حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(۳) مرحوم شیخ مفید کا فاضل کتبی سے مناظرہ

(۳)

مرحوم شیخ مفید کا فاضل کتبی سے مناظرہ

   مرحوم شيخ مفيد کے مناظروں میں سے ایک وہ مناظرہ ہے کہ جو فاضل كتبى کے ساتھ ہوا۔ فاضل كتبى نے مرحوم شيخ مفيد سے پوچھا: ابو بکر کی خلافت کے باطل ہونے کے بارے میں آپ کے پاس  کیا دلیل ہے؟

   شيخ مفيد نے فرمایا: اس بارے میں ہمارے پاس بہت سے دلائل ہیں۔ لیکن میں وہ دلیل بیان کرتا ہوں کہ جو تمہاری سمجھ سے زیادہ نزدیک ہو۔ اور وہ دلیل یہ ہے کہ امّت نے اس  بات پر اجماع كیا کہ امام کسی دوسرے امام کا محتاج نہیں ہے، اور اس پر بھی اجماع ہیں کہ ابو بکر منبر پر گیا اور اس نے کہا:

   میں تمہارا امام بن گیا ہوں؛ حالانکہ میں تم سے بہتر نہیں ہوں۔ اور اگر میں نے قول و فعل میں صحیح عمل کیا تو میری پیروی کرنا اور اگر مجھ سے انحراف و کجی ظاہر ہو تو میری ہدایت کرنا۔ (61)

   ابوبکر کے اس قول کا یہ نتیجہ ہے کہ اس نے اس بات کا اعتراف کیا کہ وہ لوگوں کا محتاج اور نیاز مند تھا۔ اور ہر عاقل پر یہ بات مخفی نہیں ہے کہ جو کوئی بھی اپنی رعیّت کا محتاج ہو اسے امام کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ پس جب یہ ثابت ہو گیا کہ ابو بکر کو امام کی احتیاج اور ضرورت تھی تو پھر اس کی اپنی امامت باطل ہے۔

   فاضل كتبى یہ بات سن کر مبہوت ہو گیا۔ اس مجلس میں موجود لوگوں میں سے ایک معتزلہ شخص نے اس بات کو ردّ کرتے ہوئے کہا: امت نے اس بات پر اجماع کیا کہ ایک قاضی، دوسرے قاضی کا محتاج نہیں ہے اور ایک ھاکم دوسرے حاکم کا محتاج نہیں ہے؛ پس آپ کے اس اصول کی بناء پر حاکم اور قاضی کے لئے بھی ضروری ہے کہ وہ خطاؤں سے معصوم ہوں، یا یہ کہ اس اجماع کی متابعت سے خارج ہو جائیں۔

   شيخ مفید نے اس کے جواب میں فرمایا: سائل کی خاموشی اس کی اس بات سے بہتر تھی اور میرا یہ گمان نہیں تھا کہ تمہیں اس بات کی خطا کا علم نہیں ہو گا؛ کیونکہ جس بارے میں تم گمان کر رہے ہو اس مسئلہ میں اجماع پر اختلاف ہے! مگر یہ کہ قاضی اور حاکم سے تمہاری مراد خود امام ہو تو اس صورت میں ایسا قاضی اور حاکم بھی کسی دوسری قاضی اور حاکم کا محتاج نہیں ہے بلکہ وہ اپنی قوّت عصمت و کمال سے ان سے بے نیاز ہے۔ (62)


61) بحار الأنوار: 412/10 و 280/49.

62) قصص العلماء: 400.

 

منبع: غیر مطبوع ذاتی نوشتہ جات: صفحۀ 57

 

ملاحظہ کریں : 874
آج کے وزٹر : 41136
کل کے وزٹر : 103128
تمام وزٹر کی تعداد : 132345102
تمام وزٹر کی تعداد : 91780322