امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
حکم کے داخل ہونے کے بارے میں پیغمبر اکرمۖ کی پیشنگوئی اور اس پر لعنت کرنا

حکم کے داخل ہونے کے بارے میں

پیغمبر اکرمۖ کی پیشنگوئی اور اس پر لعنت کرنا

 بنی امیہ اس قدر گستاخ اور پست تھے کہ ان میں سے کچھ لوگوں نے تو پیغمبر اکرمۖ کی حیات کے زمانے میں آپ کو تکالیف پہنچائیں اور انہیں اپنے اس پست کام پر کوئی شرم و حیا  کا احساس بھی نہیں ہوتا تھاکہ جو ان کے کفر و نفاق کی دلیل ہے۔

 ان میں سے ایک ''حکم بن عاص'' ہے جس پر رسول اکرمۖ نے لعنت کی ہے اور اسے ''طرید رسول اللّٰہ''(یعنی رسول خداۖ کی طرف سے نکالا گیا) کا لقب ملا۔

کتاب ''الاستیعاب'' کے مؤلف حکم کے بارے میں کہتے ہیں:ایک دن رسول خداۖ اپنے اصحاب کے درمیان تشریف فرما تھے ، اور اس دوران آپ نے فرمایا:

اب تمہارے سامنے ایک ملعون شخص داخل ہو گا۔

عبداللہ بن عمروعاص (عرب کا مشہور مکار و دھوکہ باز اور معاویہ بن ابی سفیان کا یار و مشیر) کہتا ہے:میں بھی اس مجلس میں موجود تھا اور جب میں نے رسول اکرمۖ  کی یہ بات سنی تو میں پریشان ہو گیا کیونکہ میرے باپ عمرونے اپنا لباس پہن چکاتھا اور وہ رسول خدأ کے پاس آنے کا ارادہ رکھتا تھا،میں نے اپنے آپ سے کہا: کہیںایسا نہ ہو کہ اب میرا باپ آ جائے،اچانک میں نے دیکھا کہ حکم بن ابی العاص داخل ہوا۔

     حکم بن ابی العاص وہی شخص ہے کہ جسے پیغمبر اکرمۖ نے مدینہ سے نکال دیا تھااور مسلمانوں نے اسے ''طرید رسول اللّٰہ''کالقب دیا تھا۔مروان اسی کا بیٹا ہے اور بنی مروان (جنہیں   یزید اور مروان کے بعد خلافت ملی اور جنہوں نے    ٦٥ھ سے ١٣٢ھ تک شام میں حکومت کی) اسی شخص کی نسل میں سے ہیں۔ ([1]) بعض مؤلفین نے اس کا اچھے انداز سے تعارف کروایا ہے اور اس کے برے کاموں سے پردہ اٹھایا ہے اور انہوں نے اس کی رعشہ کی بیماری  اور مدینہ سے نکالے جانے کا واقعہ بیان کیا ہے:

حکم بن عاص  نے فتح مکہ کے سال مسلمانوں کی طاقت دیکھ کر ظاہری طور پر اسلام قبول کیا۔لیکن اس کے دماغ میں ہمیشہ پیغمبر اکرمۖ کو تکالیف پہچنائے کے خیالات نشوونما پاتے تھے اور وہ مختلف صورتوں میں آنحضرت کو تکلیفیں پہنچاتاتھا۔ اس طرح سے کہ تاریخ کی کتابوں میں آیا ہے کہ خصوصی  خفیہ جلسوں کی تشکیل  کے موقع پر یہ  جاسوسی کی غرض سے کسی کونے میں چھپ جاتا تھااور یہ مشرکین و منافقین کے بارے میں رسول اکرمۖ اور اصحاب کے منصوبوں سے آگاہ ہو کر اسلام و مسلمانوں کی مصلحت کے برخلاف انہیں لوگوں میں پھیلا دیتا تھا یا دشمن کو ان کی اطلاع دے دیتا تھا۔

     کبھی یہ پیغمبر اکرمۖ کے حجرے (جس کے دروازے مسجد میں کھلتے تھے) کے پیچھے کان لگا کر سنتا تھا اور آنحضرت کی اپنے خاندان کے ساتھ کی جانے والی خصوصی باتیں سنتا تھااور پھر انہیں منافقین کی محفلوں میں توہین اور تمسخرانہ انداز میں بیان کرتا تھا۔

کبھی وہ کچھ منافقین  کے ساتھ رسول اکرم ۖ کے پیچھے پیچھے چلتااور آنحضرت کے چلنے کے انداز کی نقل کرتا  اور اپنے ہاتھوں اور سر کو ہلا کر مسخرانہ حرکتوں سے منافقین کو ہنساتا تھا۔

 رسول اکرم ۖ حکم بن ابی العاص کے گفتار وکردار سے آگاہ تھے لیکن رحمت و بزرگواری کی وجہ سے بیان نہیں فرماتے تھے کہ شاید وہ متنبہ ہو جائے اور اپنا راستہبدل کربرے کاموں کو چھوڑ دے ۔ لیکن اس نے رسول اکرمۖ کے کرم اور برداشت کا الٹا اثر لیا  اور روز بروز اس کی گستاخیاں بڑھتی گئیں اور وہ مزید جرأت کے ساتھ اپنے نازیبا کام انجام دیتا۔ آخر کار نبی رحمتۖ نے  اس کے بارے میں اپنی روش کو بدلنے اور اس کے عمل کا ردّ عمل کے طور پر جواب دینے کا ارادہ کر لیا۔

     ایک دن رسول اکرمۖ راستہ سے گذر رہے تھے۔حکم بن ابی العاص آنحضرت کے پیچھے چل پڑا اوراس نے پہلے کی طرح سر اور ہاتھوں کو ہلا کر تمسخرانہ انداز سے مسخرہ کرنا شروع کر دیا اوراس کے ساتھ موجود منافقین ہنسنے لگے۔ اچانک پیغمبر اکرمۖ پیچھے مڑے اور حکم کے رو برو کھڑے ہو گئے اور شدت سے اس سے فرمایا:

     کَذٰلِکَ فَلْتَکُنْ یٰا حَکَمْ۔

     اے حکم؛ جس طرح ہو اسی طرح بن جاؤ۔

حکم بن ابی العاص چونک گیا اور کسی تیاری اور آگاہی کے بغیر ہی اسے نبی اکرمۖ کے ردّعمل کا سامنا کرنا پڑا۔ پیغمبر اکرمۖ کے رو برو ہونے اور آن حضرت کے سخن کوسننے کی وجہ سے اس پر ایسا اثر ہوا کہ وہ رعشہ کی بیماری میں مبتلا ہوگیا اور وہ جو حرکتیں تمسخرانہ انداز میں اپنے ارادہ و اختیار سے انجام دیتا تھا، اب وہی حرکتیں بیماری کی وجہ سے بے اختیاری میں انجام دینے لگا۔

 اسے جاسوسی اور قانون و اخلاق کی خلاف ورزی کے جرم میں اجباری طور پرمدینہ سے شہر بدر کرکے طائف کی طرف بھیج دیا گیا۔([3]،[2])

 


[1]۔ اعجاز پیامبر اعظمۖ در پیشگویی از حوادث آئندہ:٣٨٤

[2]۔ ناسخ التواریخ (حالات حضرت سجاد علیہ السلام): ج١ص٧٣٠

[3]۔ اخلاق از نظر ہمزیستی و ارزشھای انسانی:ج١ص٣٨٢

 

 

    بازدید : 2191
    بازديد امروز : 45793
    بازديد ديروز : 167544
    بازديد کل : 143702612
    بازديد کل : 99207390