حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
بیکاری کا نتیجہ

بیکاری کا نتیجہ

بیکار شخص کا کوئی ہدف و مقصد نہیں ہوتا کہ جس کے حصول کی وہ کوشش و ہمت کرے ۔ لہذا وہ بیکار بیٹھا رہتا ہے وہ اپنا قیمتی وقت خیا لات ، توہمات یا بے فائدہ و حرام گفتگو میں گزار تا ہے اور اپنے دل کو شیاطین کی آماج گاہ قرار دیتا ہے ۔ با ایمان شخص کو کبھی بھی بیکار نہیں بیٹھنا چاہیئے تا کہ اس کا دل شیاطین کی جائیگاہ اور اس کا ذہن زشت اور پست افکار کا مرکز قرار نہ پائے ۔

حضرت امیر المو منین (ع) اپنے کلمات قصار میں فرماتے ہیں :

'' المومن مشغول وقتہ '' ([1])

مومن کا وقت ہمیشہ مشغول ہے  ۔  یعنی مومن ہمیشہ مصروف رہتا ہے ۔

کیو نکہ وہ یا ضروریات زندگی کو مہیا کرنے کے لئے مادی کا موں میں مشغول ہو تا ہے یا پھر خداوند کریم کی عبادت و ذکر سے اپنی آخرت کو آباد کر تا ہے ۔ اتنی مصروف زندگی کے باعث اسے ناشائستہ اور زشت اعمال کو ا نجام دینے کی فرصت نہیں ہو تی ۔ اکثر وبیشتر افراد بیکاری و فراغت کے وجہ سے برے کاموں کے مرتکب اور غلطیوں میں مبتلا ہو تے ہیں ۔

مخصوصاً جوانوں کو کبھی بیکار اور فارغ نہیں بیٹھنا چاییئے تا کہ ان کے لئے غلط کا موں کو انجام دینے کا ذریعہ و وسیلہ فراہم نہ ہو ۔

روایات میں وارد ہو اہے :

'' انّ اللّٰہ یبغض الشباب الفارغ ''

خداوند تعالی بے کار اور فارغ جوانی سے عداوت رکھتا ہے ۔

 

 



[1]۔ نہج البلاغہ کلمات قصار: ٥ ٢ ٣

 

 

 

    ملاحظہ کریں : 7914
    آج کے وزٹر : 47597
    کل کے وزٹر : 171324
    تمام وزٹر کی تعداد : 144048733
    تمام وزٹر کی تعداد : 99380518