امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
نتیجۂ بحث1

نتیجۂ بحث

آ پ غور و فکر اورتفکر و تعقل کے ذریعہ دنیا کے  عالی ، عظیم ترین اور قیمتی  خزانوں کو اپنے ذہن سے نکالیں  اور تامل و دقت کے ذریعہ اپنی افکار سے پر ارزش گوہر حاصل کریں کہ جس کے سامنے بہت سے قیمتی خزانے کوئی قیمت نہیں رکھتے ۔  اپنی فکر کو متمر کز کریں اور تمر کز فکر کی قدرت سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی عقلی و ذہنی قوت کی افزائش کریں ۔ غور وفکر کے ذریعہ آپ نہ صرف ذہین اور ا پنے آگاہ ضمیر میں تبدیلیاں ایجاد کر سکتے ہیں ۔بلکہ آپ اپنے اس ضمیر میں بھی تبدیلی لا سکتے ہیں کہ جو اپنے سے آگاہ نہیں ہے ۔

فکر آپ کے نفس و روح کے لئے مقناطیس ہے کیو نکہ آپ جس موضوع کے بارے میں سوچیں وہ آپ کو اس کی طرف جذب کرے گا ۔

تفکر کے ذریعہ فضائل ومناقب اہل بیت علیہم السلام سے اپنی روح کو بلندیوں پر لے جائیں تا کہ اس خاندان وحی کے لئے مجذوب بن سکیں ۔

اس کائنات ، ملکوت آسمان و زمین اور آیات الٰہی سے آشکار عظمتوں میں تدبر و تامل سے آپ میں عظم تبدیلیاں و تحولات وجود میں آئیں گے ۔

اشتبا ہات فکری کے شکار افراد کی صحبت و ہمنشینی سے گریز کریں اور عالی و بزرگ فکر کے مالک افراد کی مجلس میں بیٹھیں ۔

بہ یک تدبیر نیکو آن توانکرد

کہ نہ تو ان با شپاہ بیکران کرد

بہ رأیی لشکری را بشکنی پشت

بہ شمشیری یکی تا دہ تو ان کشت

ایک اچھی سوچ و فکر وہ کام بھی کر سکتی ہے کہ جسے بہت بڑا لشکر بھی انجام نہیں دے سکتا ۔   رائے ونظریہ کے ذریعہ لشکر کو شکست و مات دے سکتے ہیں لیکن تلوار کے ذریعہ ایک سے دس افراد کو ہی قتل کیا جاسکتا ہے ۔

 

 

    بازدید : 7286
    بازديد امروز : 5736
    بازديد ديروز : 51253
    بازديد کل : 133532133
    بازديد کل : 92380006