حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
٢۔مسجد سہلہ کی فضیلت

٢۔مسجد سہلہ کی فضیلت

«مقام حضرت صاحب الزمان عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف اس مسجد میں  واقع ہے»

کوفہ کی عظیم مسجد کے بعد مسجد سہلہ سب سے بافضیلت مسجد ہے کیونکہ یہاں حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت ادریس علیہ السلام کا گھر ہے ۔اس طرح اس جگہ حضرت خضر علیہ السلام داخل ہوئے اور ان کا مسکن بھی یہیں ہے ۔

روایت میں ملتا ہے کہ صالحین، پیغمبروں  اور رسولوں کا مقام بھی یہاں ہی ہے اس مسجد کی فضیلت میں بہت سی روایتیں بیان ہوئی ہیں۔

حضرت امام صادق علیہ السلام نے ابو بصیر سے فرمایا:

أتراني أنظر إلى صاحب الأمر داخلاً إلى مسجد السهلة بأهله وعياله ومتّخذه منزلاً له، وإنّ اللَّه تعالى لم يرسل نبيّاً قطّ إلّا وصلّى فيه،وكلّ من أقام فيه فكأنّما أقام في خيمة رسول اللَّه صلى الله عليه وآله وسلم،وما من مؤمن ولا مؤمنة إلّا وقلبه يحنّ إليه،وفيه حجر عليه صور جميع الأنبياء صلوات اللَّه عليهم.

 وما من أحد يصلّي فيه ويدعو بنيّة خالصة إلّا أعطاه اللَّه حاجته ، وما من أحد يطلب فيه الأمان إلّا آمنه اللَّه من كلّ ما يخاف،وما من يوم أو ليلة إلّا وتنزّل الملائكة لزيارته وعبادة اللَّه فيه،وما لم أذكره لك من فضيلة هذا المسجد أكثر ممّا ذكرته.

کیا یقین کرو گے کہ میں حضرت صاحب الا مر صلوات اللہ علیہ کو دیکھ رہا ہوں جب کہ وہ اپنے اہل و عیال کے ساتھ مسجد سہلہ میں داخل ہوگئے ہیں اور وہاں سکونت اختیار کرلی ہے ؟پروردگارعالم نے کسی پیغمبر کو نہیں بھیجا مگر یہ کہ اس نے وہاں نماز ادا کی اور جو اس جگہ قیام کرے گویا اس نے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے خیمہ میں قیام کیا ہے ۔ایسا کوئی مومن مرد اور عورت نہیں ہے جس کا دل اس مقدس مقام پر جانے کے لئے آزرومند نہ ہو اس مسجد میں ایک پتھرہے جس پر تمام انبیا ء کی تصویر نقش ہے ۔

جو بھی اس مسجد میں خالص نیت کے ساتھ نماز پڑھے اور دعا کرے پروردگارعالم اس کی حاجت کو پورا کرے گا اور جو بھی اس میں امان چاہے پروردگارعالم ہر اس چیز سے اسے امان دے گا جس سے وہ ڈرتاہے اور کوئی ایسا روز و شب نہیں ہے جس میں آسمان کے ملائکہ یہاں زیارت اور عبادت خدا کے لئے نہ آتے ہوں ۔ اس مسجد کے فضائل جو ہم نے بیان نہیں کئے وہ اس سے کہیں زیادہ ہیں کہ جو بیان کئے ہیں۔

امام صادق علیہ السلام سے روایت ہوئی ہے:

من صلّى ركعتين في مسجد السهلة،زاد اللَّه في عمره عامين.

جو بھی مسجد سہلہ میں دو رکعت نماز پڑھے پروردگارعالم اس کی عمر میں دو سال اضافہ کر دے گا۔

دوسری روایت میں وارد ہوا ہے :

أنّ منه يكون النفخ في الصور،ويحشر من حوله سبعون ألفاً يدخلون الجنّة بغير حساب .

اسی جگہ صور پھونکا جائے گا اور اس مسجد کے اطراف سے ستر ہزار افراد محشور ہوں گے اور حساب کے بغیر بہشت میں داخل ہوں گے ۔

ابن قولو یہ نے ’’ کامل الزیارات ‘‘میں معتبر سند کے ساتھ حضرمی سے اور انہوں نے امام باقر علیہ السلام یا امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ حضرمی کہتے ہیں:

میں نے امام سے عرض کیا: خدا اور رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے حرم کے بعد سب سے افضل مقام کون سا ہے ؟

حضرت نے فرمایا :

الكوفة يا أبابكر ؛ هي الزكيّة الطاهرة، فيها قبور النبيّين المرسلين وغير المرسلين و الأوصياء الصادقين وفيها مسجد سهيل الّذي لم يبعث اللَّه نبيّاً إلّا وقد صلّى فيه.

 و منها يظهر عدل اللَّه،و فيها يكون قائمه و القوّام من بعده،وهي منازل النبيّين و الأوصياء و الصالحين.[1]

اے ابابکر! وہ مقام کوفہ ہے ۔وہ پاکیزہ و طاہر مقام ہے اس جگہ انبیا ء مرسلین  اور غیر مرسلین اوران کے اوصیا ء صادقین کی قبریں ہیں ،وہاںمسجد سہلہ بھی واقع ہے کہ جس میں ہر مبعوث ہونے والے نبی نے نماز ادا کی ہے ۔

وہاں سے عدل خدا ظاہر ہوگا ،قائم خدا اور ان کے بعد کے قائمین اسی شہر میں ہوں گے یہ انبیاء، اوصیاء  اور صالحین کا شہر ہے۔

 


[1] ۔ مفتاح الجنات : ج ۱ ، ص ۴۲۶

    ملاحظہ کریں : 236
    آج کے وزٹر : 31784
    کل کے وزٹر : 164982
    تمام وزٹر کی تعداد : 142038899
    تمام وزٹر کی تعداد : 97921257