حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(2) عيد غدير کے دن کی فضیلت

(2)

عيد غدير کے  دن  کی  فضیلت 

احمد بن محمد بن ابی نصر کہتے ہیں:میں حضرت امام رضا علیہ السلام کی خدمت میں شرفیاب ہوا تو وہاں  لوگوں کا ہجوم تھا۔غدیر کے دن کی بات درمیان میں آگئی ۔ بعض حاضرین نے اس کی فضیلت کا انکار کر دیاتو حضرت امام رضا علیہ السلام نے فرمایا:

میرے والد گرامی نے اپنے والد بزرگوار سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا:

إنّ يوم الغدير في السماء أشهر منه في الأرض، إنّ للَّه عزّ وجلّ في ‏الفردوس الأعلى قصراً لبنة من ذهب ولبنة من فضّة، فيه مائة ألف قبة من ياقوتة حمراء ومائة ألف خيمة من ياقوت أخضر ترابه المسك ‏والعنبر، فيه أربعة أنهار: نهر من خمر، ونهر من ماء، ونهر من لبن،ونهر من عسل. حواليه أشجار جميع الفواكه. عليه طيور أبدانها من لؤلؤ وأجنحتها من ياقوت تصوّت بألوان الأصوات.

فإذا كان يوم الغدير ورد إلى ذلك القصر أهل السموات يسبّحون اللَّه ‏ويقدّسونه ويهلّلونه، فتطاير تلك الطّيور فتقع في ذلك الماء وتتمرّغ على ‏ذلك المسك والعنبر، فإذا اجتمعت الملائكة  طارت تلك الطيور فتنفض ذلك.

وإنّهم في ذلك اليوم ليتهادون نثار فاطمة عليها السلام، فإذا كان آخر اليوم نودوا: إنصرفوا إلى مراتبكم فقد أمنتم من الخطأ والزّلل إلى قابل في مثل اليوم ‏تكرمة لمحمّد وعليّ‏ عليهما السلام.

  غدیر کا دن زمین سے زیادہ آسمان پر مشہور ہے۔خدائے عزّوجل کے لئے فردوس برین پر ایک قصر ہے کہ جس کی ایک اینٹ سونے  دوسری اینٹ چاندی کی ہے۔جس میںسرخ یاقوت  کے ایک لاکھ  قبّہ اور سبز یاقوت کے ایک لاکھ  خیمہ ہیں۔جس کی مٹی مشک و عنبر ہے۔جس میں چار نہریں جاری ہیں۔پاک شراب کی نہر،پانی کی نہر،دودھ کی نہر اور شہد کی نہر۔جن کے ارد گرد پھلوں کے درخت ہیںکہ جن پر پرندے بیٹھے ہیں کہ جن کا بدن مروارید اور جن کے بال و پر یاقوت کے ہیں۔جن کے چہچہانے کی مختلف آوازیں ہیں۔

جب غدیر کا دن آتا ہے تو اہل آسماں اس قصر میں داخل ہوتے ہیں اور خدا کی تسبیح وتقدیس اور تہلیل کرتے ہیں۔پرندے پرواز کرتے ہیں اور پانی میں بیٹھتے ہیں اور مشک و عنبر والی مٹی میں  لوٹتے ہیںجب فرشتے جمع ہو جاتے ہیں تو وہ پرواز کرتے ہیں اور ان کے پاس جو کچھ ہو اسے نیچے گراتے ہیں۔اور جوحضرت فاطمہ زہراء علیھا السلام پرنچھاور کرتے ہیں ،اسے ایک دوسرے کو ہدیہ دیتے ہیں۔جب دن کا اختتام ہونے والاہوتوآواز بلند ہوتی ہے۔اپنی جگہ واپس لوٹ جاؤ تا کہ آئندہ سال تک آج کی طرح حضرت محمدۖ و علی  علیہ السلام کا احترام کرنے کی وجہ سے خطاؤں اور لغزشوں سے امان میں رہو۔

پھر حضرت امام رضا علیہ السلام نے میری طرف دیکھا اور فرمایا:

يابن أبي نصر؛ أين ‏ما كنت فاحضر يوم الغدير عند أميرالمؤمنين ‏عليه السلام؛ فإنّ ‏اللَّه تبارك وتعالى يغفر لكلّ مؤمن ومؤمنة ومسلم ومسلمة ذنوب ستّين‏ سنة، ويعتق من النار ضِعف ما أعتق من شهر رمضان وليلة القدر وليلة الفطر، وَلَدرهم فيه بألف درهم لإخوانك العارفين، وأفضل على إخوانك‏في هذا اليوم وسُرّ فيه كلّ مؤمن و مؤمنة.

اے ابی نصر کے بیٹے!غدیر کے دن جہاں بھی ہو حضرت امیر المؤمنین علیہ السلام کے پاس پہنچو کہ خداوند تبارک و تعالی ہر مومن مرد اور عورت اور  ہر مسلمان مرد و عورت کے ساٹھ سال کے گناہ بخش دیتا ہے۔اس دن رمضان،شب قدر اور عید فطر کی رات کی بنسبت دوگنا لوگوں کو جہنم کی آگ سے آزاد کیا جاتا ہے۔بامعرفت بھائیوں کو ایک درہم دینے کا اجر ہزار درہم کے برابر ہو گا۔اس دن اپنے بھائیوں پر احسان کرو اور ہر مومن مرد اور عورت کو خوشحال کرو۔

پھر فرمایا:

اے اہل کوفہ؛تمہیں فراوان خیر عطا کیا گیاہے۔تم میں سے کچھ ایسے لوگ بھی ہیں کہ جن کے دلوں کو خدا نے ایمان  سے آزمایاہے ۔وہ خوار شمار کئے گئے ہیں اور مورد قہر و غلبہ قرار دئے گئے ہیں اور ان سے امتحان لیا  جاتا ہے۔ان پر بلاء و مصیبت پڑتی ہے اور پھر خدا بڑی بڑی مصیبتوں کو برطرف کرنے والا ہے،وہ انہیں بھی برطرف کر دیتا ہے۔

واللَّه لو عرف النّاس فضل هذا اليوم بحقيقته لصافحتهم الملائكة في كلّ ‏يوم عشر مرّات.

خدا کی قسم؛اگر لوگ آج کے دن کی حقیقی فضیلت کو جان لیں تو فرشتہ ہر دن ان کے ساتھ دس مرتبہ مصافحہ کرتے   .(1)

 


1) إقبال الأعمال: 783، وسائل الشيعة: 302/10، مصباح المتهجّد: 737.

 

منبع: صحيفه رضويه ص۲۴٦

 

 

ملاحظہ کریں : 1075
آج کے وزٹر : 0
کل کے وزٹر : 69020
تمام وزٹر کی تعداد : 129726313
تمام وزٹر کی تعداد : 90043038