حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(۳) حضرت ابوطالب عليه السلام اور عیسائی راہب

(۳)

حضرت ابوطالب عليه السلام اور عیسائی راہب

کتاب «« فضائل اہلبیت علیہم السلام کے بحر بیکراں میں سے ایک ناچیز قطرہ » میں یوں ذکر ہوا ہے : 

... كتاب «الدرّ النظيم» میں امام باقر عليه السلام سے نقل ہوا ہے:

جب رسول خدا صلى الله عليه وآله وسلم کی ولادت کو بائیس مہینہ گذر گئے تو آپ کی آنکھوں میں درد ہوا۔

جناب عبدالمطلب علیہ السلام نے حضرت ابوطالب عليہ السلام سے فرمایا: اپنے بھتیجے کو اپنے ساتھ جحفه لے جاؤ، وہاں ایک راہب ہے جو اپنی عبادتگاہ میں مریضوں کا علاج و معالجہ کرتا ہے۔آنحضرت کو ہندی زنبيل میں ڈالا گیا اور حضرت ابوطالب عليه السلام کے خدام آپ کو اٹھا کر راہب کے پاس کے گئے۔ اس  ہندی زنبیل کو راہب کی عبادت کے نیچے زمین پر رکھ دیا گیا۔

حضرت ابوطالب عليه السلام نے راہب کو پکارا، وہ اپنے عبادتگاہ سے سر باہر نکالا  اور نیچے دیکھا تو اسے اپنی عبادتگاہ کے ہر طرف نور دکھائی دیا اور اسے ملائکہ کے پروں کی آوز سنائی دی۔

عرض كیا: آپ کون ہیں؟

فرمایا: میں ابوطالب بن عبدالمطلب ہوں۔ میں اپنے بھتیجے تو تمہارے پاس لایا ہوں تا کہ ان کی آنکھوں کا معالجہ کرو۔

راہب نے کہا: وہ کہاں ہیں؟

حضرت ابو طالب علیہ السلام نے فرمایا: وہ ایک ٹوکری میں ہیں، جنہیں دھوپ سے بپانے کے لئے اس میں چھپایا گیا ہے۔

راہب نے کہا: ان کے اوپر سے پردہ اٹھاؤ۔ جیسے ہی پرده اٹھایا گیا تو راہب نے آپ کے چہرہ پر نور کی روشنی دیکھی۔ راہب یہ صورت حال دیکھ کر خوفزدہ ہو گیا اور اس نے فوراً کہا: انہیں چھپا دو۔ اور پھر اس نے اس ٹوکری میں اپنا سر داخل کیا اور کہا:

أشهد أن لا إله إلّا اللَّه، وأنّك رسول اللَّه حقّاً حقّاً، وأنّك الّذي بشّر به فيالتوراة والإنجيل على لسان موسى وعيسى عليهما السلام.

میں گواہی دیتا ہوں کہ خدا کے سوا کوئی معبود نہیں اور بیشک آپ خدا کے برحق اور برحق رسول ہیں اور آپ وہی ہیں کہ جن کے بارے میں توریت اور انجیل میں حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت عیسی علیہ السلام نے بشارت دی ہے۔

راہب نے دو مرتبہ اپنی زبان پر یہ شہادت جاری کی اور پھر کہا: میرے بیٹے انہیں لے جاؤ۔ ان میں کوئی مرض اور عیب نہیں ہے۔

حضرت ابوطالب عليه السلام نے فرمایا: اے راہب! میں نے آپ سے بہت بڑی اور اہم بات سنی۔

راہب نے کہا: میرے بیٹے! آپ کے بھیتیجے کی شان و عظمت اس سے کہیں بلند ہیں کہ جو آپ نے مجھ سے سنی ہے۔ اور آپ ان کی رسالت میں ان کے ناصر و مددگار رہیں گے اور انہیں قتل کرنے والوں کی راہ میں حائل رہیں گے۔

ابوطالب علیہ السلام؛ جناب عبدالمطلب علیہ السلام کے پا س واپس آ گئے اور ان سے یہ سارا ماجرا بیان کیا۔

جناب عبدالمطلب علیہ السلام نے کہا: میرے بیٹے! اس قصہ کو پوشیدہ رکھنا۔ خدا کی قسم! محمّد صلى الله عليه وآله وسلم اس وقت تک دنیا سے نہیں جائیں گے کہ جب تک عجم و عرب پر سرداری حاصل نہ کر لیں۔

 

منبع: فضائل اہلبيت عليہم السلام کے بحر بیکراں سے ایک ناچیز قطرہ: 1/ 142

 

 

 

ملاحظہ کریں : 776
آج کے وزٹر : 16072
کل کے وزٹر : 21751
تمام وزٹر کی تعداد : 128939310
تمام وزٹر کی تعداد : 89559642