حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
صبر اسرار کے خزانوں کی کنجی

صبر اسرار کے خزانوں کی کنجی

جن تلخیوں میں صبر سے کام لیں تو پھر انسان ان تلخیوں کو بھول جاتا ہے اور انسان کے لئے سختیاں آسان ہوجاتی ہیں ۔

بزرگان الھی شیریں نتائج تک پہنچنے کے لئے صبر سے کام لیتے اور صبر کو اسرار کے خزانوں کی چابی سمجھتے ۔ وہ معتقد تھے کہ ان خزانوں تک پہنچنے کے لئے ان کی چابی یعنی صبر کا ہونا ضروری ہے ۔

حضرت امام حسن (ع)  اپنے ایک خطبہ میں فرماتے ہیں :

فَلَستُم اَیُّھاالنَُاس نَائِلِین مَا تُحِبُّونَ اِلَّا بِالصَّبرِعَلیٰ مَا تُکرِہُون۔۔۔[1])

اے لوگو ! تم جسے چاہتے ہو اس تک نہیں پہنچ سکتے مگر یہ کہ جس چیز سے تمہیں کراہت ہو اس پر صبر کرو ۔

اس فرمان میں امام حسن مجتبی (ع) ہدف تک پہنچنے کے لئے صبر کومستقیم راہ قرار دیتے ہیں ۔ مورد نظر اہداف تک پہنچنے کے لئے شرط موانع اور مشکلات کے مقابلہ میں صبر کرنا ہے کیونکہ صبر قوت وارادہ کی ہمت میں اضافہ کا باعث ہے۔

 


[1]۔ بحار الانوار:ج ٥٠ص٤٤

 

 

 

    ملاحظہ کریں : 7916
    آج کے وزٹر : 50985
    کل کے وزٹر : 171324
    تمام وزٹر کی تعداد : 144055509
    تمام وزٹر کی تعداد : 99383906