حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(2) نيمهٔ ماه مبارك رمضان میں سورج گرہن لگنا

(2)

نيمهٔ ماه مبارك رمضان میں سورج گرہن لگنا

شيخ طوسى ‏رحمه الله  كتاب «الغيبه» میں لکھتے ہیں: بدر بن خليل کہتے ہیں:

امام باقر عليه السلام فرماتے ہیں:

آيتان تكونان قبل القائم‏ عليه السلام لم‏تكونا منذ هبط آدم ‏عليه السلام إلى الأرض: تنكسف‏ الشمس في النصف من شهر رمضان والقمر في آخره.

حضرت قائم‏ عليه السلام کے قیام سے پہلے دو علامتیں ظوہر ہوں گی، جو حضرت آدم کے زمانے سے آج تک واقع نہیں ہوئی ہیں۔ رمضان المبارک کی پندرہ تاریخ کو سورج گرہن اور اس ماہ کے آخر میں چاند گرہن لگے گا۔

راوى نے کہا: اے فرزند رسول خدا! سورج ہمیشہ مہینہ کے آخر اور چاند اس کے وسط میں کم ہو جاتا ہے۔

حضرت امام باقر علیہ السلام نے فرمایا: میں جانتا ہوں کہ تم کیا کہہ رہے ہو لیکن یہ ایسی علامتیں ہیں جو حضرت آدم کے ہبوط ( حضرت آدام علیہ السلام کا زمین پر اترنا) سے کر آج تک ظاہر نہیں ہوئی ہیں۔(58)

 


 58) الغيبة شيخ طوسى‏ رحمه الله: 444 ح 439، بحار الأنوار: 213/52 ح 67.

 

منبع: فضائل اہلبیت علیہم السلام کے بحر بیکراں سے ایک ناچیز قطرہ: ج 2 ص 819 ح 1189

 

ملاحظہ کریں : 852
آج کے وزٹر : 0
کل کے وزٹر : 18901
تمام وزٹر کی تعداد : 128901472
تمام وزٹر کی تعداد : 89540720