حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(۲) حجر الأسود

(۲)

حجر الأسود

تاريخ «اخبار الدول» قرمانى میں ذکر ہوا ہے کہ جب قرامطہ نے شنبر بن حسن قرمطی کے توسط سے حجر الأسود کو چار دن کم بائیس سال کے بعد ان کے پاس مکہ معظمہ کی طرف واپس بھیجا تو ایک قرامطی نے علماء میں سے ایک عالم سے کہا کہ مجھے تم مسلمانوں کی کم عقلی پر حیرت ہے ؛ تم لوگ کس طرح اس بات کی تصدیق کرو گے کہ یہ وہی پتھر ہے کہ جو ہم لے کر گئے تھے اور اس کے علاوہ کوئی دوسرا پتھر نہیں ہے ۔

   اس عالم نے کہا : حجر الأسود کی ایک علامت ہے اور وہ یہ ہے کہ وہ پانی میں ڈوبتا نہیں ہے بلکہ لکڑی کی طرح پانی پر تیرتا ہے ۔ اور جب انہوں نے تجربہ کیا تو بالکل ویسے ہی ہوا جیسے اس عالم نے کہا تھا ۔ (169)


169) گلزار اكبرى: 529 ۔

 

منبع : غیر مطبوع ذاتی نوشتہ جات : ص 126

 

 

ملاحظہ کریں : 993
آج کے وزٹر : 22230
کل کے وزٹر : 58421
تمام وزٹر کی تعداد : 129632821
تمام وزٹر کی تعداد : 89996247