حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(2) منصور کا اپنی موت سے آگاہ ہونا

(2)

منصور کا اپنی موت سے آگاہ ہونا

   منصور کی پیدائش اس سال ہوئی کہ جس سال حجاج بن یوسف ثقفی ہلاک ہو یعنی سنہ ۹۵ ہجری ۔ وہ کہا کرتا تھا کہ میں ذی الحجہ کے مہینے میں پیدا ہوا اور ذی الحجہ کے مہینے میں ہی بالغ ہوا اور ذی الحجہ کے مہینے میں ہی مجھے خلافت ملی اور میرا یہ خیال ہے کہ میری موت بھی ذی الحجہ کے مہیںے میں ہی واقع ہو گی ۔ اور ویسے ہی ہوا جیسے وہ کہا کرتا تھا ( یعنی اس کی موت بھی ذی الحجہ کے مہینے میں واقع ہوئی) ۔

   فضل بن ربيع کا بیان ہے کہ : جس سفر میں منصور ہلاک ہوا ، میں بھی اس کے ہمراہ تھا ۔ وہ ایک مقام پر رکا اور اس نے مجھے حاضر ہونے کا حکم دیا ۔ وہ ایک گنبد کے نیچے دیوار کی طرف منہ کر کے بیٹھا ہوا تھا ۔ اس نے مجھ سے کہا : لیکن کیا میں نے تمہیں نہیں کہا تھا کہ کسی عامہ کو یہاں نہ آنے دیا جائے کہ جو یہاں بے معنی چیزیں لکھے َ

   میں نے کہا : اے امیر المؤمنین !! کیا لکھا ہے ؟

   منصور نے کہا : کیا تمہیں دکھائی نہیں دے رہا کہ دیوار پر لکھا ہوا ہے : اے ابو جعفر ! تمہاری موت آ گئی ہے اور تمہارے سال تمام ہو گئے ہیں اور خدا کا حکم نازل ہو گا۔ ابو جعفر ؛ کیا  کاہن یا نجومی قضائے الٰہی کو ٹال سکتا ہے یا یہ کہ تم اس بارے میں نادان ہو ؟

   میں نے کہا : خدا کی قسم ! مجھے دیوار پر لکھی ہوئی کوئی چیز دکھائی نہیں دے رہی ۔ دیوار بالکل صاف اور سفید ہے ۔

   منصور نے کہا : تمہیں خدا کی قسم ! کیا تم صحیح کہہ رہے ہو ؟

   میں نے کہا : ہاں ! خدا کی قسم ۔

   اس نے کہا : پس یہ میرا ضمیر ہے کہ جو مجھے میری موت کی خبر دے رہا ہے ۔ مجھے جلد حرام پروردگار میں پہنچا دو کہ میں وہاں اپنے بہت زیادہ گناہوں سے توبہ  کروں ۔ پس ہم وہاں سے روانہ ہوئے جب کہ وہ سنگین ہو چکا ہے اور جب ہم بئر ميمون کے مقام پر پہنچے تو میں نے اس سے کہا : یہ بئر ميمون ہے اور اب تم حرم میں داخل ہو چکے ہو ۔

   اس نے کہا : الحمد للَّه ، اور پھر وہ اسی مقام پر ہلاک ہو گیا ۔ (1984)


1984) مروج الذهب: 311/2.

 

منبع: معاویه ج ... ص ...

 

ملاحظہ کریں : 936
آج کے وزٹر : 0
کل کے وزٹر : 52671
تمام وزٹر کی تعداد : 129110483
تمام وزٹر کی تعداد : 89645249