حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(۷) پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی میراث میں سے امام حسن مجتبي عليه السلام کے لئے ہیبت و سروری

(۷)

پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی میراث میں سے

امام حسن مجتبي عليه السلام کے لئے ہیبت و سروری

طبرى اپنی كتاب «دلائل الإمامه» میں لکھتے ہیں :

    حضرت فاطمۂ زہراء عليہا السلام اپنے دونوں بیٹوں امام حسن اور امام حسين عليہما السلام کے ہمراہ اپنے والد بزرگوار رسول خدا صلى الله عليه وآله وسلم کی عیادت کے لئے آئیں جب ہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم بستر بیماری پر تھے اور یہ وہی بیماری تھی کہ جس کی وجہ سے آپ دنیا سے رحلت فرما گئے ۔ حضرت فاطمۂ زہراء علیہا السلام نے اپنے پدر بزرگوار کی خدمت میں عرض کیا:

 اے رسول خدا! کیا ان دونوں بھائیوں کے لئے کوئی میراث نہیں چھوڑیں گے؟

 رسول خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا:

 أمّا الحسن عليه السلام ، فله هيبتي وسؤددي ؛ وأمّا الحسين عليه السلام ، فله جرأتي وجودي .

 میں (اپنے بیٹے) حسن ‏عليه السلام کے لئے اپنی ہيبت و سرورى اور (اپنے بیٹے) حسين ‏عليه السلام کے لئے اپنی جرأت و سخاوت میراث میں چھوڑوں گا۔ (1)

 


1) دلائل الإمامة : 68 ح6 ، روضة الواعظين : 156 ، مقتل خوارزمى : 105 ، كشف الغمّة : 516/1 ، الخصال : 77/1 ح 122 ، إعلام الورى : 211 ، بحار الأنوار : 263/43 ح 10 و 293 ح 52 ، المناقب : 396/3 . یہ حديث اسی جلد کے ص439 ح 915 پر نقل ہوئی ہے ۔

 

منبع: فضائل اہلبيت عليہم السلام کے بحر بیکراں سے ایک ناچیز قطرہ :ج 2 ص 467 ح 18

 

ملاحظہ کریں : 782
آج کے وزٹر : 19475
کل کے وزٹر : 72005
تمام وزٹر کی تعداد : 129187563
تمام وزٹر کی تعداد : 89703534