حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(۱) حضرت ابوطالب علیه السلام کس زمانے سے پيغمبر اکرم صلى الله عليه و آله و سلم پر ايمان رکھتے تھے؟

(۱)

حضرت ابوطالب علیه السلام  کس زمانے سے

پيغمبر اکرم صلى الله عليه و آله و سلم پر ايمان رکھتے تھے؟

امیر المؤمنین علی علیہ السلام کے والد گرامی حضرت ابو طالب علیہ السلام نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی رسالت پر مکمل ایمان و اعتقاد رکھتے تھے اور آپ صرف پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی نبوت پر ایمان ہی ایمان نہیں رکھتے تھے بلکہ اپنے فرزند امیر المؤمنین علی علیہ السلام کی ولادت سے تیس سال پہلے بھی آپ بطور کامل آنحضرت کے مقام و عظمت کے  معتقد تھے۔

حضرت ابو طالب علیہ السلام نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ولادت کے دن امیر المؤمنین علی علیہ السلام کی والد گرامی جناب فاطمہ بنت اسد علیہا السلام سے آنحضرت کی رسالت پر ایمان کا اظہار فرمایا۔ مرحوم محدث کلینی، علامہ مجلسی اور دوسرے بزرگوں نے اس روایت کو اپنی کتابوں میں ذکر کیا ہے:

حضرت امام صادق علیه السلام نے فرمایا:

انّ فاطمة بنت اسد جائت الى أبي طالب لتبشرّه بمولد النبيّ صلي الله عليه وآله فقال ابوطالب : اصبري سبتاً ابشرّک بمثله الاّ النبوّة.(1)

 جناب فاطمهٔ بنت اسد علیہا السلام، جناب ابوطالب علیہ السلام کے پاس گئیں تا کہ انہیں پيغمبر صلى الله عليه و آله و سلم کی ولادت کی خوشخبری دیں۔

پس ابوطالب علیہ السلام نے کہا: تیس سال صبر کرو تا کہ تمہیں ان کی نبوت کے علاوہ ان کی مثل کی بشارت دوں۔

(جناب ابو طالب علیہ السلام کی مراد اميرالمؤمنين حضرت علی عليه السلام کی ولادت تھی کہ جن کی ولادت پيغمبر اکرم صلى الله عليه و آله  و سلم کے تیس سال بعد ہوئی)

اس بناء پر حضرت ابو طالب علیہ السلام اور حضرت  فاطمہ بنت اسد علیہا السلام نہ صرف پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی نبوت اور امیر المؤمنین حضرت علی علیہ السلام کی امامت پر اعتقاد رکھتے تھے بلکہ وہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی بعثت اور آپ کے اعلان نبوت سے پہلے اور امیر المؤمنین علی علیہ السلام کی ولادت سے تیس سال پہلے آپ کے معتقد تھے۔

اس روایت میں قابل غور نکتہ یہ ہے کہ حضرت ابو طالب علیہ السلام نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ولادت کے دن اور امیر المؤمنین حضرت علی علیہ السلام کی ولادت سے تیس سال پہلے نبی مکرم اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امیر المؤمنین علی علیہ السلام کے باعظمت مقام و مرتبہ پر اپنے ایمان کا اظہار فرمایا نہ کہ وہ دن ان دو ہستیوں پر حضرت ابوطالب علیہ السلام کے ایمان لانے کا دن تھا۔



۱۔  اصول کافي: 1/452

 

 

ملاحظہ کریں : 761
آج کے وزٹر : 5679
کل کے وزٹر : 21751
تمام وزٹر کی تعداد : 128918527
تمام وزٹر کی تعداد : 89549249