حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(۴) معاویہ کا لوگوں کو عرفہ کے دن «اللّهم لبّیک» کہنے سے منع کرنا

(۴)

معاویہ کا لوگوں کو عرفہ کے دن

«اللّهم لبّیک» کہنے سے منع کرنا

سيوطى نے «خصائص» میں بيهقى سے ، ابو نعيم سے اور ابن مسعود سے یوں نقل کیا ہے کہ :میرے بعد ایسے امراء اور حاکم حکومت کریں گے کہ جو سنت کو ختم کر دیں اور بدعت کو آشکار کریں گے۔

سيوطى نے اس روایت کے ذیل میں کہا ہے کہ : یہ امراء ؛ بنی امیہ تھے ، کیونکہ وہ اس کام میں معروف تھے ۔ (20)

«كنز العمّال» میں لکھتے ہیں : ابن عبّاس نے کہا : خدا فلان - يعنى معاويه - پر لعنت كرے، وہ عرفه کے دن تلبيه - یعنی «اللهمّ لبّيك» - کہنے سے منع کرتا تھا ، کیونکہ اس دن حضرت‏ على‏ عليه السلام تلبيه کہا کرتے تھے ۔ (21)

اس بات کو ابن جرير سے بھی روایت کیا ہے ۔ (22)

اور بيہقى سے بھی روایت کیا ہے کہ : عرفه کے دن ابن عباس بھی موجود تھے  ، انہوں نے سعید سے کہا : مجھے لوگوں کے تلبیہ کہنے کی آواز کیوں سنائی نہیں دے رہی ؟

میں نے کہا : لوگ معاویہ سے ڈرتے ہیں !

ابن عباس باہر آئے اور کہا : «لبّيك اللّهمّ لبّيك» اگرچه اس کا ناک زمیں پر رگر دیا ۔ خداوند اس جماعت پر لعنت کر کہ جس نے علی علیہ السلام کی دشمنی میں سنت کر ترک کر دیا ! (23)  (24)


20) خصائص الكبرى: 242/2 اور دلائل النبوة: 396/6.

21) كنز العمال: 14/3.

22) مدرك پيشين: 5 / 152 ح 12428.

23) السنن الكبرى للبيهقى: 113/5، كتاب الحج، باب التلبية.

24) تاريخ اميرالمؤمنين‏ عليه السلام: 68/1.

 

منبع: معاویه ج ...  ص ...

 

ملاحظہ کریں : 1017
آج کے وزٹر : 73124
کل کے وزٹر : 72005
تمام وزٹر کی تعداد : 129294662
تمام وزٹر کی تعداد : 89810831