حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(3) خشک درخت کا پھلدار ہو جانا اور پيغمبر اکرم صلي الله عليه وآله کے کچھ دیگر معجزات

(3)

خشک درخت کا پھلدار ہو جانا

اور پيغمبر اکرم صلي الله عليه وآله کے کچھ دیگر معجزات

مرحوم علامہ حلی قدس سرہ کے برادر بزرگوار جناب شيخ رضى الدين كتاب العدد میں لکھتے ہیں:

- حليمه سعديّه کہتی ہیں :قبيله بنى‏ سعد کا ایک درخت خشک ہو گیا تھا جو عرصہ دراز سے کوئی پھل نہیں دیتا تھا ۔ایک دن میں رسول خدا صلى الله عليه وآله وسلم کو لے کر اس درخت کے نیچے بیٹھ گئی اور ابھی وہاں سے اٹھی نہیں تھی کہ آنحضرت کی برکے سے وہ درخت سبز اور پھلدارہو گیا.

    وہ کتی  ہیں کہ کوئی ایسا مقام نہیں ہے کہ جہاں میں اس مولود کو لے کر بیٹھی ہوں اور وہ مقام آپ کے بابرکت وجود سے منافع بخش نہ ہوا ہو۔ 

   -  ایک دن میں آنحضرت کو اپنے ساتھ لے کر طائفه بنى‏ سعد کی ایک عورت کہ جس کا نام اُمّ مسكين تھا، کے پاس گئی ۔اس خاتوں کی حالت اچھی نہیں تھی اور ضعیف و ناتوان تھی۔جب ہم اس کے گھر میں داخل ہوئے تو اچانک اس میں تونائی و طاقت آگئی اور اس کی حالت اچھی ہو گئی اور وہ عورت بلاناغہ میرے گھر آتی رہی اور وہ آنحضرت کے سر کے بوسے لیتی تھی۔

   - حليمه کہتی ہیں :میں نے کبھی بھی رسول خدا صلى الله عليه وآله وسلم کو سوتے ہوئے نہیں دیکھا ہمیشہ آپ کی چشم مبارک کھلی رہتیں۔ہمیشہ مسکراتے تھے اور کبھی بھی گرمی و سردی نے آپ کو تکلیف نہیں پہنچائی۔ 

    - حليمه مزید کہتی ہیں:جب آنحضرت میرے پاس تھے ،اس دوران میں جس چیز کی بھی خواہش کرتی تھی اگلے دن تک وہ پوری ہو جاتی تھی۔

   - ایک دن میری بکری کا بچہ بھیڑیا اٹھا کر لے گیا جس کی وجہ سے میں بہت پریشان ہوئی ۔میں اچانک متوجہ ہوئی کہ رسول خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے اپنا سر مبارك آسمان کی طرف بلند کیا ہے اور میں نے دیکھا کہ وہ بھیڑیا بکری کا بچہ اپنی پست پر اٹھائے واپس لا رہا ہے جب کہ وہ بچہ بالکل صحیح و سالم ہے اور اسے کوئی خراش بھی نہیں آئی۔

 

    - حليمه کہتی ہیں : میں جب بھی انہیں باہر دھوپ میں کے کر نکلتی تو فوراً آپ کے سر اقدس پر بادل سایہ فگن ہو جاتے اور بارش کے وقت بادل آنحضرت پر بارش برسانے کی راہ میں حائل ہو جاتے۔

   - حليمه کہتی ہیں :ہمیشہ میرے خیمے سے ایک نور زمین سے آسمان تک متصل رہتا ۔عام لوگ گری اور سردی کی وجہ سے بہت پریشان ہوتے تھے لیکن جب تک آنحضرت میرے پاس رہے مجھے کبھی گرمی و سردی نے پریشان نہیں کیا۔ 

    - ایک دن میںنے آپ کے سراقدس کو دھونے کا ارادہ کیا تو میں نے دیکھا کہ آپ کا سر مبارک دھلا ہو اہے اور عطر سے معطر ہے۔   

- میں نے کبھی بھی آپ کا لباس نہیں دھویا ،میں نے جب بھی دھونے کا ارادہ کیا تو میں نے دیکھا کہ وہ لباس پہلے ہی سے دھلا ہوا ہے اور ان کے لئے ہمیشہ نیا لباس آمادہ پایا۔

   - حليمه کہتی ہیں :میں جب انہیں دودھ پلانے کے لئے اپنے پستان باہر نکالتی تھی تو ایک خوبصورت آواز میرے کانوں سے ٹکراتی ،وہ جب بھی دودھ پیتے تھے تو کچھ پڑھا کرتے تھے ،میں اس وجہ سے بہت پریشان تھی ۔جب آپ نے بولنا شروع کیا تو آپ کھانا تناول کرتے وقت فرماتے تھے : «بسم اللَّه ربّ محمّد» پروردگار محمّد کے نام سے۔اور کھانا تناول کرنے کے بعد فرماتے تھے : «الحمد للَّه ربّ محمّد» «سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں کہ جو محمّدکا پروردگار ہے» .(1)

---------------------------------

55) العدد القويّة : 122 ح 29 - 24 ، بحار الأنوار : 341/15 ح 12 .

 

 منبع: فضائل اهل بیت علیهم السلام کے  بحر  بیکراں  سے  ایک  ناچیز  قطرہ: 2 / 100

 

ملاحظہ کریں : 1413
آج کے وزٹر : 68848
کل کے وزٹر : 72005
تمام وزٹر کی تعداد : 129286113
تمام وزٹر کی تعداد : 89802279