالک پر ، سلام ہو  زاهر غلام عمرو بن حمق پر ، سلام ہو  عبد الله بن یقطر پر ، سلام ہو امام حسین علیہ السلام کے غلام  منحج پر ، سلام ہو شاکر کے غلام سوید پر۔آپ پر سلام ہو اے مردان الٰہی  ، آپ خدا کے برگزیدہ ہیں ، خدا نے آپ کو حضرت ابا عبد اللہ  علیہ السلام کے لئے منتخب کیا ، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ راہ حق کی طرف دعوت دینے کی راہ میں قتل ہو گئے ، آپ نے نصرت کی اور وفا کی ، اور اپنا خون رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ (وسلم) کے فرزند کے ساتھ  پیش کیا ، آپ سب سعادر مند ہیں ، اور سعادت تک پہنچ گئے  اور اعلیٰ درجات پر فائز ہو گئے ۔  پس خداوند آپ کو اجر عطا کرے ، ساتھیوں اور بھائیوں میں سے ، اس سے بہتر اجر و پاداش عطا کر جو تو نے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ (وسلم) کے ساتھ صبر و پائیداری کرنے والے کو عطا کیا ،آپ کو مبارک ہو جو کچھ آپ کو عطا ہوا ، اور  آپ کو وہ بھی مبارک ہو جس سے آپ کو تحیّت دی گئی ، خدا کی طرف سے رحمت آپ کے گرد طواف کرتی ہے ، اور اس کے ذریعہ آپ آخرت کے شرف  تک پہنچے۔

پس جب آنحضرت سے وداع کرو تو وہی کچھ کہو جو ہم نے بعض وداع میں ذکر کیا ہے :

 

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يا حُجَّةَ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا صَفْوَةَ اللهِ، اَلسَّلاَمُ ‏عَلَيْكَ يَا خَالِصَةَ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا قَتِيلَ الظَّمَاءِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا غَرِيبَ الْغُرَبَاءِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ سَلاَمَ مُوَدِّعٍ لاَ سَئِمٍ وَلاَ قَالٍ، فَاِنْ اَمْضِ فَلاَ عَنْ مَلاَمَةٍ، وَاِنْ اُقِمْ فَلاَ عَنْ سُوءِ ظَنٍّ بِمَا وَعَدَ اللهُ الصَّابِرِينَ، لاَ جَعَلَهُ‏ اللَّهُ آخِرَ الْعَهْدِ مِنِّي لِزِيَارَتِكَ، وَرَزَقَنِي الْعَوْدَ اِلىَ مَشْهَدِكَ، وَالْمَقَامَ ‏بِفِنَائكَ، وَالْقِيَامَ في حَرَمِكَ، وَاِيَّاهُ أَسْأَلُ أَنْ يُسْعِدَنِي بِكُمْ، وَيَجْعَلَنِي ‏مَعَكُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ. [4]

آپ پر سلام ہو اے میرے مولا ، آپ پر سلام ہو اے حجت خدا ، آپ پر سلام ہو اے خدا کے برگزیدہ ، آپ پر سلام ہو اے خدا کے اختیار شدہ ، آپ پر سلام ہو اے کشتۂ عطش ، سلام ہو آپ پر اے غریب الغرباء ، آپ پر سلام ہو وداع کرنے والے کا سلام جو نہ خستہ حال ہے اور نہ دل تنگ ہے ، پس اگر میں جا رہا ہوں تو رنجیدہ ہو کر نہیں ،ا ور اگر میں یہاں ٹھہروں تو اس لئے نہیں کہ مجھے خدا کے اس وعدہ سے کوئی بدگمانی ہے جو اس نے صابروں سے کیا ہے ۔ خدایا! میری اس زیارت کو میرے لئے آخری زیارت قرار نہ دے ، اور مجھے دوبارہ آپ کی بارگاہ میں آنے، اور آپ کے در حرم پر کھڑے ہو، اور آپ کے حرم میں قیام کرنے کی توفیق عطا فرمائے ، اس (معبود) سے میرا یہی سوال ہے کہ ہمیں آپ کے ذریعہ سعید  بنا دے اور دنیا و آخرت میں آپ  کے ساتھ قرار دے ۔

 


[1] ۔ سورۂ أسراء، آیت : 108.

[2] ۔ سورۂ  آل عمران ، آیت : 146.

[3] ۔ إقبال الأعمال: 227، مصباح الزائر: 291.

[4] ۔ إقبال الأعمال: 229، مصباح الزائر: 295.

    ملاحظہ کریں : 645
    آج کے وزٹر : 109280
    کل کے وزٹر : 154979
    تمام وزٹر کی تعداد : 142502437
    تمام وزٹر کی تعداد : 98276926