حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
با معرفت زائرین کا ایک اہم نمونہ

با معرفت زائرین کا ایک اہم نمونہ

اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ امام حسین علیه السلام کے بامعرفت زائرین میں سے ایک  علاّمه امینی ہیں ۔

ائمہ اطہار علیہم السلام کی زیارت سے انہیں جو نتائج حاصل ہوئے وہ اس بات کے شاہد ہیں کہ آپ بامعرفت زائرین میں سے تھے ۔اب  ہم جو واقعہ نقل کرنے جا رہے ہیں ، اس پر غور فرمائیں ۔ اس واقعہ کو نقل کرنے کے بعد ہم اس کی وضاحت کریں گے ۔

علاّمه امینی کے فرزند کہتے ہیں : «میں نے ایک رات اپنے والد کو خواب میں دیکھا ، ان کی دست بوسی کی اور عرض کیا:بابا جان !کون سی چیز آپ کی نجات کا باعث بنی ؟ وہ میرا امتحان لینا چاہتے تھے ۔ انہوں نے فرمایا : کیا کہہ رہے ہو ؟

میں نے عرض کیا : بابا جان ! وہاں کون سی چیز آپ کی نجات کا باعث بنی ؟ انہوں نے پھر کچھ سوچا  اور  فرمایا : تم کیا کہہ رہے ہو ؟

میں نے عرض کیا : بابا جان ! اب آپ ہمارے درمیان نہیں ہیں ، دوسرے عالم میں منتقل ہو گئے ہیں ، کیا وہاں «الغدير» آپ کی نجات کا باعث بنی ؟ یا پھر «شهداء الفضيله»، «كامل الزّيارات»، «ادب الزّائر»، «تفسير سورۃ الفاتحه» ، «سيرتنا و سنّتنا» میں سے کون سی کتاب آپ کی نجات کا باعث بنی ؟

وہ سمجھ گئے اور کچھ دیر سوچنے کے بعد انہوں نے فرمایا : زيارة الحسين علیه السلام، زيارة الحسين علیه السلام ، زيارة الحسين علیه السلام۔

میں نے عرض كیا : آقا!ايران اور عراق کے تعلقات خراب ہیں اور ہم حضرت امام حسين علیه السلام کے حرم مقدس کی زیارت کے لئے نہیں جا سکتے ۔

فرمایا:تم لوگ تہران میں جن مجالس کا انعقاد کرتے ہو اور ان میں سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام سے متوسل ہوتے ہو تو تمہارے نامۂ اعمال میں اسی زیارت کا ثواب لکھا جاتا ہے ۔ میرے بیٹے ! زیارت عاشورا کو مت بھولو ! زیارت عاشورا ،  زيارت عاشورا، زيارت عاشورا۔[1]

میں نے عرض كیا :آقا ! میں تیس چالیس سال سے ہر دن تین یا چار مرتبہ زیارت عاشورا پڑھتا ہوں۔

فرمایا : ان سب کے باوجود زیارت عاشورا کو ترک نہ کرو »۔ [2]

 


[1] ۔ زيارت عاشورا  کے بہت زیادہ اسرار ہیں ، اہل بیت علیہم السلام کی عنایت اور ان کی طرف توجہ کے ذریعہ ان اسرار سے آگاہ ہونا چاہئے  ۔ جو لوگ زیارت عاشورا کے اسرار سے آگاہ ہوئے ہیں ، وہ  زیارت عاشورا پڑھنے کی تاکید کرتے ہیں ۔ اگرچہ ممکن ہے کہ انہوں نے زیارت عاشورا کے اسرار کو بیان نہ کیا ہو لیکن وہ جس اہم ترین چیز کی تاکید کرتے ہیں، وہ زیارت عاشورا ہے ۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ وہ زیارت عاشورا کے اسرار اور اس کی معرفت کے اعلیٰ مراحل و مراتب سے بہرہ مند ہوئے ہیں ، اگرچہ انہوں نے یہ بیان نہیں کئے ۔

[2] ۔ مرحوم حجۃ الاسلام و المسلمین جناب ڈاکٹر امینی کی  سنہ ۱۳۷۹ میں   کی جانے والی تقریر سے اقتباس ۔

ملاحظہ کریں : 163
آج کے وزٹر : 12707
کل کے وزٹر : 23197
تمام وزٹر کی تعداد : 128889091
تمام وزٹر کی تعداد : 89534526