حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۲۱ـ عاشورا کے دن راہ دور سے پڑھی جانے والی دوسری نمازیں

۲۱ـ عاشورا کے دن

راہ دور سے پڑھی جانے والی دوسری نمازیں

شیخ طوسی نے کتاب ’’مصباح المتہجد ‘‘ میں اپنی سند سے صالح بن عقبہ سے اور انہوں نے اپنے والد سے اور ان کے والد نے امام باقر علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا :

جو شخص دس محرم الحرام یعنی عاشور کے دن امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرے  اور رات تک آپ پر گریہ کناں رہے ، تو وہ خدا سے ملاقات کے دن دو ہزار حج ، دو ہزار عمرے اور دو ہزر جہاد کے ثواب کے ساتھ خدا سے ملاقات کرے گا  اور ہر حج ، عمرے اور جہاد کا ثواب اس شخص کے ثواب کی مانند ہو گا  جو رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور ائمہ طاہرین علیہم السلام کے ہمراہ  حج ، ،عمرہ اور جہاد بجا لایا ہو ۔

عقبه کہتے ہیں کہ  میں نے امام باقر  علیہ السلام کی خدمت میں عرض کیا : جو شخص  دور درز کے شہروں میں رہتا ہو ، یا جس کے لئے اس دن امام حسین علیہ السلام کے حرم میں شرفیاب ہونا ممکن نہ ہو ؛ اسے  کیا کرنا چاہئے ؟

امام باقر علیہ السلام نے فرمایا : جب ایسا ہو تو صحراء یا اپنے گھر کی کسی بلند جگہ پر جائے اور امام حسین علیہ السلام کے حرم کی طرف اشارہ کرتےہوئے آپ کو سلام کرے  اور آپ کے قاتلوں پر لعنت کرے ۔ پھر دو رکعت نماز بجا لائے اور یہ عمل دن کے درمیان اور ظہر سے پہلے انجام دے ۔ پھر امام حسین علیہ السلام پر گریہ کرے  اور اپنے گھر  میں موجود ان افراد کو بھی امام حسین علیہ السلام پر گریہ کرنے کا حکم دے کہ جن سے تقیہ نہ ہو ، اور گھر میں جزع و بے تابی کے ساتھ عزاداری برپا کرے اور اہل خانہ ایک دوسرے کو تعزیت و تسلیت پیش کریں ۔ اور جو اس  بات پر عمل کریں گے ،میں ان لوگوں کے لئے ضامن ہوں کہ خداوند اسے تمام مذکورہ ثواب عطا فرمائے گا ۔

میں نے عرض کیا : میں آپ پر قربان جاؤں ! آپ ان کے لئے اس ثواب کے ضامن ہیں اور اسے اپنے ذمہ لیتے ہیں؟

امام باقر علیہ السلام نے فرمایا : ہاں ! میں ضمانت دیتا ہوں اور اسے اپنے ذمہ لیتا ہوں کہ جب اس پر عمل کریں ۔

میں نے عرض کہا : ایک دوسرے کو کس طرح تسلیت پیش کریں ؟

امام باقر علیہ السلام نے فرمایا :  وہ یوں کہیں :

أَعْظَمَ اللّه اُجُورَنَا بِمُصَابِنَا بِالْحُسَيْنِ، وَجَعَلَنَا وَإِيَّاكُمْ مِنَ الطَّالِبِينَ بِثَارِهِ مَعَ وَلِيِّهِ الْإِمَامِ الْمَهْدِيِّ مِنْ آلِ مُحَمَّدٍ عَلَيْهِمُ السَّلاَمُ. [1]

ترجمہ : خداوند عالم امام حسین علیہ السلام پر ہماری سواگواری اور مصیبت میں ہمارے اجر عظیم کرے  اور ہم کو اور تم کو ان کے خون کے طلبگاروں میں قرار دے  ، اپنے ولی امام مہدی کے ساتھ جو آل محمد علیہم السلام میں سے ہیں ۔

 


[1] مصباح المتهجّد: 772، مصباح کفعمی: 641، مصباح الزائر: 267، کامل الزیارات: 325 ح9، مستدرک الوسائل: 10 /315، زادالمعاد: 374، هدیة الزائرین: 171.

 

    ملاحظہ کریں : 1449
    آج کے وزٹر : 0
    کل کے وزٹر : 151811
    تمام وزٹر کی تعداد : 141263572
    تمام وزٹر کی تعداد : 97500748