امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
مشورہ کرنے کی ضرورت

مشورہ  کرنے  کی  ضرورت

سعی و جستجو اس صورت میںمفید ثابت ہو تی ہے کہ جب وہ صحیح راہ پر قرار پائے اور اس کا درست نتیجہ ہاتھ آئے ۔ اگر انسان کی فعالیت و کوشش صحیح شرائط کے ساتھ انجام نہ پائے تو اتلاف عمر اور تھکاوٹ کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہو گا ۔ لہذا ہر کام اور پروگرام کو شروع کرنے سے پہلے اس پر دقت کریں اور کامیا بی وناکامی کی تمام شرائط کی تحلیل و بررسی کریں ۔ اس کے بعد اگر آپ دیکھیں کہ اس کام سے اچھا اور عالی نتیجہ حاصل ہو رہا ہے تو اس کام کا آغاز کریں اگر اس کام کا نتیجہ آپ کے لئے روشن نہ ہوسکے تو کسی ایسے شخص سے مشورہ طلب کریں کہ جو آ پ کا ہمدرد ، دلسوز اور اس مسئلہ سے مطلع وآگاہ ہو پھر اگر اس کام میں کوئی صلاح دکھائی دے تو اس کام کا آ غاز کریں ۔

حضرت رسول اکرامۖ ایک روایت میں فرماتے ہیں :

'' تَواضعْ لِلّٰہِ ، یَرْ فَعکَ اللّٰہُ وَلاَ تَقْضیَنّ الاَّ بِعِلمٍ فَانّ اشکل علیک امر فسل ولا تستحیی ، واستشر ثمّ اجتھد فانّ اللّٰہ عزّ وجلّ ان یعلم منک الصدق یوفقک ''([1])

خدا کے لئے تواضع کرو، تا کہ خدا تمہیں سر بلند کرے اور تم قضاوت نہ کرو مگر جس کے بارے  میں تم علم و آ گاہی رکھتے ہو ۔ پس اگر کوئی امر تمہارے لئے مشکل ہو تو اس کے بارے میں سوال کرو اور سوال کرنے میں مت شرماؤ، اس کے بارے میں مشورہ کرو اور پھر اس کام کو انجام دینے کی کوشش کرو، کیو نکہ خداوند متعال اگر تم میں صداقت جانے تو تمہیں کامیاب فرما ئے گا ۔

جیسا کہ آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ پیغمبر اکرم(ص)نے ارشاد فرمایا : '' مشکل امور میں دوسروں سے پوچھو اور مشورہ کرو اور اس کے بعد اس کام کو انجام دینے کی کوشش کرو ''

 


[1] ۔ بحار الانوار:ج ٢١ص  ٤٠٨

 

 

 

    بازدید : 7263
    بازديد امروز : 16950
    بازديد ديروز : 85752
    بازديد کل : 133049041
    بازديد کل : 92132698