حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(2) امیر المؤمنین حضرت علی علیہ السلام کا اہل شوریٰ سے احتجاج

(2)

امیر المؤمنین حضرت علی علیہ السلام کا اہل شوریٰ سے احتجاج

آپ نے ان سے فرمایا :

میں تمہیں خدا کی قسم دیتا ہوں ؛ کیا میرے علاوہ تم لوگوں میں کوئی ایسا شخص ہے کہ جسے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے مسلمانوں کے درمیان عقد اخوت قائم کرتے وقت اپنا بھائی بنایا ہو ؟

سب نے کہا : نہیں ۔

فرمایا : کیا میرے علاوہ تم میں ایسا کوئی شخص ہے کہ جس کے بارے میں پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا ہو : «جس کا میں مولا ہوں ، پس یہ (علی علیہ السلام) اس کے مولا ہیں » ؟

سب نے کہا : نہیں ۔

فرمایا : کیا میرے علاوہ تم میں ایسا کوئی شخص ہے کہ جس کے بارے میں پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا ہو : «تمہاری مجھ سے وہی نسبت ہے جو ہارون کو موسٰ سے تھی مگر یہ کہ میرے بعد کوئی پیغمبر نہیں ہے» ؟

سب نے کہا : نہیں ۔

فرمایا : کیا میرے علاوہ تم لوگوں میں کوئی ایسا شخص ہے کہ جسے سورۂ براءة (یعنی سورۂ توبه) کے ابلاغ کے لئے امين قرار دیا گیا اور جس کے بارے میں پيغمبر صلى الله عليه و آله و سلم ‏نے فرمایا ہو : «میرے اور اس شخص کے علاوہ کوئی اس سورہ کا ابلاغ نہ کرے کہ جو مجھ سے ہو»؟

سب نے کہا : نہیں ۔

فرمایا : کیا تم لوگ نہیں جانتے کہ پیغمبر صلى الله عليه و آله و سلم کے اصحاب بارہا میدان جنگ سے بھاگ گئے لیکن نے کبھی بھی جنگ سے فرار نہیں کیا ؟

سب نے کہا : جی ہاں ! ہم جانتے ہیں ۔

فرمایا : کیا تم لوگ جانتے ہو کہ میں سب سے پہلا مسلمان ہوں ؟

سب نے کہا : جی ہاں ! ہم جانتے ہیں ۔

فرمایا : نسب کے لحاظ سے ہم میں سے کون رسول خدا صلى الله عليه و آله و سلم سے زیادہ نزدیک ہے ؟

سب نے کہا : آپ ۔

   اس دوران عبد الرحمن بن عوف نے امير المؤمنين على ‏عليه السلام کی بات کو کاٹتے ہوئے کہا : اے علی ! لوگ عثمان کے علاوہ کسی کو نہیں چاہتے ، لہذا تم اپنے قتل کا بہانہ فراہم نہ کرو !

   پر عبد الرحمن نے ابو طلحه سے کہا : عمر نے تمہیں کیا حکم دیا ہے ؟

   اس نے کہا : اس نے مجھے حکم دیا ہے کہ : جو بھی مسلمانوں کو پراکندہ کرے اسے قتل کر دوں ۔

   عبد الرحمن نے امير المؤمنين على علیه السلام سے کہا : اس صورت میں تم بیعت کرو ورنہ تم نے مؤمنین کی راہ کی پیروی نہیں کی ۔ اور پھر تمہارے بارے میں جو حکم بھی دیا گیا ؛ ہم اسے نافذ کریں گے !

   فرمایا : تم بخوبی جانتے ہو کہ میں اپنے علاوہ تم سب سے زیادہ خلافت کے لئے شائستہ ہوں اور خدا کی قسم میں تسلیم ہوتا ہے... .

   اس فصل کے آخر تک. اور پھر ہاتھ آگے بڑھا کر بیعت فرمائی۔ (638)


638) جلوه تاريخ در شرح نهج البلاغه ابن ابى الحديد: 282/3.

 

منبع: غیر مطبوع ذاتی نوشتہ جات : ص 464

 

ملاحظہ کریں : 1962
آج کے وزٹر : 31043
کل کے وزٹر : 72293
تمام وزٹر کی تعداد : 129533737
تمام وزٹر کی تعداد : 89946640