حیرت ہے ! کوئی شیعہ ہونے کا دعویدار ہو
مگر امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے نہ جائے !
۱ ۔ سلیمان بن خالد کہتے ہیں : میں نے امام صادق علیہ السلام سے سنا کہ آپ نے فرمایا :
عجباً لأقوام يزعمون انّهم شيعة لنا ويقال: ان أحدهم يمرّ به دهره ولا يأتي قبرالحسين عليه السلام جفاء منه وتهاوناً وعجزاً وكسلاً، أما واللَّه لو يعلم ما فيه من الفضل ما تهاون ولا كسل.
ان لوگوں پر تعجب ہے کہ جن کا یہ خیال ہے کہ وہ ہمارے شیعہ ہیں ۔ اور کہا جاتا ہے : ان میں سے ایک عمر گزار لیتا ہے لیکن امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے نہیں جاتا ۔ چاہے یہ جفا کی بناء پر ہو یا سستی کی بناء پر ، یا ناتوانی اور بیماری کی بناء پر ۔ کسی بھی حالت میں اگر وہ یہ جان لیتا کہ امام حسین علیہ السلام کی زیارت کی کیا فضیلت ہے تو وہ ہرگز سستی و کاہلی نہ کرتا ۔
میں نے عرض کیا : میں آپ پر قربان جاؤں ! امام حسین علیہ السلام کی زیارت میں کیا فضیلت ہے ؟ امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :
فضل وخير كثير، أمّا أوّل مايصيبه ان يغفر ما مضى من ذنوبه ويقال له: استأنف العمل . [1]
اس میں بڑی فضیلت اور خیر کثیر ہے ۔ اسے سب سے پہلے ملنے والا خیر یہ ہے کہ اس کے گزشتہ گناہ بخش دیئے جاتے ہیں اور اس سے کہا جاتا ہے : تم نئے سرے سے اپنے کام کا آغاز کرو ۔
۲ ۔ عنبسہ بن مصعب نے حضرت امام صادق علیہ السلام سے روایت نقل کی ہے کہ آپ نے فرمایا :
من لم يأت قبر الحسين عليه السلام حتّى يموت كان منتقص الدّين منتقص الإيمان وإذا دخلالجنّة كان دون المؤمنين فيها. [2]
جو امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے نہ جائے اور اس دنیا سے چلا جائے ، اور اگر وہ جنت میں چلا جائے تو اس کا مؤمنین سے نیچے کا مرتبہ ہو گا ۔
۳ ۔ محمد بن مسلم نے امام باقر علیہ السلام سے روایت نقل کی ہے کہ آپ نے فرمایا :
من لم يأت قبر الحسينعليه السلام من شيعتنا كان منتقص الإيمان، منتقص الدين، وإن دخل الجنة كان دون المؤمنين في الجنة. . .[3]
ہمارے شیعوں میں سے جو شخص امام حسین علیہ السلام کی قبر کی زیارت کے لئے نہ جائے تو اس کا دین و ایمان ناقص ہے اور اگر وہ جنت میں چلا جائے تو اس کا مقام و مرتبہ مؤمنین سے کمتر ہو گا ۔
آج کے وزٹر : 77738
کل کے وزٹر : 198351
تمام وزٹر کی تعداد : 118828364
|